سیاسی و عسکری قیادت کا قومی ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں تیز کرنے پر اتفاق ،قومی ایکشن پلان کے کچھ حصے پر عملدرآمد ہوا ہے، بڑے حصے پر عملدرآمد ہونا باقی ہے،نوازشریف ،تمام صوبوں میں مساوی پیش رفت ہونی چاہیے ،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام اداروں کو چوکنا رہنا ہوگا، وزیر اعظم کا اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب ، وزیرداخلہ نے شرکاء کو انسداد دہشت گردی کے لائحہ عمل پر پیش رفت بارے آگاہ کیا ،اجلاس کا دوسرا اور اہم دور آج ہو گا، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی شریک ہوں گے

جمعہ 11 ستمبر 2015 09:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11ستمبر۔2015ء) سیاسی و عسکری قیادت نے وفاق اور صوبوں میں قومی ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے ،وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان کے کچھ حصے پر عملدرآمد ہوا ہے تاہم ایک بڑے حصے پر عملدرآمد ہونا باقی ہے،تمام صوبوں میں مساوی پیش رفت ہونی چاہیے ،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام اداروں کو چوکنا رہنا ہوگا، ملک بھر میں شدت پسندی اور انسداد دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے طریقے بہتر بنانے کیلئے وزیر اعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس کا پہلا دور جمعرات کو ہوا ،جس میں ،چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ ،وزیراعظم آزاد کشمیر اور گورنر خیبرپختونخوا شریک ہوئے ہیں ،وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان ، خواجہ محمدآصف ،اسحاق ڈار ،آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، اور چیئرمین نادرا سمیت دیگر اعلی حکام موجود تھے جبکہ چیف سیکرٹریز ،نیکٹا کے کوآرڈی نیٹر ، ڈی جی آئی ایس آئی اور اعلی حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے آغاز پر وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے شرکاء کو انسداد دہشت گردی کے لائحہ عمل پر پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا،ذرائع نے بتایا کہ زیر غور آنے والے موضوعات میں قومی ایکشن پلان پر اب تک ہونے والی پیش رفت اور حائل رکاوٹیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ، قومی سلامتی اور دیگر قومی معاملات شامل ہوں گے،اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے تمام شرکاء کو این جی اوز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور نئے لائسنس سے متعلق ایک نیا قانون متعارف کرانے کی بھی تجویز دی ،بلٹ پروف گاڑیاں، اسلحہ لائسنس ،پرائیویٹ سکیورٹی کمپنیز کو دینے کے حوالے سے بھی معاملات زیر غور لایا گیا اور اس حوالے سے تجویز پیش کی گئی کہ ایک سینٹرل ڈیٹا بینک کی ضرورت ہے جو کہ نادرا کی طرز پر کام کررہا ہو،وفاق سمیت تمام صوبے کا ڈیٹا اس سینٹرل بینک میں موجود ہونا چاہیے تا کہ کسی بھی وقت معلومات حاصل کرنے کے لئے مشکلات درپیش نہ آ سکیں اور نیشنل پلان کے حوالے سے ملکی سکیورٹی اور دیگر اہم ایشوز پر بریفنگ دی گئی جس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نہ صرف بریفنگ دی بلکہ نیشنل ایکشن پلان کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت پر اعتماد میں لیا،اس سے قبل وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی سربراہی میں ہونے والے پہلے سیشن اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس کے دوران مدارس کی رجسٹریشن، مدارس میں غیر ملکی طلبا کے حوالے سے ترامیم، دہشت گردی اور فرقہ واریت میں ملوث عناصر کے خلاف کی گئی کارروائیاں اور این جی اوز کی رجسٹریشن کے حوالے سے امور زیر بحث آئے۔

ذرائع نے بتایا بیرون ممالک سے آنے والے طالب علموں کیلئے مدرسہ میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے چار شرائط کے حوالے سے شرکاء کو آگا ہ کیا گیا، طالب علم کیلئے مدرسہ کی جانب سے سانسپر، تعلیمی اخراجات کیلئے طالب علم مالیت حیثیت، اپنے ملک سے اجازت نامہ اور غیر ملکی طالب علم کو صوبائی ہوم ڈیپارٹمنٹ اور انٹیلی جنس اداروں سے کلیئرنس لازمی کرانا ہوگی ،یہ شرائط تمام نئے غیر ملکی اور زیر تعلیم طالب علموں پر لاگو گا،جو طالب علم ان شرائط کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے ملک بدر کیا جائیگا،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر پوری طرح عملدرآمد نہیں ہورہا ،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان کے ہر نقطے پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا،انہوں نے کہا کہ اجلاس میں قومی ایکشن پلان کو وفاق اور صوبوں میں عملدرآمد کرنے پر اتفاق ہوا ہے ،تمام صوبوں میں مساوی پیش رفت ہونی چاہیے،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے چوکنا رہنا ہوگااور نیشنل ایکشن پلان پر تیزی کے ساتھ عملدرآمد کرناہوگا،قومی ایکشن پلان پر تھوڑا سا حصہ آگے بڑھا ہے ایک بڑے حصے پر عملدرآمد ابھی کرنا باقی ہے اس کے لئے یہ اجلاس نتیجہ خیز ہونا چاہیے،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آج کا اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے،اس کے علاوہ اجلاس میں اسلحہ لائسنس کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا،اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزادر کشمیر، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان، ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز اور چیف سیکرٹریز سمیت دیگر اعلیٰ شخصیات شامل ہیں۔

اجلاس کا دوسرا اور اہم دور وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت آج منعقد ہو گا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی شامل ہوں گے۔