دو سال میں بجلی نرخوں میں 121 فیصد اضافے کے حوالے سے نیپرا کی عوامی سماعت ،کے پی کے حکومت اے این جی فارمولے میں تبدیلی نہیں لانا چاہتی ؛وزیر اعلٰی خیبر پختونخواپرویز خٹک کا اظہار خیال

جمعرات 10 ستمبر 2015 09:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2015ء) گزشتہ دو سالوں 2015-16 کے دوران واپڈا کے بجلی کے نرخوں میں 121 فیصد کے اضافے کے حوالے سے نیپرا نے ایک عوامی سماعت کی جس میں عوام الناس کو شکایا ت کا موقع دیا گیا جس میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی پرویز خٹک، چیئرمین نیپرا طارق سرزوئی کے علاوہ حمایت اللہ خان نے شرکت کی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سماعت میں خیبرپختونخوا کی حکومت نے خود وفاقی حکومت کے ساتھ ہونے والے معاہدے سے دور رکھا جو ان کے اور حکومت کے درمیان اور رواں سال فروری میں طے پایا تھا ۔

(جاری ہے)

جس میں 13 ارب روپے کے ہائیڈرل کے معاہدے ہوئے ۔ کے پی کے کی حکومت نے ریگولیٹر کو بتایا کہ وہ واپڈا کی اس درخوات کی حمایت کر رہی ہے جو نیشنل گریڈ سٹیشن کی فروخت کے لئے سپلائی ٹیرف میں اضافے کے متعلق تھی ۔ کیونکہ اس میں 11 روپے فی یونٹ کی قیمت بھی شامل ہے ۔ جو صوبائی حکومتوں کو بطور مجموعی بجلی کے منافع کے طور پر کیا جائے گا پرویز خٹک نے سماعت کے دوران کہا کہ ان کی حکومت اے این جی فارمولے میں کوئی تبدیلی نہیں لانا چاہتی اور نہ ہی وزارت پانی و بجی کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی توثیق چاہتے ہیں جس میں صوبوں کا سالانہ حصہ 6 ارب سے بڑھا کر 19 ارب کرنے کا کہا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :