عدالتی فیصلوں پر ہر شخص کو مقررہ حدود میں آزادانہ رائے کا حق ہے،جسٹس انور ظہیر جمالی،جسٹس جواد خواجہ نے قانون کی حکمرانی اور آئین کے تحفظ کے لیے عدالت کے کردار کو وسعت دی اور آئینی انحراف کی افسوس ناک روایت کے اختتا م میں مثبت کردار ادا کیا،شائد ہی کوئی ایسا قانونی شعبہ ہو جس کی جسٹس جواد خواجہ نے بدلتی ہوئی انسانی اور معاشرتی ضروریات کے مطابق تشریح نہ کی ہو،نامزد چیف جسٹس کا فل کورٹ ریفرنس سے خطاب
جمعرات 10 ستمبر 2015 09:34
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2015ء )نامزدچیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی ریٹائرمنٹ پر منعقدہ فل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں کہاہے کہ یہ ضروی نہیں کہ عدالت کا ہر فیصلہ ہر شخص کو پسند آئے۔ عدالتی فیصلوں کے بارے میں ہر شخص آئین و قانون کی مقرر کردہ حدود میں رہتے ہوئے آزادانہ رائے رکھنے اور اس کا اظہار کرنے کا حق رکھتا ہے۔
اسی اصول کے تحت لوگ عدالت کے فیصلوں پر تنقید و تعریف کرتے نظر آتے ہیں۔ جسٹس خواجہ صاحب کے فیصلوں کو بھی اس سے استثناء نہ تھا نہ ہوگا۔آج نظام انصاف کو بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ان میں سے سب سے اہم مقدمات کی غیر ضروری طوالت اور فیصلوں میں تاخیر ہے جو کہ عام سائلان اور فریقین مقدمہ کے لیے تکلیف کا باعث ہے۔(جاری ہے)
اس سلسلے میں ماضی میں کئی مثبت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
مستقبل میں بھی اس میں بہتری لانے کی کوشش جار ی رکھی جائے گی۔انھوں نے مزید کہاکہ اگرچہ خواجہ صاحب بطور جج ہم سے رخصت ہو رہے ہیں مگر وہ ہمیشہ ایک عظیم قانون دان، مفکر اور قانون و انصاف کے محافظ کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔ آپ نے اپنے طور پر قانون کی حکمرانی اور آئین کے تحفظ کے لیے عدالت کے کردار کو وسعت دی اور آئینی انحراف کی افسوس ناک روایت کے اختتا م میں اپنا مثبت کردار ادا کیا۔ انہوں نے اپنے فیصلوں کے ذریعے عوام میں جمہوری روایات اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے بارے میں شعور کو اجاگر کیا۔ عوامی فلاح و بہبود ، قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے کی گئی ان کی کاوشوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔یہ بات عام فہم ہے کہ کوئی بھی جج اپنے فیصلوں سے پہچانا جاتا ہے خواجہ صاحب کے فیصلے ان کی قانونی سوجھ بوجھ، وسعت ِعلم اور سوچ کی گہرائی کے حقیقی مظہر ہیں۔ میں یہاں یہ کہنا چاہوں گاکہ شائد ہی کوئی ایسا قانونی شعبہ ہو جس کی انہوں نے قانون اور آئین کو ملوظِ خاطر رکھتے ہوئے بدلتی ہوئی انسانی اور معاشرتی ضروریات کے مطابق تشریح نہ کی ہو۔ خاص طور پراختیارات کے ناجائز استعمال اور پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں دیے جانے والے ان کے فیصلوں نے عدالتی تاریخ کے درخشندہ ستاروں میں اضافہ کیا۔خواجہ صاحب نے بطور جج جو خدمات سرانجام دی ہیں ان کو مختصر وقت میں بیان کرنا ممکن نہیں۔آپ بہت سے اہم آئینی معاملات کا فیصلہ کرنے والے بینچوں کا حصہ رہے ۔ جن میں 2007 کا PCO کیس،NRO کیس، PCO نظر ثانی کیس ، توہین عدالت قانون کا کیس ، وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چند فیصلے جن کا تذکرہ کرنا میں ضروری سمجھتا ہوں ان میں لاکھڑا پاور پلانٹ کی نج کاری کا کیس،LPGکشیدگی پلانٹ کا معاہدہ ، تیل کی تلاش کرنے والی کمپنیوں سے سوشل ویلفئر فنڈ کی وصولی کا کیس اور موبائل فون لائسنس کیس شامل ہیں۔ خواجہ صاحب نے قانون کی دیگر برانچوں میں بھی قابل قدر فیصلے صادر کیے ہیں جیسا کہ سی۔وی۔لیمن بے کے کیس میں انہوں نے Admirality کے مقدمہ میں قرار دیا کہ کسی ثانوی کمپنی کو مدعا علیہ نہ بنانے سے مقدمہ میں جاری in personam ڈگری غیر موثر نہیں ہوتی ، فیض اللہ کے کیس میں انہوں نے قرار دیا کہ جب کسی مقدمہ میں پیش کردہ شہادت جرم کو ثابت کرنے کے لیے ناکافی ہو تو دفعہ 164 ضابطہ فوجداری کے بیان میں کیے گئے اعتراف جرم سے مقدمہ پر فرق نہیں پڑتا ۔مسعود احمد بھٹی کے کیس میں انہوں نے قرار دیا کہ وہ ملازم جو یکم جنوری 1996 کو ٹرانسفر ہوکر PTCL میں آئے تھے ان پر سابقہ قوانین کا اطلاق ہوگا اور کارپوریشن صرف ایسے قوانین بنا سکتی ہے جو سابقہ قوانین میں دیے گئے فوائد سے زیادہ فوائد دیتے ہوں۔ یقینا خواجہ صاحب کے فیصلے مستقبل میں وکلاء اور جج صاحبان کے لیے مشعل راہ رہیں گے۔قائد اعظم کا فرمان ہے کام ، کام اور کام۔ اور یہ خصوصیت خواجہ صاحب میں بدرجہء اتم موجود رہی ہے۔ آپ نے ہمیشہ اپنے آپ کو کام کے لیے وقف کیے رکھا ۔ ہم نے انہیں نہ صرف عدالت کے اندر بلکہ عدالت سے باہر بھی ہمیشہ کام میں مشغول دیکھا ہے۔آپ ہمیشہ عدالتی وقت شروع ہونے سے بہت پہلے اپنے دفتر میں موجود ہوتے اور عدالتی امور کی تیاری میں مصرف رہتے۔ اسی طرح وہ عدالت میں بھی دیر تک مقدمات کی سماعت میں مصروف رہتے ۔ان کی عدالت میں ہمیشہ تمام مقدمات کو نہ صرف سنا جاتا بلکہ ان پر موزوں فیصلہ بھی صادر کیا جاتا ۔ مسلسل اور طویل وقت کام میں مصروف رہنے کے باوجود ہم نے کبھی انہیں تھکا ہوا محسوس نہیں کیا۔ وہ ہمیشہ اسی جان فشانی اور لگن کے ساتھ کام میں مصروف رہتے اور کسی بھی نئی ذمہ داری کو سر انجام دینے کے لیے ہمہ وقت تیا ررہتے۔ یہ ضروی نہیں کہ عدالت کا ہر فیصلہ ہر شخص کو پسند آئے۔ عدالتی فیصلوں کے بارے میں ہر شخص آئین و قانون کی مقرر کردہ حدود میں رہتے ہوئے آزادانہ رائے رکھنے اور اس کا اظہار کرنے کا حق رکھتا ہے۔ اسی اصول کے تحت لوگ عدالت کے فیصلوں پر تنقید و تعریف کرتے نظر آتے ہیں۔ جناب جسٹس خواجہ صاحب کے فیصلوں کو بھی اس سے استثناء نہ تھا نہ ہوگا۔ ہم تمام جج اس پہلو سے ہمہ وقت آگاہ رہتے ہیں اور رہنا بھی چاہیے۔ عدلیہ کے فیصلوں پرعوامی رائے کا اظہار کا حق یقینا جج کو اپنی بھر پور صلاحیت وقابلیت کے استعمال کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اور وہ اس سعی میں مصروف نظر آتا ہے کہ بہتر سے بہتر فیصلہ صادر کرے۔ اور اس حوالے سے اپنی پسند نا پسند کو یکسر نظر انداز کرکے تمام مقدمات کو واقعات اور آئنی وقانونی تقاضو ں کے مطابق میرٹ پرنمٹایا جائے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، سپریم کورٹ ایک ایسا ادارہ ہے جہاں پر 17ججوں پر انصاف کی فراہمی کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ یہ تمام جج اپنے علم اور وسیع تجربہ کی بنیاد پر قانونی امور میں ماہر ہوتے ہیں ۔ ان میں سے ہر ایک اپنا اپنا مختلف نقطہٴ نظر رکھتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسی بھی مقدمہ میں جب کوئی فیصلہ صادر کیا جاتا ہے تو چاہے یہ متفقہ فیصلہ ہو یا اختلافی فیصلہ ہو وہ اپنا اپنا نقطہ نظر بیان کرنے سے نہیں ہچکچاتے۔ اس طرح قانون کی نئی نئی تشریحات دیکھنے کو ملتی ہیں اور نظام انصاف ترقی کی نئی منازل کی طرف گامزن رہتا ہے۔آج نظام انصاف کو بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ان میں سے سب سے اہم مقدمات کی غیر ضروری طوالت اور فیصلوں میں تاخیر ہے جو کہ عام سائلان اور فریقین مقدمہ کے لیے تکلیف کا باعث ہے۔ اس سلسلے میں ماضی میں کئی مثبت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ مستقبل میں بھی اس میں بہتری لانے کی کوشش جار ی رکھی جائے گی۔ اس سلسلے میں وکلاء برادری کی مشاورت سے ایسا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا تاکہ ان مشکلا ت کا ازالہ کیا جا سکے۔خواجہ صاحب ایک درویش طبع انسان ہیں۔ جو تصوف سے خصوصی شغف رکھتے ہیں اور جب بھی موقع ملے صوفیاء کرام کے مزارات پر حاضری اپنے معمولات میں شامل رکھتے ہیں۔ وہ جلال الدین رومی سے خصوصی عقیدت رکھتے ہیں اور رومی کے ارشادات اور شاعری اکثر خواجہ صاحب کے بیان حتیٰ کہ عدالتی فیصلوں میں بھی دکھائی دیتی ہے۔ آپ نے اپنے ایک حالیہ فیصلے میں رومی کا ایک مصرع اس طرح نقل کیا ہے:"آب در کوزہ من تشنہ دہن می گردم"
اسی طرح آپ نے PCO نظر ثانی کیس میں حافظ شیرازی کو درج ذیل اقتباس میں نقل کیا
"ان کی یہ سوچ، جو شاید ان کے لیے عجیب نہ ہو، حافظ کے اہم مصرعے سے بیان ہو سکتی ہے:
فِکر ہر کس بقدر ہمتِ اُوست
حافظ نے انسانی ظرف اور نفس کا بخوبی ادراک کرتے ہوئے عیاں کیا کہ خالص ذاتی احساسات ہی ہر شخص کی سوچ اور فکر کی بنیاد ہوتے ہیں، تاہم قانون اور عدالتیں کسی ذاتی رائے یا احساسات کی بنیاد پر تعصب کا تعین نہیں کرتیں بلکہ معروضی حقائق و شواہد اور مجموعی معاشرتی اقدار کو تعصب کے تعین کا پیمانہ سمجھتی ہیں۔
مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :
متعلقہ عنوان :
جمعرات 10 ستمبر 2015 کی مزید خبریں
-
بھارت سے کھیلنے کے لیے اس کے پیچھے بھاگے نہیں جارہے، شہریار خان ، دسمبر میں متحدہ عرب امارات میں طے شدہ سیریز نہیں کھیلی تو بھی ہم گزارا کرلیں گے،ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ کھیل کو سیاست سے الگ رکھا جائے ... مزید
-
ہائر موبائل ٹی 20کرکٹ ٹورنامنٹ ، ایبٹ آباد سیالکوٹ اور پشاور ریجن نے اپنے اپنے میچز جیت لئے ،ایبٹ آباد ریجن نے لاہور ریجن وائٹ کو 83رنز، سیالکوٹ نے حیدر آباد کو 4رنز ، جبکہ پشاور ریجن نے مصباح الحق ... مزید
-
ٹیسٹ بیٹسمین یونس خان کی ڈومیسٹک ٹی 20میں شاندار پرفارمنس کا سلسلہ جاری ، 2میچوں میں مسلسل دو نصف سنچریاں بنا ڈالیں
-
ایک دھیلے کی بھی خیانت کی ہوتو کٹہرے میں کھڑا کردیں ‘ شہبازشریف ،پاکستان کی بہتر ہوتی ہوئی ساکھ پر نحوست او رظلم و زیادتی کا سایہ نہیں پڑنے دیں گے،پاکستان کی تاریخ میں آج تک بجلی منصوبوں کیلئے ا ... مزید
-
سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں صدر ممنون حسین کا کردار محدود کریں،(ن) لیگ کے رہنماؤں کا وزیر اعظم کو مشورہ
-
لاہور،ملک اسحاق کے قریبی ساتھی کالعدم تنظیم کا کارکن اکبر معاویہ گرفتار، اکبر معاویہ قتل کی متعدد وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا
-
پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا میں بھی ڈینگی وائرس سر اٹھانے لگا ، ایبٹ آباد میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ چار مریض جان کی بازی ہار گئے
-
بے نظیر ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران مسافر طیارے سے پرندہ ٹکرا گیا،پائلٹ نے مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کو بحفاظت رن وے پر اتار لیا
-
چیف جسٹس جواد خواجہ عام کپڑوں میں گھر روانہ ہو گئے،جسٹس دوست محمد
-
اسلام آباد ہائی کورٹ؛بنوں سے بلدیاتی انتخابات میں کامیاب پانچ آزاد امیدواروں کی جے یوآئی (ف) میں شمولیت پر الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے خلاف دائر کیس میں جے یو آئی (ف) نے جواب جمع کرادیا
-
شجا ع خانزادہ شہید نشست پر الیکشن لڑنے کے لئے ان کے بیٹے سمیت 5امیدواروں نے کا غذات نامزدگی داخل کر ا دیئے
-
ٹھٹھہ ، جھمپیرمیں عرب شہزادے اور مقامی باشندوں میں زمین کے تنازع پرہونیوالی کشیدگی شدت اختیارکرگئی ،ڈیرھ ماہ قبل لاپتہ ہونیوالے نے بازیابی کے بعد ٹھٹھہ کی عدالت میں عرب شہزادے ناصر لوطہ کے منیجراور ... مزید
-
افتخار محمد چوہدری کا اپنی نئی سیاسی پارٹی پاکستان جسٹس آف ڈیموکریٹک کے نام سے بنانے کا عندیہ
-
وزارت سمندر پار پاکستانیز نے عارضی طور پر اوورسیز پروموٹرز لائسنسز کا اجراء بند کر دیا، درخواست گزاروں کو مالی مشکلات کا شکار
-
نیب لاہور نے کریسنٹ سٹینڈرڈ انوسمنٹ بینک اور مغرب ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے سابق سی ای اوز کو گرفتار کر لیا
-
تحریک انصاف لیبر ونگ برائے ریلوے کے صدر محمد سرفراز خان نے ساتھیوں سمیت مسلم لیگ(ن) میں شمولیت اختیار کرلی
-
جیکب آباد،جر گے میں لگایا گیا 16لاکھ جرمانہ اداکرنے کے لیے والد تین بچیوں کو بیچنے کے لیے بازار پہنچ گیا، ایس ایس پی نے نوٹس لے لیا انکوائری مقرر
-
اسلام آباد، حافظ سعید کے فیصلہ کے بعد جامع مسجد دارالسلام آئی ٹین کھول دی گئی، مقامی مسجد کمیٹی تمام معاملات طے کرے گی، اہلیان آئی ٹن اور انتظامیہ کا ثالثی پر بھرپور اطمینان کا اظہار، فیصلہ کے بعد ... مزید
-
عالمی برادری شام میں جاری خون ریزی روکنے پر توجہ دے: ایرانی صدر،شام میں جاری خانہ جنگی کے حل کے لیے امریکہ اور سعودی عرب کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہیں،حسن روحانی
-
ہیلری کلنٹن نے ذاتی اکاوٴنٹ سے ای میلز بھیجنے پر معافی مانگ لی، وزیر خارجہ کی حیثیت سے سرکاری خط و کتابت کے لیے ذاتی ای میل اکاونٹ استعمال کرنا غلطی تھی ،ہیلری کلنٹن
-
پناگزینوں کی آبادکاری:امریکا قائدانہ کردار ادا کرے، سربراہ آئی آر سی،پناہ گزینوں کی آباد کاری میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے امریکہ کو 130,000میں سے65000 شامی مہاجرین کو قبول کرنا چاہیئے،ڈیوڈ ملی ... مزید
-
یورپی ممالک نے روس کو براستہ یونان مہاجرین کو امداد پہنچانے کی اجازت دیدی
-
داعش کا شامی حکومت کے تیل کے آخری کنویں پرقبضہ، لڑا ئی میں پچیس جنگجوں کو ہلاک کردیا ما رے جا نے والو ں میں غیرشامی جہادی بھی شامل ہیں، شا می فو ج کا دعوی
-
عراق کے نائب وزیرِ انصاف اغواء، وزیر انصاف عبدالکریم فارِس کو بغداد کے شمالی ضلع سے اغوا کیا گیا
-
قرآن میں گائے کا گوشت کھانے سے ممانعت کے حوالے سے بھارتی حکومت کا بیان اور بل بورڈز کی تنصیب پر کشیدگی پیدا ہوگئی
-
کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس،اسلحے کی دوڑ میں شامل نہ ہونے ،قومی سلامتی مقدم رکھنے کا فیصلہ،اجلاس میں آپریشن ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا،وزیر اعظم نے آپریشن ضرب ... مزید
-
عدالتی فیصلوں پر ہر شخص کو مقررہ حدود میں آزادانہ رائے کا حق ہے،جسٹس انور ظہیر جمالی،جسٹس جواد خواجہ نے قانون کی حکمرانی اور آئین کے تحفظ کے لیے عدالت کے کردار کو وسعت دی اور آئینی انحراف کی افسوس ... مزید
-
بلاول بھٹو کا بلدیاتی انتخابات کی انتخابی مہم کیلئے عید کے بعد رحیم یا ر خان سے جلسوں کا آغاز کر نے کا اعلان ، پیپلزپارٹی کی جڑیں عوام میں ہیں کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں،آخری فتح عوام کی ہو گی، پیپلزپارٹی ... مزید
-
ایس ایم منیر کا ود ہولڈنگ ٹیکس پر وزیراعظم نوازشریف سے بات چیت کا عندیہ
-
کراچی، ایم کیوایم کے رہنما قمر منصور 49دن کی حرا ست کے بعد رہا ، رینجرز کے لاء افسر نے قمرمنصور کی رہائی سے متعلق رپورٹ انسدادی دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرادی
-
نیب نے رانامشہود کے بیان کی ویڈیو ریکارڈنگ طلب کرلی،آئندہ چندروزمیں انکوائری کیلئے طلب کئے جانے کا امکان
-
پی بی اے نے ایکسپریس کی رکنیت عارضی طورپرمعطل کردی، شو کاز نوٹس جاری ،10دن کی مہلت
-
پاکستان ہر قسم کی مشکلات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور قوت رکھتا ہے ، ہماری مسلح افواج دنیا کی بہترین افواج ہے ‘ خواجہ آصف،جنرل (ر) عالم خٹک،داخلی یا خارجی کسی بھی دشمن کی مہم جوئی کو پوری قوت اور ... مزید
-
پاکستان کا سیز فائر خلاف ورزیوں کا معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھانا حیرت انگیز ہے‘ بھارت،ہمسایہ ملک کو اس مسئلے پر دو طرفہ بات چیت کرنی چاہیے‘ اقوام متحدہ میں بھارتی سفیر کی گفتگو
-
دو سال میں بجلی نرخوں میں 121 فیصد اضافے کے حوالے سے نیپرا کی عوامی سماعت ،کے پی کے حکومت اے این جی فارمولے میں تبدیلی نہیں لانا چاہتی ؛وزیر اعلٰی خیبر پختونخواپرویز خٹک کا اظہار خیال
-
الیکشن کمیشن ممبران عزت کا خیال کر کے مستعفی ہو جا ئیں، خورشیدشاہ،اگر کوئی ممبر مستعفی ہوا تو سارے الیکشن ملتوی ہو جا ئیں گے ، اپوزیشن لیڈ ر کی پریس کانفرنس
-
کراچی:صحافی دہشت گردوں کے نشانے پر:24 گھنٹے میں2 صحافی قتل،سینئر صحافی آفتاب عالم دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق،آفتاب عالم بچوں کو سکول سے گھر چھوڑ کر جارہے تھے کہ ملزمان نے فائرنگ کر دی،پولیس ،وزیراعلیٰ ... مزید
-
ملک میں سستااورفوری انصاف کسی کونہیں مل رہا،جسٹس جواد خواجہ،ایسا نظام جو سستا اور فوری انصاف مہیا نہیں کر رہا اسے بدلنا حکومت، ریاستی اداروں اور معاشرے کے ہر فرد بشمول وکلاء اور ججوں کے لئے ضروری ... مزید
-
سابق ڈی جی آئی ایس پی آر (ر) میجر جنرل اطہر عباس برطانیہ میں ہائی کمشنر تعینات،اطہر عباس نومبر 2015 کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.