کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس،اسلحے کی دوڑ میں شامل نہ ہونے ،قومی سلامتی مقدم رکھنے کا فیصلہ،اجلاس میں آپریشن ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا،وزیر اعظم نے آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کی قربانیوں کو سراہا،ڈی جی آئی ایس پی آر،سٹرٹیجک پلانزڈویڑن کی طرف سے ایٹمی اثاثوں اوردیگراہم تنصیبات سے متعلق شرکاء کو بریفنگ دی ،خطے میں تبدیلیوں ،جنوبی ایشیاء کے سکیورٹی مسائل پر شرکاء کو آگاہ کیا گیا

جمعرات 10 ستمبر 2015 09:34

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2015ء)حکومت اور عسکری قیادت نے اسلحے کی دوڑ میں شامل نہ ہونے اور قومی سلامتی کو ہر صورت مقدم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے کم از کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف ہیڈ کوارٹر میں وزیر اعظم نواز شریف کی صدارت میں کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس ہوا جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود ،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر دفاع خواجہ آصف ،مشیر خارجہ سرتاج عزیز،معاون خصوصی طارق فاطمی سمیت دیگراعلیٰ حکام نے شرکت کی ، سٹرٹیجک پلانزڈویڑن کی طرف سے لیفٹیننٹ جنرل مظہرجمیل نے ایٹمی اثاثوں اوردیگراہم تنصیبات سے متعلق شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی ،خطے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں ،جنوبی ایشیاء کے سکیورٹی مسائل پر بھی شرکاء کو آگاہ کیا گیا،اجلاس کے شرکاء نے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت اور ڈھانچے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ،ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں آپریشن ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیاہے ،وزیر اعظم نواز شریف نے آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کی قربانیوں کو سراہا ہے،اجلاس میں ملک کی داخلی وخارجی اور سرحدوں کی صورت حال اور سکیورٹی امور بھی زیر بحث آئے،ترجمان کے مطابق اجلاس کے شرکاء نے فیصلہ کیا ہے کہ ،جوہری ہتھیاروں کی عدم پھیلاؤ کیلئے بین الاقوامی ایجنسیز کے ساتھ ملکر اپنا کردار ادا کرتا رہے گا اور جنوبی ایشیاء میں اسلحے کی دوڑ میں کسی صورت شامل نہیں ہوگا جبکہ پاکستان کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھے گا،ترجمان نے بتایا کہ اجلاس میں شرکاء نے فیصلہ کیا کہ سکیورٹی کے تحفظ کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے،قومی سلامتی کو اپنے مفاد سے مقدم رکھا جائیگا اور ہر قسم کی جارحیت کا منہ جواب دیا جائیگا،شرکاء نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے ،ایٹمی عدم پھیلاؤ کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا اس سلسلے میں بین الاقوامی ایجنسیز کیساتھ روابط کو مزید مربوط کیا جائیگا،ترجمان نے بتایا کہ اجلاس میں نیو کلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کیلئے بھی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے ،پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ،امن اور استحکام کیلئے تنازعات کا حل ضروری ہے ،خطے کے تمام ممالک کو جنوبی ایشیاء میں امن کیلئے مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے نکالنا چاہیے،اجلاس میں لائن آف کنٹرول کی کشیدہ صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا اورفیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا۔