دہشت گردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے، شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کیخلاف کامیاب جنگ کررہے ہیں، نواز شریف ، ملک میں امن کا قیام اولین ترجیح ہے، اتحاد تنظیم المدارس کے وفد سے بات چیت،مدارس نے اصلاحات کی حامی بھرلی،فنڈنگ بینکوں کے ذریعے ہوگی،وزیرداخلہ،مدارس میں زیر تعلیم طلبہ کو دہشت گردی اور مذاہب سے نہیں جوڑاجائے گا ، دہشت گردی کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کیجائے گی،مدارس کے نصاب ،ماڈل تعلیم پر سفارشات صوبائی حکومت سے مل کر مرتب کی جائیں گی، علماء سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس

منگل 8 ستمبر 2015 09:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8ستمبر۔2015ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب جنگ کررہے ہیں ملک میں امن کا قیام اولین ترجیح ہے۔ اتحاد تنظیم المدارس کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں بیس نکات ہیں جن پر بتدریج عمل کررہے ہیں عمل کرنے کیلئے علماء سے مشاورت چاہتے ہیں اور یہ ضروری بھی ہے۔

نیشنل ایکشن پلان ہمارا ایجنڈا ہے ۔ ہم سب مل کر ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں کامیابی سے جنگ لڑی جارہی ہے اور اچھے نتائج نکل رہے ہیں‘ دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔ امیدوں سے بڑھ کر نتائج حاصل ہورہے ہیں ملک کو جرائم کے اوردہشت گردی سے پاک بنانے کیلئے اور آئندہ نسلوں کو محفوظ بنانے کیلئے کام کررہے ہیں اور اس سلسلے میں تعاون بھی چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے سے تعاون سے ہی ملک خرابیوں سے پاک ہوجائے گا۔ چاہتے ہیں امن آئے یہ ہمارا یجنڈا ہے کسی قسم کی سیاست سے بالاتر ہوکر ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں۔ ادھروفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک بھر کے مدارس میں زیر تعلیم 30لاکھ طلبہ کو دہشت گردی اور مذاہب سے نہیں جوڑاجائے گا ،کسی بھی شکل میں موجود دہشت گردی کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،بین الاقوامی اور قومی این جی اووز کے حوالے سے نئی پالیسی تیاری کے آخری مراحل میں ہے،مدارس نے خود اصلاحات کی حامی بھرلی ،فنڈنگ بینک کے ذریعے کرنے سے حکومت اور مدارس کو علم ہو گا،فرقہ واریت کے خاتمہ کے لیے ہفتوں سے آپریشن جاری ہے ،مدارس کے نصاب ،ماڈل تعلیم پر سفارشات کے لیے صوبائی حکومت سے مل کر مرتب کی جائیں گی ،پاکستان میں مدارس دہشت گرد ی کا خود شکار ہوئے ،مدارس پر چھاپوں کے حوالے سے مذہبی تنظیموں کے ساتھ مل کر طریقہ کا رواضح کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پنجاب ہاؤس میں مدارس تنظیموں کے علماء سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ملاقات کے پہلے دور میں مدارس کے علماء سے دہشت گردی کے خلاف غیر روایتی جنگ کے خاتمہ کے لیے اتفاق رائے قائم کیا گیا جس کے بعد وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف کو ملاقات میں صورتحال سے آگاہ کیا گیا جس دوران پانچ مسالک کے علماء نے تین چیزوں پر مکمل اتفاق کیا جس کے مطابق اسلام میں دہشت گردی ،خون ریزی اور بے گناہ قتل کی کوئی گنجائش نہیں اسلام امن کا مذہب ہے بدنام نہ کیاجائے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے والے اور ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے والے مخلص نہیں ہیں اس کے لیے تمام علماء حکومت ،فوج اور قوم کے ساتھ متحد ہیں اور جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ فوج پاکستان کی ہے اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت وہ اہم حصہ ہیں انہیں الگ نہ دیکھایاجائے ۔پاکستان کی تاریخ میں سیکورٹی اداروں کے درمیان ایسی ہم آہنگی دیکھنے میں نہیں آئی جو نیشنل ایکشن پلان کے بعد عمل میں آئی ہے ۔نیشنل ایکشن پلان کے تحت فرقہ واریت کے خلاف سیکورٹی اداروں کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر آپریشن جاری ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں مذہبی نفرت پھیلانے والوں کو گرفتار کرکے مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے جس پر مدارس نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ۔