ہندو انتہا پسند جماعت آر ایس ایس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو پاکستان سے مذاکرات کی اجازت دیدی ، انڈیا سارک کا حصہ ہے ٗ پڑوسی ملکوں جیسے نیپال ٗ پاکستان یا پھر بنگلہ دیش سے خاندانی ثقافتی تعلقات ہیں ٗ جوائنٹ سیکرٹری

پیر 7 ستمبر 2015 09:40

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7ستمبر۔2015ء)بھارت کی انتہا پسنددائیں بازو کی ہندوجماعت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے وزیر اعظم نریندر مودی کو پاکستان سے مذاکرات کی اجازت دیدی ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی سمیت آر ایس ایس سے وابستہ تمام جماعتوں کے تین روزہ کو آرڈینیشن اجلاس کے اختتام پر آر ایس ایس نے کہا کہ حکومت درست سمت میں کام کر رہی ہے لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

آر ایس ایس کے جوائنٹ جنرل سیکرٹری نے صحافیوں کو بتایا کہ انڈیا سارک کا حصہ ہے اور پڑوسی ملکوں جیسے نیپال ٗ پاکستان یا پھر بنگلہ دیش سے اس کے خاندانی ثقافتی تعلقات ہیں لہذا یہ قدرتی سی بات ہے کہ وہاں بسنے والے لوگ اس ایک خاندان کی طرح ہیں بعض اوقات تعلقات خراب ہو جاتے ہیں ٗجیسے بھائیوں میں ہو جاتا ہے ایسے میں ہم نے اجلاس کے دوران تاریخی اور جغرافیائی طور پر جڑے رہنے والوں سے تعلقات بہتر بنانے کے طریقوں پر بھی غور کیا ۔

(جاری ہے)

گزشتہ ایک سال کے دوران بی جے پی رہنماؤں اور آر ایس ایس ارکان کے درمیان یہ پہلی کوآرڈینیشن ملاقات تھی۔ گزشتہ سال پنجاب ، لدھیانہ میں اسی طرح کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔آر ایس ایس کا اصرار تھا کہ وہ کوئی غیر قانونی تنظیم نہیں اور اجلاس کا مقصد مسائل پر غور کیلئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا۔جوائنٹ جنرل سیکریٹری نے واضح کیا کہ وہ کسی چیز کے بارے میں پریشان نہیں چودہ مہینے گزر چکے ہیں اور ابھی بہت سا کام ہونا باقی ہے۔ سمت درست ہے، کامیابیاں بھی ملی ہیں اور حکومت آگے بھی چلے گی۔