وفاقی حکومت نے کالعدم تنظیموں کی جانب سے قربانی کی کھالیں سمیت فنڈنگ کے ذرائع روکنے کے لیے حکمت عملی تیا رکرلی

پیر 7 ستمبر 2015 09:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7ستمبر۔2015ء) نیشنل ایکشن پلان کا دوسرا مرحلہ وفاقی حکومت نے کالعدم تنظیموں کی جانب سے قربانی کی کھالیں سمیت فنڈنگ کے ذرائع روکنے کے لیے حکمت عملی تیا رکرلی ہے ،وزارت داخلہ کے احکامات کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عید الااضحی کے موقع پر مشکوک تنظیموں ، این جی اوو ز،فلاحی اداروں اور نام تبدیل کرکے کام کرنے والوں گروپس کو این او سی نہ جاری کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے ۔

نئی پالیسی کے تحت شدت پسند گروپس کے علاوہ مذہبی فسادات ،بری شہریت کی مالک تمام تنظیموں کی لسٹیں مرتب کرلی گئی ہیں جن کو عید الااضحی کے موقع پر کسی بھی قسم کی مصروفیات سے روکا جائے گا۔ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ایسی تنظیموں کی مانیٹرنگ کے لیے خصوصی سیل بھی تشکیل دیا جارہاہے جو پولیس اور سیکورٹی اداروں کی مدد سے اسلام آباد کے علاقوں میں دورہ کے دوران مکمل رپورٹ مرتب کرے گا جس کی روشنی ضلعی انتظامیہ تنظیموں کو مانیٹرنگ کا نظام واضح کرے گی ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مشکوک مذہبی تنظیموں،فلاحی اداروں اور این جی اووز کو اس بار قربانی کی کھالوں سمیت دیگر فنڈنگ کے لیے اجازت بھی آسانی سے نہیں دی جائے گی ۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے این او سی جاری نہ کرنے اور مانیٹرنگ کے سخت طریقہ کا فیصلہ وفاقی وزارت داخلہ کے احکامات کی روشنی میں کیا گیا ہے جو نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے ۔