”را“ نے بلوچستان میں امن کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے اپنے ایجنٹوں کی فنڈنگ میں اضافہ کر دیا ، رپورٹ

اتوار 6 ستمبر 2015 10:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6ستمبر۔2015ء) بھارتی خفیہ ایجنسی ” را“ نے بلوچستان میں امن کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے اپنے ایجنٹوں کی فنڈنگ میں اضافہ کر دیا ہے ۔انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کے بھارتی خفیہ ادارے ” را“ کو پہلے ہی خصوصی فنڈ منظور کئے جا چکے ہیں ۔اس کا مقصد پاک چین اقتصادی راہداری کو سبوتاژ کرنا ہے اور اب اس کو مزید فنڈز جاری کئے گئے ہیں تاکہ پرامن بلوچستان کے منصوبے کو ناکام بنایا جا سکے ۔

” را“ نے علیحدگی پسند تنظیموں کو فنڈز جاری کئے ہیں ۔اس کے علاوہ بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں کے لئے اپنے ایجنٹ بھی فراہم کئے ہیں ۔سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتہا پسندوں کے درمیان اور ان کے باسز کے درمیان پکڑے جانے والی بات چیت سے پتہ چلتا ہے کہ ” را“ نے پرامن بلوچستان کے منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے مزید فنڈز بھی فراہم کئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسندوں سے تعلق رکھنے والا ایک شخص تخریبی کارروائی کے لئے فون پر 1200 امریکی ڈالرز پیش کر رہا تھا ۔ اس سے قبل تخریب کاروں کو مختلف قسم کی تخریبی کارروائیوں اور بلوچستان میں معلومات اکٹھا کرنے کے لئے 400 سے 800 ڈالرز فراہم کئے جا رہے تھے ۔بھارتی خفیہ ایجنسی اپنے لئے نئے ایجنٹوں کر ہائر کرنے کے علاوہ بلوچ علحیدگی پسند کمانڈروں کو بھی اضافی مالی مدد فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ اپنی لڑائی جاری رکھے سکیں ۔

انہوں نے علیحدگی پسندوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ موجودہ حکومت کے لئے ان کی لڑائی کی مالی مدد مسئلہ نہیں ہے ۔میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دنوں گوادر کے قریب جیوانی ایئرپورٹ پر حملہ بلوچستان میں اس عمل کے بعد سب سے بڑی تخریبی کارروائی تھی جب اس سے قبل کئی بلوچ کمانڈروں نے ہتھیار ڈال دیئے تھے ۔ جن میں برہمداد بگٹی ، حربی آر مری اور ڈاکٹر اللہ نذر گروپ کے کمانڈر شامل تھے ۔ حربی آر مری کے بی این اے گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ہتھیار ڈالنے والے کمانڈر نے سیکورٹی فورسز کو بتایا ہے کہ انہیں قندھار ، ہلمند اور سپین بولدھک میں را کے ایجنٹوں نے تربیت دی تھی ۔

متعلقہ عنوان :