حکومت، متحدہ مذاکرات:مولانا فضل الرحمن ثالث کردار سے دستبردار،حتمی اعلان پریس کانفرنس میں کریں گے،ترجمان جے یو آئی (ف)،دونوں فریقین نے میری باتوں کا پاس رکھا نہ ہی کسی پارٹی نے لچک دکھائی ،مولانا فضل الرحمن کا پارٹی کے شوریٰ اجلاس میں موقف، سینئر رہنماؤں کا پارٹی قائد کو فوری ثالثی کے کردار سے پیچھے ہٹ جانے کا مشورہ،نائن زیرو دورہ پر بھی ناپسندیدگی کا اظہار کیا

اتوار 6 ستمبر 2015 10:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6ستمبر۔2015ء)جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان استعفوں کے معاملے پر مذاکرات میں ثالثی کے کردار سے دستبردار ہوگئے ہیں،حتمی اعلان پریس کانفرنس میں کرینگے،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت اور ایم کیو ایم نے میری طے شدہ باتوں کا خیال نہیں رکھا ،پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے اعتراض اور پارٹی کو متحد رکھنے کیلئے ثالثی کے کردار سے دستبردارہوتا ہوں،میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز جے یو آئی کی مجلس شوری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کے مشاورتی اجلاس میں سینئر رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمن کو حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان ثالثی کے کردار سے فوری طور پر دستبردار ہونا چاہیے،رہنماؤں کا موقف ہے کہ دونوں فریقین مولانا فضل الرحمن کو کوئی اہمیت نہیں دے رہے ہیں ،اجلاس میں مولانا فضل الرحمن کے ایم کیو ایم کے نائن زیرو دورے پر بھی ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا ہے،رپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے پارٹی کے شوری اجلاس میں کہا کہ ایم کیو ایم اور حکومت نے طے شدہ باتوں کا پاس نہیں رکھا ،دونوں فریقین کی جانب سے سخت مایوسی ہوئی ہے،دونوں میں سے کسی فریق نے لچک کا مظاہرہ نہیں کیا جس کے بعد شوری اجلاس کے دوران تمام رہنماؤں نے پارٹی قائد کوثالثی کے کردار سے دستبرداری کا مشورہ دیا ہے جس کے مولانا فضل الرحمن نے رضا مندی ظاہر کر دی ہے جس کا باقاعدہ اعلان بھی جلد کر دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب جے یو آئی (ف) کے ترجمان محمود خان اچکزئی نے بتایا کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ثالثی کے کردار سے دستبردار ہوگئے تاہم حتمی اعلان پریس کانفرنس میں کریں گے

متعلقہ عنوان :