پی پی پی رہنماوٴں کا ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کوبھی ایم کیوایم سے جوڑناسراسرزیادتی ہے،الطاف حسین ،ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پرافسوس ہے، قائم علی شاہ اور خورشیدشاہ کواپنے بیانات پرخودہی غورکرناچاہیے، گرفتاری کے وقت قوم کوبتایاگیاکہ ڈاکٹر عاصم کوکرپشن اوربے قاعدگیوں پرگرفتارکیاگیااورآج کہاجارہاہے کہ انہیں ایم کیوایم کوسپورٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے، قائد متحدہ قومی موومنٹ

جمعرات 3 ستمبر 2015 09:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2015ء)متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ سابق وفاقی وزیرڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پرافسوس ہے لیکن پیپلزپارٹی کے رہنماوٴں کی جانب سے ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کوبھی ایم کیوایم سے جوڑناسراسرزیادتی ہے ۔ انہوں نے یہ بات بدھ کے روز ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروپررابطہ کمیٹی اورتنظیمی شعبہ جات کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری اوراس حوالے سے پیداہونے والی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ ڈاکٹرعاصم حسین ،سابق صدرآصف زرداری کے قریبی دوست ہیں،انہیں گرفتارکیاگیاتووزیراعلیٰ سندھ نے بھی اس پر اعتراض کیا اور یہ کہا کہ ”ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری سندھ پرحملہ ہے، میں کراچی آپریشن کا کپتان ہوں، مجھے گرفتاریوں کے بارے میں نہیں بتایا جاتا“۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی کے دیگررہنماوٴں نے بھی اس پر احتجاج کیا، خورشیدشاہ نے ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پر پہلے کہاکہ” ڈاکٹرعاصم شریف آدمی ہیں،ان کوپکڑ لیا گیا ،فیصلہ کرلیاجائے کہ ریاست پاکستان کورکھناہے یا غیرمستحکم کرناہے “ ۔ آج خورشیدشاہ یہ کہہ رہے کہ ” ڈاکٹرعاصم کوایم کیوایم کوسپورٹ کرنے پرگرفتارکیاگیاہے، اگرایم کیوایم دہشت گرد ہے تو اس پر پابندی عائدکی جائے “ ۔

آج قائم علی شاہ بھی کہہ رہے کہ اگرڈاکٹرعاصم نے دہشت گردی کی ہے تواسے پکڑیں لیکن پیپلزپارٹی کے دیگرلوگوں کونہ پکڑیں ۔ قائم علی شاہ اور خورشیدشاہ کواپنے بیانات پرخودہی غورکرناچاہیے۔الطا ف حسین نے کہاکہ ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کے وقت قوم کوبتایاگیاکہ انہیں بڑے پیمانے پر کرپشن اوربے قاعدگیوں پرگرفتارکیاگیااورآج کہاجارہاہے کہ انہیں ایم کیوایم کوسپورٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ امر بھی دلچسپ ہے کہ ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کوبھی ایم کیوایم کے پلڑے میں ڈال دیاگیاہے اوریہ کہاجارہاہے کہ ڈاکٹرعاصم کواسلئے گرفتارکیاگیاہے کہ انہوں نے ایم کیوایم کوفنڈزدیے تھے ۔اس طرح چورکوبے قصوراوربے قصورکوچورثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے سوال کیاکہ کیا اس صورتحال کی روشنی میں قوم یہ سمجھنے میں حق بجانب نہ ہوگی کہ اب ڈاکٹرعاصم پرلگائے جانے والے الزامات کارخ موڑکراسے بھی ایم کیوایم کی جانب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے؟الطاف حسین نے کہاہے کہ ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پرافسوس ہے ، ان کی گرفتاری ناجائزہے ، اگرانہوں نے کرپشن کی ہے توپیپلزپارٹی کے جن دیگررہنماوٴں نے بڑے پیمانے پر کرپشن کی ہے جس کے بارے میں ہرکوئی واقف ہے ،انہیں گرفتارکیوں نہیں کیاگیا؟ڈاکٹرعاصم چورہیں تو جو دیگر چور ہیں انہیں بھی پکڑیئے،ا س وزیرکوبھی پکڑئیے جس کابیان ریکارڈپرہے کہ میں نے منی لانڈرنگ کی ہے، مسلم لیگ میں جوچورہیں انہیں بھی پکڑیے، اے این پی میں جوچورہیں انہیں بھی پکڑئیے،جماعت اسلامی کے لوگوں کوبھی پکڑیں کہ تمہارے گھرسے القاعدہ کے لوگ پکڑے گئے ہیں۔

الطاف حسین نے کہا کہ آج لوگوں میں یہ سوچ پھیل رہی ہے کہ پیپلزپارٹی میں سے ڈاکٹرعاصم کوبھی اسی لئے پکڑاگیاہے کہ وہ مہاجرہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ کراچی بدامنی کیس میں سپریم کورٹ نے سرکاری ایجنسیوں کی پیش کردہ رپورٹ پر یہ آبزرویشن دی کہ کراچی میں تمام سیاسی جماعتوں نے عسکری ونگ بنائے ہوئے ہیں۔سپریم کورٹ نے ایم کیوایم اوردیگرجماعتوں کے نام لئے اوریہ کہاکہ کراچی میں قیام امن کیلئے ان عسکری ونگ کے خلاف کارروائی ضروری ہے لیکن عوام کے سامنے ساری صورتحال ہے کہ کراچی کے حالات کی خرابی اورجرائم کاساراملبہ مہاجروں پرڈال دیاگیاہے اورکرمنلزاوردہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے نام پرہرجگہ اورہرادارے میں مہاجروں ہی کونشانہ بنایاجارہاہے، اورجھوٹے مقدمات اورمیڈیاٹرائل کے ذریعے دنیاکویہ بتانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ مہاجروں میں سب سے زیادہ جرائم پیشہ عناصرہیں۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ دوسال کے دوران ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کوگرفتارکیاگیا، اس کے درجنوں کارکنوں کوگرفتارکرکے سرکاری حراست میں تشدد کرکے ماورائے عدالت قتل کیاگیا۔ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروپر چھاپہ ماراگیااورکرمنلائزیشن پالیسی کے تحت دنیاکویہ بتایا گیا کہ نائن زیروپر خطرناک مطلوب دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے چھاپہ ماراگیاتھااوروہاں سے نیٹوکااسلحہ برآمدکیاگیا۔

نائن زیروپردوبارہ چھاپہ مار کر قمر منصوراورکہف الوریٰ کوگرفتارکیا گیا اورقمرمنصورکوسرکاری حراست میں اس قدرتشددکانشانہ بنایا گیا کہ وہ چلنے پھرنے سے معذورہوگئے ۔ اپنے ساتھیوں کی تشددزدہ لاشیں دیکھ کرہم اس پراحتجاج کریں تواس کی پاداش میں بھی ہم پر مقدمات بنائے جارہے ہیں ۔ ہمارے دفاترپر چھاپے مارے جارہے ہیں، ہمارے بے گناہ کارکنوں اورذمہ داروں کوگرفتارکیاجارہاہے ، ہرواقعہ میں ایم کیوایم کے ذمہ دارورں اور کارکنوں کوملوث کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یہ سارے حالات اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ آپریشن صرف ایم کیوایم کے خلاف کیاجارہاہے ۔

الطا ف حسین نے کہاکہ ہم پر چاہے جتنا بھی ظلم کیاجائے لیکن ہم اپنی پرامن جدوجہدسے دستبردارنہیں ہوں گے، ہمیں خداکے نظام انصاف پرکامل یقین ہے ،وہ ضرور حرکت میں آئے گااورمظلوموں کے ساتھ انصاف ضرور ہوگا