پاکستان اور کشمیر یک جان دوقلب ہیں،مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک کشمیریوں کی سفارتی و اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے،نواز شریف،بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے،دنیا کا کوئی ملک پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا،لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے،عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے ،آزادکشمیر ترقی ِپاکستان کی طرح عزیز ہے،پاکستان کو پرامن ملک بنانے کیلئے کوشاں ہیں،دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے،کراچی سے ٹارگٹ کلنگ عملاً خاتمہ ہو چکا ہے ،کراچی کی روشنیاں بحال کرنے کیلئے ٹارگٹڈ جاری رہے گا،بڑے بڑے دہشت گردوں پر ہاتھ ڈالنے کیلئے گھبرائے نہیں،ملک کو درپیش چیلنجز کا سامنا ہے ،وزیر اعظم کا باغ میں عوامی اجتماع سے خطاب

جمعرات 3 ستمبر 2015 09:35

باغ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2015ء)وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور کشمیر یک جان دوقلب ہیں،مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے،بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے،دنیا کا کوئی ملک پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا،لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے ،عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے ،آزادکشمیر ترقی پاکستان کی طرح عزیز ہے،پاکستان کو پرامن ملک بنانے کیلئے کوشاں ہیں،دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کسی صورت نہیں چھوڑیں گے،کراچی سے ٹارگٹ کلنگ عملاً خاتمہ ہو چکا ہے ،کراچی کی روشنیاں بحال کرنے کیلئے ٹارگٹڈ جاری رہے گا،بڑے بڑے دہشت گردوں پر ہاتھ ڈالنے کیلئے گھبرائے نہیں،ملک کو درپیش چیلنجز کا سامنا ہے جن کے خاتمے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز وزیر اعظم نواز شریف نے آزاد کشمیر کے ضلع باغ کا دورہ کیا اور مزید چار بڑے منصوبوں کا اعلان کیا جن میں کوٹلی ستیاں لیکر کلیاری پل تک سڑک کی کشادگی،باغ میں امراض قلب کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ کے نام ہسپتال ،دریائے جہلم کے مقام پر نیا پل بھی بنانے کا اعلان کیا جبکہ اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف نے آزاد کشمیر میں زلزلہ سے متاثرہ اضلاع ،مظفرآباد ،باغ ،پونچھ میں 2ارب 70کروڑ سے زائد لاگت سے تیار ہونے والے بنیادی ڈھانچے کے 43منصوبوں کا افتتاح کیا ، ان منصوبوں سے تقریبا 30لاکھ کے قریب آبادی مستفید ہو گی ،ان منصوبوں میں ضلع باغ میں 26کروڑ26لاکھ سے زائد لاگت سے تعمیر ہونے والے سکول,35کروڑ 74لاکھ سے زائد لاگت سے تیار ہونے والے میجر جنرل ثنا اللہ نیازی شہید سٹیڈیم ،21کروڑ21لاکھ سے زائد لاگت سے تعمیر ہونے والے بس ٹرمینل ،1کروڑ 82لاکھ سے تعمیر ہو نے والے بنیادی صحت کے مرکز ،64کروڑ 91لاکھ سے تعمیر ہونے والی سڑکوں کے نیٹورک سمیت 69کروڑ 59لاکھ سے زائد لاگت سے تعمیر ہونے والا صاف پانی کی سپلائی کا منصوبہ شامل ہے اور 1کروڑ لاگت سے تعمیر ہونے والایاد گار شہدا بھی شامل ہے، اس کے علاوہ مظفرآباد کے 10کروڑ76لاکھ سے لاگت تعمیر ہونے والے 7سکول ، 7کروڑ 67لاکھ سے زائد لاگت سے تعمیرہونے والے 11انتظامی دفاتر 21کروڑ 21لاکھ سے زائد لاگت سے تعمیر ہونے والی چہلہ بانڈی روڈ ،شامل ہیں ،جبکہ ان منصوبوں میں ضلع پونچ کے 10کروڑ 63لاکھ سے تعمیر ہونے والے 10سکولوں کے علوہ دیگر عوامی سہولت کے کئی منصوبے شامل ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ8 اکتوبر 2005 کو ہولناک زلزلے نے پورے آزاد کشمیر کو ہلا کر رکھ دیا تھا ایسی تباہی کبھی نہیں دیکھی تھی اور نہ ہی نمٹنے کی صلاحیت تھی تاہم اس کے بعد حکومت نے اس تباہی کو تعمیرو ترقی میں بدل دیا ہے ،زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں دس ہزار گھروں کی تعمیر ممکن نہ تھی تاہم ایرا نے ترقیاتی کاموں میں انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے ،باغ کی عوام جانتی ہے حکومت پاکستان آزاد کشمیر کے خطہ کیلئے کیا کررہی ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر دونوں کی ترقی عزیز ہے میرے دل میں دونوں کیلئے مقام ایک ہے ،آزا د کشمیر اور پاکستان یک جان اور دو قلب ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کا شکار معصوم کشمیریوں کو کبھی نہیں بھول سکتے،پاکستان بھارت کی اس اشتعال انگیزی کو مسلسل بین لاقوامی برادری کو آگاہ کررہا ہے،امن کی خواہش ہماری طاقت ہے ،امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ،پاکستان اور کشمیریوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں،عالمی فورمز پر کشمیریوں کی حق خودارادیت کی آواز ہمیشہ بلند کی ہے اور تب تک کرتے رہیں گے جب تک کشمیریوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا ،لائن آف کنٹرول پرمعصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کے گھروں کو تباہ کیا جارہا ہے ،بھارت کی اشتعال انگیزی خطے کے امن کیلئے خطرہ بن رہی ہے عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے،ہمارے صبر وتحمل کو کمزوری نہ سمجھا جائے ،وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اقدامات کرہا ہے جس کی دنیا بھی معترف ہے،دنیا جانتی ہے کہ پاکستانی حکومت ،فوج اور عوام نے دہشت گردی کے خاتمے کا تہیہ کررکھا ہے ،مختلف محاذوں پر نبرزآزما ہیں ،دہشت گردی کا ہر صورت ملک سے خاتمہ کریں گے ،یہ ملک دہشت گردوں کے لئے نہیں بنایا گیا یہ امن اور سلامتی کا ملک ہے پاکستان کی سرزمین پر دہشت گردوں کے قدم رکھنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور سہولت کاروں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے ،فتہ پھیلانے والی تنظیموں کے خلاف کارروائی شروع کی جارہی ہے ،کراچی کے حالات ماضی کی نسبت بہت بہتر ہیں،جرائم پیشہ افراد کا خاتمہ کیا جارہا ہے ،ٹارگٹ کلنگ عملاً ختم ہوچکی ہے،کراچی میں آپریشن کو دو سال ہوگئے ہیں،لوگ بہت خوش ہیں ان کو امن کی فضاء میسر ہو رہی ہے، کراچی کے مزید بہتری کیلئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں،جب اقتدار سنبھالا تو بہت سے چیلنجز درپیش تھے تاہم اس کے باوجود بھی کراچی میں بڑے بڑے دہشت گردوں کو ہاتھ ڈالنے سے نہیں گھبرائے،وزیر اعظم نے کہا کہ ہم جب بھی اقتدار میں آئے ہیں تو ترقیاتی کام ہمارا ایجنڈا ہوتا ہے،ملک کی ترقی اور خوشحال ہماری منزل ہے،ملک بھر میں موٹروے کے جال بچھائے جارہے ہیں، ہمارے پہلے دور اقتدار میں ملک کو اقتصادی طور پر مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ دفاعی لحاظ سے مضبوط کیا ہے،ماضی میں ہمارے اقتدار کی مدت پوری نہیں ہونے دی گئی تاہم اس کے باوجود ایسے ریکارڈ کام کئے جو آج تک جاری و ساری ہیں،ملک کو ایٹمی قوت بنانے کے ساتھ ساتھ معاشی اور موٹرویز کے جال بچھائے ،ہمارے جانے کے بعد کسی حکومت نے اس طرح توجہ نہیں دی اور نہ دہشت گردی اور بجلی بحران کے خاتمے کے لئے کوئی اقدامات کئے گئے ہیں،مجھے پوری امید ہے کہ2017 ء تک بجلی بحران کا خاتمہ ہو جائے گا،گھر گھر بجلی پہنچیں گی اس کے لئے بہت زیادہ کام ہورہا ہے،ملک میں بجلی نہیں ہوگی تو ہماری صنعتیں کیسے چلیں گی،ملک ترقی کیسے کرے گی،بچے تعلیم کیسے حاصل کریں گے بجلی بحران کا خاتمہ اتنا ہی ضروری ہے جتنا ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ گیس بحران کے خاتمے کے لئے حکومت کام کررہی ہے اور اس حوالے سے ترکمانستان کے ساتھ مل کر منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے،انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ لاکھوں لوگوں نے آزاد کشمیر، ناران ،کاغان اور مری کا رخ کیا ہے،یہاں کی خوبصورتی بھی پاکستان کی طرح عزیز ہے۔