تاجکستان نے پاکستانی صنعتکاروں کو 40 فیصد ورک فورس ھائیر کرنے کی اجازت دے دی

بدھ 2 ستمبر 2015 09:48

اسلام آباد/ فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2ستمبر۔2015ء)تاجکستان نے پاکستانی سرمایہ کاروں کو اس بات کی اجازت دے دی ہے کہ وہ اپنے ملک سے چالیس فیصد ورک فورس ( لیبر) کو ھائیر کر سکتے ہیں ۔تاجکستان کے سفارتخانے میں اقتصادی سیکشن اور ویزہ سیکشں کے سربراہ معروف جان عبدالرحمانوں نے کہا ہے کہ تاجکستان میں پرتعیش معارات کے ساتھ پاکستانی سرمایہ بغیر کسی ٹیکس یا ڈیوٹی کے ٹیکسٹائل مشینری درآمد کر سکتے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد آف چیمبر آف کامرس نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور تاجکستان کو براہ راست رابطے قائم کرنے چاہئں تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی مواقع کو فروغ دیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ تاجکستان کی زمین 93 فیصد پہاڑی علاقوں پر مشتمل ہے اور اس کی آبادی لگ بھگ فیصل آباد کے برابر ہے جو دیگر ایشیائی راستوں کے لئے گیٹ وے بھی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کینو ، گارمنٹس ، آلو اور اورنج جوس تاجکستان میں بہت مقبول ہیں ۔ تاجکستان گیس اور بجلی سے مالا مال ہے اور پاکستان کو کاسا پروگرام کے تحت بجلی فراہم کرے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ سوویت دور میں تاجکستان میں ایک بڑا ٹیکسٹائل یونٹ قائم کیا گیا تھا ۔انہوں نے فیصل آباد کے تاجروں اور صنعت کاروں کو دعوت دی کہ وہ ٹیکسٹائل مینوفیکچر میں آگے آئیں اور تاجکستان میں ٹیکسٹائل یونٹ لگائیں ۔