پاکستان میں موجود دہشت گردگروپوں سے اب بھی خطرات لاحق ہیں، امریکا، پاکستان ان خطرات میں کمی کے لیے مزید اقدامات کرے،پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں یہ خطے کے تمام ممالک کے مفاد میں ہے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

بدھ 2 ستمبر 2015 09:47

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2ستمبر۔2015ء)امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان میں موجود دہشت گردگروپوں سے اب بھی خطرات لاحق ہیں اور امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان ان خطرات میں کمی کے لیے مزید اقدامات کرے،پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں کیونکہ یہ خطے کے تمام ممالک کے مفاد میں ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا یہا ں پر یس بر یفنگ کا کہنا تھا کہ پا کستا ن اور بھا رت کے درمیان جتنے زیادہ مذاکرات ہوں گے، اتنا ہی تناؤ میں کمی ہوگی اور امریکا دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ سوزن رائس نے حالیہ دورہ پاکستان میں دہشت گردی کے حوالے سے پاکستانی قیادت سے کھل کر اور تعمیری بات چیت کی ہے اور خطے میں جاری خطرات اور تشدد کو ختم کرنے کے لیے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اس بات کا احساس ہے کہ طالبان کے علاوہ حقانی نیٹ ورک اور پاکستان میں موجود دیگر دہشت گروپوں سے اب بھی خطرات لاحق ہیں اور امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان اس خطرات میں کمی کے لیے مزید اقدامات کرے۔

امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اب بھی دہشت گردوں کے کئی گروہ پیدا ہو رہے ہیں۔ چاہتے ہیں کہ پاکستان ان کے خلاف کارروائی کرے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تناو کا خاتمہ چاہتے ہیں ، اس کا بہترین راستہ مذاکرات ہیں۔