وزیر اعظم نوازشریف سے جرمن وزیر خارجہ کی ملاقات ،پاک جرمن تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال،دہشت گردوں کیخلاف مل کر جنگ لڑیں گے، پاکستان اور جرمنی کا اتفاق،سرتا ج عزیز سے ڈاکٹر فرینک والٹر کی ملاقات ،خطے کی صورت حال سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت،پھانسیوں کو روکنے کا مطالبہ،خطے کا امن کشمیر کے ساتھ جڑا ہے،پاکستان اور بھارت مذاکرات کی میز تمام مسائل کا حل تلاش کریں،دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیاں قابل ستائش ہیں،جرمنی وزیر خارجہ،آپریشن ضرب عضب جاری ہے،حقانی نیٹ ورک کا خاتمہ کر چکے ہیں،سالانہ 3 بلین ڈالر دہشت گردی کیخلاف جنگ میں استعمال ہوتا ہے،سرتاج عزیز ،مشترکہ پریس کانفرنس

منگل 1 ستمبر 2015 09:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1ستمبر۔2015ء )پاکستان اور جرمنی نے دہشت کے خلاف مل کر جنگ لڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ خطے میں امن واستحکام کیلئے دونوں ممالک قریبی تعاون جاری رکھیں گے،پیر کے روزوزیر اعظم مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز سے جرمن وزیر خارجہ ڈاکٹر فرینک والٹر نے یہاں دفتر خارجہ ملاقات میں ملاقات کی ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے پاک جرمنی تعلقات ،خطے کی صورت حال سمیت اہم عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ،دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے اس موقع پر جرمنی وزیر خارجہ نے پاکستان میں پھانسیوں کے حوالے جرمنی اور عالمی برادری کی جانب سے تشویش سے بھی آگاہ اور پھانسیوں کے عمل کو روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔

بعد ازاں مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے جرمنی وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جرمن وزیر خارجہ سے ملاقات مثبت رہی ہے دونوں ممالک کو درپیش چیلنجز پر بات چیت ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کا صفایا کر دیا ہے ،یہ گروپ اب افغانستان سے کنٹرول کیا جارہا ہے ،یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان کسی خاص گروپوں کے خلاف کارروائی کرتا ہے لیکن میں یہ بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ تمام انتہا پسندوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے،ملک میں آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے اور اس میں دہشت گردی کیخلاف اہم کامیابی حاصل کی ہیں،دہشت گردوں کے نیٹ ورک مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس ضمن میں سالانہ3 بلین ڈالرز خرچ کئے جاتے ہیں،اس جنگ میں بے پناہ قربانیاں دے چکے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتاہے اور تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں،سرتاج عزیز جرمنی کی جانب سے پھانسیوں پر تحفظات کے اظہار پر کہا کہ پاکستان میں مخصوص حالات کی وجہ سے پھانسیوں کا سلسلہ شروع کیا تھاجو کہ2 سال تک جاری رکھیں گے اس حوالے سے فوجی عدالتیں بھی قائم کی گئی تھیں،دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پھانسیوں کے حوالے سے مشکل فیصلہ کیا ہے جو دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے مفید ثابت ہو رہا ہے،دہشت گردانہ کارروائیوں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچانا ضروری ہے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ کشیدہ صورت حال کی وجہ سے گزشتہ 2 ہفتو ں سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پرجرمنی کے وزیر خارجہ فرینک والٹر نے کہا کہ جرمنی پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے،دونوں ممالک کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون جاری ہے اس تعاون مزید بڑھانا چاہتے ہیں،پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہو رہا ہے موجودہ حکومت نے معیشت کی بہتری کیلئے اہم اقدامات اٹھائے ہیں جس کو سراہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ توانائی کا بحران پاکستان کا بڑا مسئلہ ہے جرمنی حکومت انرجی ڈویلپمنٹ پروگرام کے ذریعے توانائی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا،انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا انتہائی اہم مسئلہ ہے اس کو مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہیے،خطے میں اس وقت تک امن نہیں آئے گا جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہو جاتا، خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان نے اہم کردار ادا کیا ہے دنیا اس کا اعتراف کرتی ہے،پاکستانی عوام اور فوج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں جرمنی پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور جرمنی دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر لڑنا چاہتا ہے،افغانستان کے اندر امن کیلئے ضروری ہے کہ افغان حکومت اور مذاکرات کا راستہ اختیار کریں، پاکستان کی افغانستان کے اندر امن کوششیں قابل تعریف ہیں،افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں پاکستان نے ثالثی کے طور پر اہم کردار ادا کررہا ہے جو خطے کے امن واستحکام اورخوشحالی کیلئے ایک بڑا قدم ہے۔

وزیر اعظم محمد نواز شریف سے جرمن وزیر خارجہ فرینک والٹر سٹن مئیر نے ملاقات کی ہے جس میں پاک جرمن تعلقات ،خطے کی صورت حال سمیت اہم عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے،ترجمان وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق پیر کے روز جرمن وزیر خارجہ فرینک والٹر نے یہاں وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی ہے اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز ،سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری اور دیگر اعلی حکام موجود تھے جبکہ جرمن کے پاکستان میں متعین سفیر اور جرمن وزارت خارجہ کے حکام بھی ملاقات میں شریک تھے،ترجمان کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان پاک جرمن تعلقات ،خطے کی سکیورٹی صورت حال سمیت عالمی امور پر گفتگوکی گئی جبکہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی ،جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہیں خطے میں امن و استحکام کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے،انہوں نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں پاکستان کا ثالثی کا کردار قابل تعریف ہے،ان مذاکرات سے افغانستان سمیت خطے میں امن قائم کرنے میں مدد ملے گی ،پاکستان کو مذاکرات کی کامیابی کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں۔