این اے آ ر سی کی دوسری جگہ منتقلی کے خلا ف امریکہ کا حکو مت پا کستا ن کو انتبا ہ،یو ایس ایڈ این اے آر سی میں برلاگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام میں مدد دینے کے لئے تیار ہے بشرطیکہ حکومت یہ یقین دہانی کرائے کہ ریسرچ سینٹر کو کسی اور جگہ منتقل نہیں کیا جائے گا۔ رپورٹ

ہفتہ 29 اگست 2015 09:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اگست۔2015ء) امریکی محکمہ زراعت اور یو ایس ایڈ نے حکومت پاکستان کو قومی زرعی تحقیقات مرکز (این اے آر سی) کو اپنی موجودہ جگہ سے منتقل کرنے کے خلاف انتباہ جاری کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق این اے آر سی کے معاملے کی بازگشت پاکستان میں امریکی زرعی پروجیکٹ میں بھی سنائی دی گئی ہے اور امریکہ این اے آر سی کے قیام میں بڑا شرکت دار رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے نے وزیراعظم کو شہزاد ٹاؤن میں 1250 ایکڑ پر مشتمل ہاؤسنگ سیکٹر قائم کرنے کے لئے وزیراعظم کو تجویز بھیجی ہے جہاں پر 1984ء سے زرعی تحقیقاتی سرگرمیاں جاری ہیں۔ برلاگ انسٹی ٹیوٹ فار ساؤتھ ایشیاء کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مارٹن کرو نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ مکمل کیا۔ پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کی اعلیٰ انتظامیہ سے ملاقات کے دوران ڈاکٹر مارٹن کا کہنا تھا کہ یو ایس ایڈ این اے آر سی میں برلاگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام میں مدد دینے کے لئے تیار ہے بشرطیکہ حکومت یہ یقین دہانی کرائے کہ ریسرچ سینٹر کو کسی اور جگہ منتقل نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر این اے آر سی کو دوسری جگہ منتقل کر دیا گیا تو لازمی طور پر دیگر عالمی مراکز بھی منتقل کرنا پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈ دینے والے اداروں کے خدشات کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر مارٹن کا کہنا تھا کہ این اے آر سی کو کئی وجوہات کی بناء پر اپنی موجودہ لوکیشن برقرار رکھنی چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سینٹر کو منتقل کر دیا گیا تو اس مرکز میں سارا مواد کھو جائے گا۔ انہوں نے کسانوں کے لئے جدید خطوط پر ٹیکنالوجی کو وسعت دینے کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر بھی زور دیا۔ پی اے آر سی کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد نے عالمی مرکز کے عہدیدار کو بتایا کہ ملک میں زرعی سیکٹر کے قیام کے لئے عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :