آج پی پی پی کے رہنماوٴں کو رینجرز کے اقدامات سندھ پر حملہ کیوں نظر آرہے ہیں ؟ الطاف حسین، پیپلزپارٹی نے ہی رینجرز کے سندھ میں قیام ، اختیارات کی مدت میں توسیع کی تھی،میں نے اپنی کسی تقریر میں نہیں کہا کہ فوج سے جنگ ہوگی، یہ ہماری اپنی فوج ہے ، ہم اپنی فوج کیلئے جان دینے کاجذبہ رکھتے ہیں ، جان لینے کا نہیں ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کراچی کی جیلوں کادرہ کرکے ایم کیوایم کے اسیروں سے پوچھیں کہ انہیں کیوں گرفتارکیاگیا؟ ہم پورے ملک کے محروموں کے حقوق اور پاکستان میں نئے صوبوں اور انتظامی یونٹس کے قیام کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے، ہماری نظرمیں سب برابرکے پاکستانی ہیں چاہے وہ کوئی بھی زبان بولتے ہوں اوران کامسلک ، مذہب اورعقیدہ کچھ بھی کیوں نہ ہو، کہ اجلاس سے خطاب

ہفتہ 29 اگست 2015 09:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اگست۔2015ء)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ آج پی پی پی کے رہنماوٴں کو رینجرز کے اقدامات ، سندھ پر حملہ نظر آرہے ہیں لیکن کل یہی پیپلزپارٹی تھی جس نے جولائی میں رینجرز کے سندھ میں قیام میں توسیع کی تھی اور اسے پولیس کے اختیارات دینے کے فیصلہ میں توسیع کی تھی ۔میں نے اپنی کسی تقریر میں نہیں کہا کہ فوج سے جنگ ہوگی ۔

یہ ہماری اپنی فوج ہے ، ہم اس کیلئے جان دینے کاجذبہ رکھتے ہیں ، جان لینے کا نہیں الطا ف حسین نے یہ بات جمعہ کی سہ پہر نائن زیرو کراچی پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی ، سینٹرل ایگزیکٹو کونسل اور دیگر تنظیمی شعبہ جات کے اراکین کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ا الطاف حسین نے کہاکہ آج پی پی پی کے رہنماوٴں کو رینجرز کے اقدامات ، سندھ پر حملہ نظر آرہے ہیں لیکن کل یہی پیپلزپارٹی تھی جس نے جولائی میں رینجرز کے سندھ میں قیام میں توسیع کی تھی اور اسے پولیس کے اختیارات کی مدت میں توسیع کی تھی ۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے درجنوں رہنماوٴں کے وہ بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں جن میں انہوں نے ایم کیوایم کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ سندھ میں کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہورہی اور رینجرز صرف اورصرف دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کررہی ہے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ جب نائن زیروپرچھاپے مارے جائیں تواسے جائز قراردیاجائے ، ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کی اندھادھند گرفتاریوں ، انکے گھروں پرچھاپوں ، چھاپوں کے دوران توڑپھوڑاور ان کی قیدوبند کوجائز قراردیاجائے ، سابق رکن اسمبلی اور صوبائی وزیر قمرمنصور کی گرفتاری اور قید کو جائز قراردیاجائے ، ایم کیوایم کے کارکنوں کی گرفتاری کے بعد آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر جنگی قیدی کی طرح پیش کرنے کو جائز قراردیاجائے لیکن جب پی پی پی کے کسی رہنما کو گرفتار کیاجائے تو اس کو سندھ پر حملہ قراردیاجائے اور جنگ کی بات کی جائے ۔

الطاف حسین نے کہاکہ میری تقاریر کی لائیو کوریج پر پابندی ہے جبکہ میں نے کبھی جنگ کی بات نہیں کی ۔ اپنی کسی تقریر میں نہیں کہا کہ فوج سے جنگ ہوگی ۔ یہ ہماری اپنی فوج ہے ، ہم اس کیلئے جان دینے کاجذبہ رکھتے ہیں ، جان لینے کا نہیں ۔ الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم ، مہاجروں سمیت ملک کے تمام مظلوم ومحروم عوام کے حقوق کا حصول چاہتی ہے ۔ ہم پورے ملک کے محروموں کے حقوق کیلئے سندھ سمیت پورے پاکستان میں نئے صوبوں اور انتظامی یونٹس کے قیام کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے ۔

اس موقع پر انہوں نے شرکاء سے پوچھا کہ آپ اپنے ہاتھ کھڑے کرکے بتائیں کہ کیا آپ کو صوبہ چاہیے ، جس پر تمام شرکاء نے ایک ساتھ ہاتھ کھڑے کرکے ملک میں نئے صوبوں کے قیام کیلئے اپنی حمایت کا پرجوش طریقہ سے اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہماراصوبہ ہوگاتوصوبہ میں پولیس وانتظامیہ اور بیوروکریسی صوبہ سے باہر کی نہیں بلکہ صوبہ کی ہوگی ۔ہم آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے صوبہ کی ترقی اورعوام کی بہتری کیلئے اقدامات کریں گے، صوبہ میں کوئی لینڈمافیا، کوئی چورمافیانہیں ہوگی۔

صوبہ میں ایسی کوئی پولیس مافیا نہیں ہوگی جوصبح وردی پہن کرہمیں گرفتارکرے ،شام کوچوری کرے اوررات کوہمارے گھروں میں گھس کرڈاکے ڈالے انہوں نے کہاکہ مہاجروں کے ساتھ ناانصافیوں ، زیادتیوں ، نفرت وتعصب اورتیسرے درجے کے شہریوں جیساسلوک بندکیاجائے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے درخواست کی کہ وہ ملکی سلامتی واستحکام کے واسطے جیلوں خصوصاً کراچی کی جیلوں کادرہ کریں اوروہاں قیدایم کیوایم کے اسیروں سے فرداً فرداً ملاقات کریں اوران سے پوچھیں کہ انہیں پولیس یارینجرزنے کیوں گرفتارکیاتھا؟ انہوں نے جنرل راحیل شریف سے درخواست کی کہ وہ ایم کیوایم کے اسیروں سے قرآن مجیدپرہاتھ رکھوا کران سے بیان لیں تاکہ پتہ چل جائے کہ انہیں گرفتارکرنے والے کتنے سچے ہیں اورایم کیوایم کے اسیر کارکنان کتنے مظلوم ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم صرف مہاجروں کی جماعت نہیں بلکہ اس میں مہاجروں کے ساتھ ساتھ پنجابی، پختون، بلوچ، سندھی، سرائیکی، کشمیری ، گلگتی ، بلتستانی، شیعہ ، سنی، دیوبندی، بریلوی، ہندو ، سکھ، عیسائی، احمدی تمام فقہوں ،مسلکوں اورمذاہب کے ماننے والے الطاف حسین کے پرچم تلے متحدہیں اورآپس میں ایک خاندان کی طرح رہتے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ہم کسی بھی زبان بولنے والے یاکسی بھی فقہ ، مسلک یامذہب کے ماننے والے سے نفرت نہیں کرتے ، ہماری نظرمیں سب برابرکے پاکستانی ہیں چاہے وہ کوئی بھی زبان بولتے ہوں اوران کامسلک ، مذہب اورعقیدہ کچھ بھی کیوں نہ ہو۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں صرف مسلمانوں ہی کونہیں بلکہ جوہندو، سکھ ، عیسائی، احمدی یاقادیانی بھی پاکستانی ہیں انہیں پاکستانی شہری کی حیثیت سے مساوی حقوق ملنے چاہئیں اورانہیں ان کے عقائدکے مطابق عبادت کرنے اور زندگی گزارنے کی آزادی ہونی چاہیے تمام ترمظالم ، مصائب ومشکلات اورنامساعدحالات کے باوجود تحریک سے جڑے رہنے اورثابت قدمی ومستقل مزاجی سے تحریکی فرائض انجام دینے پر تمام ذمہ داروں اورکارکنوں کوسلام تحسین پیش کیا۔