پاکستانی عوام اور ریاستی ادارے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں،چوہدری نثار ،دہشت گردی کے خلاف ہمارا قومی اتفاقِ رائے اس جنگ میں ہماری اصل طاقت ہے،افغانستان میں پائیدار امن، استحکام اور ترقی پاکستان کے مفاد میں ہے،پڑوسی ممالک سے برابری کی سطح پر دوستانہ تعلقات روزِ اول سے ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی اور رہنما اصولوں کا حصہ ہیں،پاکستانی عوام امید کرتے ہیں عالمی سطح پر دہشت گردی جیسے حساس معاملے پر کوئی تفریق یا امتیاز نہیں برتا جائے گا،وفاقی وزیرِداخلہ کی برطانوی نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کم ڈارک سے ملاقات ،ملاقات میں دوطرفہ تعلقات ،تعاون اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا

جمعہ 28 اگست 2015 09:50

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اگست۔2015ء)وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان کی برطانوی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کم ڈارک سے 10 ڈاؤ ننگ سٹریٹ میں ملاقات ہوئی ہے جس میں پاک برطانیہ تعلقات ، دوطرفہ تعاون اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات اور ہمہ جہتی تعاون کو بہت اہمیت دیتا ہے اور ان تعلقات میں مزید وسعت کا خواہاں ہے۔

دہشت گردی کی عفریت کو نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن کے لئے سنگین خطرہ جانتے ہوئے پاکستانی عوام اور ریاستی ادارے اس کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔آپریشن ضربِ عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد سے پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔دہشت گردی کے خلاف ہمارا قومی اتفاقِ رائے اس جنگ میں ہماری اصل طاقت ہے۔

(جاری ہے)

افغانستان میں پائیدار امن، استحکام اور ترقی پاکستان کے مفاد میں ہے۔

اس ضمن میں پاکستان کی کوششیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔پڑوسی ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر دوستانہ تعلقات روزِ اول سے پاکستان کی فارن پالیسی کے بنیادی اور رہنما اصولوں کا حصہ ہیں۔اس بات کا افسوس ہے کہ افغانستان میں کی گئی ہماری امن کی پرخلوص کوششوں کو منفی اور غیر ضروری اور غلط ردعمل کا نشانہ بنایا گیا۔پاکستانی عوام امید کرتے ہیں کہ عالمی سطح پر دہشت گردی جیسے حساس معاملے پر کوئی تفریق یا امتیاز نہیں برتا جائے گا۔

پاکستان کی حکومت اور عوام امن کے خواہاں ہیں اور اس سلسلے میں عالمی برادری خصوصاً دوست ممالک کی طرف سے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔پاکستان امن کے لئے ہر قدم اٹھانے کے لئے تیار ہے۔ مگر کسی کا تسلط یا اجارہ داری قبول نہیں کریگا۔ برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی جہاں اپنی صلاحیتوں سے ملک کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کر رہی ہے وہاں پاک برطانیہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور ان تعلقات کو عوامی سطح پر منتقل کرنے کے لئے ایک پل کا کردار ادا کر رہی ہے۔

کم ڈارک کا پاکستانی عوام کو دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں بے پناہ قربانیاں پیش کرنے پر خراجِ تحسین۔برطانیہ پاکستانی اداروں کے استحکام اور عوام کی فلاح و بہتری کے لئے ہر ممکنہ تعاون جاری رکھے گا۔دہشت گردی اور اسلام دو متضاد چیزیں ہیں، مغرب کو اس فرق کو سمجھنا چاہیئے