پنجاب اور سندھ بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمیشن نے پہلے مرحلے کا انتخابی شیڈول جاری کر دیا، پہلے مرحلے میں پنجاب کے 12 اور سندھ کے 8 اضلاع میں 31 اکتوبر کو پولنگ ہو گی ، نوٹیفیکیشن جاری ،الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق جاری کردیا، سیاسی جماعتیں ریٹرننگ افسر کی اجازت کے بغیر پولنگ سٹیشن کی سو میٹر حدود میں کوئی بینرز ، نشان جھنڈا آویزاں نہیں کرسکتیں، دیواروں پر اشتہار لگانے، وال چاکنگ ، لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر بھی پابندی،تشدد پر اکسانے والوں سے سختی سے نمٹا جائیگا سیاسی جماعتیں خواتین کے انتخابی عمل میں شمولیت کی حوصلہ افزائی کرینگی،امیدوار کیلئے مقرر کردہ حد 50 ہزار سے 10 لاکھ تک ہے

جمعرات 27 اگست 2015 09:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27اگست۔2015ء) الیکشن کمیشن نے پنجاب اور سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پہلے مرحلے کا انتخابی شیڈول جاری کر دیا ہے ۔ پہلے مرحلے میں پنجاب کے 12 اور سندھ کے 8 اضلاع میں 31 اکتوبر کو پولنگ ہو گی ۔ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز الیکشن کمیشن نے پنجاب اور سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پہلے مرحلے کے شیڈلوں کا اعلان کرتے ہوئے 31 اکتوبر کو پنجاب کے 12 اور سندھ کے 8 اضلاع میں پولنگ کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔

پہلے مرحلے کے مطابق پنجاب کے 12 اضلاع میں گجرات ، چکوال ، لودھران ، وہاڑی ، فیصل آباد ، اوکاڑہ ، بہاولپور ، بھکر ، قصور ، ننکانہ صاحب اور پاکپتن شامل ہیں جبکہ سندھ کے 8 اضلاع میں سکھر ، خیرپور ، گھوٹکی ،کنڈکوٹ ، لاڑکانہ ، شکار پور ، قمبر ، شہدانا کوٹ ، جیکب آباد اور کشمور شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق امیدوار 7 سے 11 ستمبر تک اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروا سکیں گے جبکہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 12 سے 17 ستمبر تک کی جائے گی جبکہ امیدوار 24 ستمبر تک کاغذات نامزدگی پر اعتراضات جمع کروا سکتے ہیں جن کا جائزہ لینے کے بعد مسترد یا منظور کیا جائے گا جبکہ امیدوار یکم اکتوبر تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں ۔

2 اکتوبر کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی اور 31 اکتوبر کو سندھ اور پنجاب میں پہلے مرحلے کے مطابق پولنگ کی جائے گی ۔ ادھرالیکشن کمیشن نے سندھ اورپنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے جس کے مطابق تمام سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کی جانب سے تعینات کئے گئے ریٹرننگ افسران کی اجازت کے بغیر پولنگ سٹیشن کی سو میٹر حدود کے اندر کوئی بینرز ، نشان جھنڈا آویزاں نہیں کرسکتے ۔

سیاسی جماعتیں اور ان کے حمایتی اپنے انتخابی مہم کے دوران یا پولنگ کے وقت تشدد کو ترجیح نہیں دے سکتے تشدد پر اکسانے والوں پر قانون کی روشنی میں سختی سے نمٹا جائے گا ۔ سیاسی جماعتیں انتخابی امیدوار اور ان کے حمایتی کسی انتخابی امیدوار کے انتخاب کو موثر بنانے یا اس میں رکاوٹ ڈالنے یا کسی سرکاری ملازمت میں کسی بھی شخص کی حمایت یا مدد حاصل نہیں کرینگے کوئی بھی شخص سرکاری املاک یا سرکاری جگہ پر اپنی جماعت کا جھنڈا نہیں لگا سکتا انتخابی مہم کے دوران دیواروں پر اشتہار لگانا اور وال چاکنگ پر ممانت ہے اسی طرح لاؤڈ سپیکر پر بھی پابندی ہوگی ۔

امیدوار بتائے گئے ہوڈنگز کے سائز سے زیادہ اپنا بینر نہیں لگاسکتا سیاسی جماعتیں آئین اور قانون میں دیئے گئے پاکستانی عوام کے حقوق اور ان کی آزادی کو ہمہ وقت سربلند رکھیں گے اور ان کا تحفظ یقینی بنائینگے ۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں انتخابی امیدوار کسی ایسے رسمی یا غیر رسمی معاہدے یا انتظام یا مفاہمت کی حوصلہ افزائی کرینگے نہ ہی اس میں شامل ہونگے جس کا مقصد خواتین کو کسی انتخاب میں امیدوار بننے یا انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم کرنا ہو یہ تمام سیاسی جماعتیں خواتین کے انتخابی عمل میں شمولیت کی بھرپور حوصلہ افزائی کرینگی ۔

امیدوار کیلئے مقرر کردہ حد پچاس ہزار سے دس لاکھ روپے تک ہے سیاسی جماعتیں اسلحے کی نمائش اور غیر قانونی اقدام کرنے پر الیکشن کمیشن کرنے پر ان کیخلاف کارروائی کرسکتا ہے تمام حکومتی عہدیدار عوامی نمائندے بشمول مقامی حکومتوں کے عہدیدار نمائندے کسی ایسے ترقیاتی منصوبے کا اعلان نہیں کرینگے جو امیدوار کے حق یا مخالفت میں انتخابات پر اثر پڑے انتخابی بے ضابطگیوں کے مرتب نہ ہونے اور انتخابی کوائف کا پابند رہنے سے متعلق رہنمائی کرینگے مقامی حکومتوں کے انتخابات کیلئے جلسہ عام یا جلوس کی اجازت نہیں ہوگی تاہم کارنر میٹنگز کرسکتے ہیں ۔