مسلم لیگ ن کی تیسری وکٹ گر گئی، این اے 154 کا الیکشن کالعدم،دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم،الیکشن ٹربیونل ملتان کے جج رانا زاہد محمود نے پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین کی اپیل منظور کر لی،مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے محمد صدیق بلوچ جعلی ڈگری پر تاحیات نااہل، فیصلہ آتے ہی الیکشن ٹربیونلز کے باہر پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں کی جہانگیر ترین اور عمران خان کے حق اور مسلم لیگ (ن) کیخلاف شدید نعرے بازی ، وکٹری کے نشان بنائے،آج کے فیصلے سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ 2013ء کا الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی ،عمران خان چار حلقوں کی بات کی تھی جو سچ ثابت ہوئی،جہانگیر ترین کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 27 اگست 2015 09:15

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27اگست۔2015ء) الیکشن ٹربیونل ملتان کے جج رانا زاہد محمود نے پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین کی اپیل منظور کرتے ہوئے این اے 154 میں انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے، اپنے مختصر حکم میں مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے محمد صدیق خان بلوچ کو جعلی ڈگری اور نادرا کی مفصل رپورٹ پر اس حلقے کے الیکشن میں مبینہ بے ضابطگیوں کی بنیاد پر یہ فیصلہ دیا ہے اور الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154 میں دوبارہ انتخاب کرائیں جبکہ معزز جج اس اپیل کا تفصیلی فیصلہ بعد میں سنائیں گے اس فیصلے کے آتے ہی الیکشن ٹربیونلز کے باہر پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں نے جہانگیر ترین اور عمران خان کے حق میں اور مسلم لیگ (ن) کیخلاف شدید نعرے بازی کی وکٹری کے نشان بنائے جبکہ اس موقع پر جہانگیر ترین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کے معزز عدالت نے میری اپیل کو منظور کرتے ہوئے میرے مخالف محمد صدیق خان بلوچ کو جعلی ڈگری نادرا کی رپورٹ اور الیکشن میں مبینہ بے ضابطگیوں پر تاحیات نااہل قرار دے دیا ہے انہوں نے کہا کہ آج کے فیصلے سے بھی یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ 2013ء کا الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی انہوں نے کہا کہ عمران خان چار حلقوں کی بات کی تھی جو سچ ثابت ہوئی ہے اور آج مسلم لیگ (ن) کی تیسری وکٹ گر گئی ہے ہماری جیت عوام کی جیت ہے اور انشاء اللہ آئندہ بھی مسلم لیگ (ن) کی وکٹیں گرتی رہیں گی اس موقع پر رکن قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خیبر سے کراچی تک جشن کا سماں ہے اور پی ٹی آئی کے حق میں الیکشن ٹربیونلز کے اوپر تلے آنے والے فیصلے اس بات کا ثبوت ہیں کہ دو ہزار کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی اور ان فیصلوں سے دو ہزار تیرہ کے انتخابات پر سوالات کھڑے ہوگئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری اپیل منظور ہوئی ہے الیکشن کو کالعدم قرار دیا گیا ہے آج کا فیصلہ بھی عدلیہ کا تاریخی فیصلہ ہے اور عدلیہ مبارکباد کی مستحق ہے انہوں نے کہا کہ اب نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کو چاہیے کہ وہ عمران خان کے چار حلقوں میں سے تین پر ہارنے کے بعد خود بخود مستعفی ہوجائیں اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری الیکشن ٹربیونل آفس کے باہر تعینات تھی اور سی پی او ملتان اظہر اکرم اس کی قیادت کررہے تھے جبکہ پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین کی الیکشن ٹربیونلز سے بحفاظت واپسی کیلئے خصوصی اقدامات کئے گئے اور وہاں کسی کو جانے نہ دیا گیا اسی طرح جہانگیر ترین کے مدمقابل صدیق خان کے بیٹے فیصلہ سننے کے بعد میڈیا سے بات کئے بغیر روانہ ہوگئے ۔