استعفوں کا معاملہ،حکومت اورایم کیوایم کے درمیان استعفوں مذاکرات کامیاب ہوئے،شکایات کودورکرنے کیلئے کمیٹی بنانے پراتفاق ،کمیٹی آج منگل سے کام شروع کردیگی، فریقین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعداعلامیہ جاری ،وزیراعظم سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات، متحدہ کے اعتراضات دور کرنے کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ ، ایم کیو ایم کے تحفظات دور کئے جائیں گے،کراچی آپریشن کسی جماعت کے خلاف نہیں ہے،سماج دشمن عناصر کے خاتمے تک آپریشن بند نہیں کیا جائے گا، نوازشریف

منگل 25 اگست 2015 09:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اگست۔2015ء)حکومت اورایم کیوایم کے درمیان استعفوں کے معاملے پرمذاکرات کامیاب ہوئے ہیں ،شکایات کودورکرنے کیلئے کمیٹی بنانے پراتفاق کیاگیا ہے ،کمیٹی آج منگل سے کام شروع کردیگی۔پیرکی شب مولانافضل الرحمن نے دونوں فریقین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعداعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم کی شکایات کاازالہ کریں گے ،آج منگل کے روزسے کمیٹی تشکیل دی جائے گی جواپناکام شروع کردیگی،ایم کیوایم کے جتنی بھی شکایات ہیں کمیٹی کے سامنے پیش کی جائیں گی ،کمیٹی قانون کے دائرے میں شکایات کودوراوراس کاازالہ بھی کریگی۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کوایم کیوایم کے استعفوں کی وجوہات سے آگاہ کیا،وزیراعظم نوازشریف نے ایم کیوایم کی تمام شکایات کے ازالے کابھی یقین دلایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے وفدنے وزیراعظم کی یقین دہانی کاخیرمقدم کیا،جیسے ہی ایم کیوایم کی شکایات کاازالہ کیاجائیگاتوایم کیوایم اپنے استعفوں کے فیصلے پرنظرثانی کریگی۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پی ٹی آئی کے استعفوں کیلئے بھی کہاتھا۔

بعدازاں ایم کیوایم کے وفدکے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستارکاکہناہے کہ ایم کیوایم کے انیس نکات ہیں کمیٹی اس پرغورکریگی۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے 45کے قریب کارکنان مارورائے عدالت قتل کردیئے گئے ہیں ،گزشتہ چندسالوں سے نامعلوم افرادکی جانب سے ایم کیوایم کے کارکنان قتل کئے جارہے ہیں ،قاتلوں کی گرفتاری بھی امن قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے یہ انصاف کاتقاضاہے ۔

فاروق ستارنے کہاکہ ایم کیوایم کامیڈیاٹرائل کیاجارہاہے ،ایم کیوایم نے کراچی آپریشن کی مخالفت نہیں کی ،جرائم کے خلاف کارروائی میں کوئی اختلاف نہیں کیاجاسکتا۔اس موقع پروفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہاکہ حکومت کی مکمل کوشش رہے گی کہ تمام سیاسی جماعتوں کواکٹھے ساتھ چلناچاہئے ،آپریشن ضرب عضب پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے ،کراچی آپریشن ،نیشنل ایکشن پلان سمیت تمام معاملوں پروزیراعظم نوازشریف نے تمام جماعتوں کواعتمادمیں لیا،کیونکہ ملک کے معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام کی ضرورت ہوتی ہے ،ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں سیاسی محاذآرائی ہو،ملک میں معاشی استحکام سے خوشی آتی ہے ،ان کاکہناہے کہ ایم کیوایم اورحکومت کی سوچ ایک ہے ،کمیٹی قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ایم کیوایم کے تمام تحفظات دورکریگی،قبل ازیں وزیراعظم محمد نوازشریف اور ایم کیو ایم کے وفد کے درمیان مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی،ایم کیو ایم کے اعتراضات دور کرنے کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیاگیا،وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے تحفظات دور کئے جائیں گے،کراچی آپریشن کسی جماعت کے خلاف نہیں ہے،سماج دشمن عناصر کے خاتمے تک آپریشن بند نہیں کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سے ایم کیو ایم کے وفد نے پیر کے روز وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی،ملاقات میں مولانا فضل الرحمان اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔ملاقات کے دوران متحدہ قومی موومنٹ نے شکوہ کیا کہ آپریشن ہمارے خلاف ہورہا ہے،ایم کیو ایم نے کراچی آپریشن پر نکتہ نظر سے بھی آگاہ کیا۔اجلاس میں ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جو ایم کیو ایم کے اعتراضات کو سنے گی۔

وزیراعظم نے ایم کیوایم کے تحفظات دور کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔آپریشن ایم کیو ایم سمیت تمام جماعتوں کیلئے یکساں مفید ہے،کراچی میں امن کا قیام پورے خطے مفید ہے۔ایم کیو ایم ملک کے وسیع تر مفاد میں پارلیمان کا حصہ ہے اور قومی امور کیلئے پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے