انصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کرونگا، اگر کسی نے انصاف کی فراہمی میں ڈنڈی مارنے کی کوشش کی تو اسے الٹا لٹکا دوں گا:شہبازشریف،وزیراعلیٰ شہباز شریف سے قصور واقعہ کے متاثرہ بچوں ،ان کے والدین اورحسین خان والا گاوٴں کے رہائشیوں کی ملاقات، قصور واقعہ کے متاثرین کا جے آئی ٹی کا بائیکاٹ ختم کرنیکا اعلان، مظاہرین کیخلاف مقدمے فوری واپس لینے کاحکم، متاثرین کو انصاف دلانا میری ذمہ داری ہے اورمیں یہ ذمہ داری نبھاکر دکھاوٴں گا،ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، متاثرین کو تحفظ بھی فراہم کریں گے ،متاثرہ بچوں کیلئے تعلیم کابھی بندوبست کریں گے:وزیراعلیٰ پنجاب کی متاثرین سے گفتگو

پیر 24 اگست 2015 09:42

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اگست۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے گزشتہ روز یہاں قصور واقعہ کے متاثرہ بچوں ،ان کے والدین اورحسین خان والا گاوٴں کے رہائشیوں نے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران قصور واقعہ کے متاثرین نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی)کی تحقیقات کے بائیکاٹ کے خاتمے اورواقعہ کی تحقیقات میں بھرپور انداز سے حصہ لینے کا اعلان کیا۔

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے قصور واقعہ کے متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے احتجاج کے دوران مظاہرین کے خلاف قائم کیے گئے مقدمات فوری واپس لینے کا اعلان کیا اوراس ضمن میں آئی جی پولیس پنجاب کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اس حوالے سے ضروری قانونی کارروائی کریں ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ قصور واقعہ انتہائی افسوسناک اورہم سب کیلئے دکھ اورکرب کا باعث ہے ۔

(جاری ہے)

متاثرین کو ہر صورت انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی اور اگر کسی نے انصاف کی فراہمی میں ڈنڈی مارنے کی کوشش کی تو اسے الٹا لٹکا دوں گا۔انہوں نے کہا کہ قصور واقعہ میں انصاف نہ صرف ہوگا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔وزیراعلیٰ نے متاثرین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کو گواہ بنا کرآپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ آپ کو انصاف کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔

متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلانا میری ذمہ داری ہے اور میں یہ ذمہ داری ہر قیمت پر نبھاوٴں گا۔انہوں نے کہا کہ قصور واقعہ پر مجھے دلی دکھ ہوا ہے اورہم اس دکھ کو بانٹنے کیلئے ایک خاندان کی طرح یہاں بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے جونہی اس واقعہ کا علم ہوا تو میں فوری طورپر آپ کے پاس آنا چاہتا تھا لیکن کچھ نا گزیر وجوہات کی بنا پر نہیں آسکا،لیکن میں ذاتی طورپر پورے معاملے کی نگرانی کررہا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ قصور واقعہ کے بارے میں علم نہ ہونے پر ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کو عہدے سے ہٹایا جبکہ معاملے کو مس ہینڈل کرنے پر ڈی پی او قصور کو اوایس ڈی بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں پولیس کے علاوہ وفاقی ادارہ انٹیلی جنس بیور اور آئی ایس آئی کے نمائندے بھی شامل ہیں اور اس تحقیقاتی ٹیم کو قصور میں بیٹھ کر واقعہ کی تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تحقیقات کی روشنی میں دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوگا اورحقائق عوام کے سامنے آئیں گے اور انصاف ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔مجھے متاثرین سے دلی ہمدردی ہے اورمتاثرین سے انصاف کی فراہمی کا وعدہ ہر صورت پورا کروں گا۔انہوں نے کہا کہ قصور کے انتہائی دردناک اورظلم پر مبنی واقعہ میں غفلت برتنے اورحقائق چھپانے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف ہر صورت قانون کے مطابق کارروائی ہوگی چاہے کوئی جتنا بھی بااثر کیوں نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ اگر اس واقعہ کو مس ہینڈل نہ کیا جاتا اورغفلت یا کوتاہی مظاہرہ نہ ہوتاتو حالات اس نہج پر نہ پہنچتے۔متاثرین کو انصاف دلانا میری ذمہ داری ہے اورمیں یہ ذمہ داری نبھاکر دکھاوٴں گا۔ظالم قانون کے کڑے شکنجے سے نہیں بچ سکتے اورکڑی سے کڑی سزا کے حقدار ہیں اوران ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

قصور کا افسوسناک واقعہ جب میرے علم میں آیا تو میں نے فوری طورپر اس کا سخت نوٹس لیا اورکمیٹی بھجوائی اور اب میں ذاتی طور پر اس کیس کی نگرانی کررہا ہوں۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم اس وقت تک قصور میں رہ کر تحقیقات مکمل کرے گی جب تک اس کا کام پورا نہیں ہوجاتا۔ انشاء اللہ دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوگا۔دنیا ادھر کی ادھر ہوجائے میں انصاف دلاکررہوں گا۔

مجھے متاثرین سے دلی ہمدردی ہے۔اللہ تعالیٰ کو گواہ بنا کر آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ نہ صرف انصاف ہوگابلکہ بہت جلد ہوگااورکسی کو رکاوٹ نہیں ڈالنے دوں گا۔انہوں نے کہا کہ انصاف کے حصول کے لئے متاثرین کے خلاف احتجاج کے دوران درج کیے گئے مقدمات فوری طورپر ختم کیے جارہے ہیں اوراس حوالے سے انسپکٹر جنرل پولیس کوہدایت کردی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی کیس پر اثر انداز نہیں ہونے دوں گااورمتاثرین کو جلد انصاف کی فراہمی یقینی بناوٴں گا۔

انہوں نے کہا کہ متاثرین کو تحفظ بھی فراہم کریں گے اور ظالم کو کیفر کردارتک پہنچائیں گے۔متاثرہ بچوں کو تعلیم بھی دلوائیں گے اور اگر ضروری ہوا تو بچوں کیلئے تعلیم کا بندوبست لاہور میں بھی کیا جاسکتا ہے ۔ متاثرین کے وکیل لطیف سرا اورمتاثرین نے تحقیقاتی ٹیم کے بائیکاٹ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ جے آئی ٹی کی تحقیقات میں شامل ہوں گے۔

متاثرہ بچوں کے والدین نے افسوسناک واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا اوروزیراعلیٰ شہبازشریف سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ،قصور کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی شیخ وسیم اختر،ملک رشید،احمد خان،ملک محمد احمد خان،ملک احمدسعید خان،انسپکٹر جنرل پولیس ،سیکرٹری داخلہ ،کمشنر لاہور ڈویژن ،آر پی او شیخو پورہ ،ڈی پی او قصور،ڈی سی او قصوراورمتعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔متاثرین کے وکیل ایڈوکیٹ لطیف سرا،مدعی مبین غزنوی اور دیگر متاثرین بھی موجودتھے ۔

متعلقہ عنوان :