پی آئی اے کے آٹھ عہدیداروں پر گزشتہ سال دو مختلف پروازوں سے آنے والے 130بھارتی مسافروں کو لاہور کے انتہائی حساس ترین علاقے میں غیر قانونی طور پر ایک رات ٹھہرانے کا جرم ثابت

جمعہ 21 اگست 2015 08:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21اگست۔2015ء) قومی ایئر لائن ( پی آئی اے ) کے آٹھ عہدیداروں پر 130بھارتی مسافروں کو جو گزشتہ سال دو مختلف پروازوں سے آئے تھے ان کو لاہور کے انتہائی حساس ترین علاقے میں غیر قانونی طریقے پر ایک رات ٹھہرانے کا جرم ثابت ہوگیا ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایف آئی اے کے حکام نے بتایا کہ انکوائری میں ثابت ہوگیا کہ قومی ائر لائن کے ملازمین نے بھارت کے دو مختلف پروازوں سے آنے والے مسافروں کو ایک رات کے قیام کے عمل میں اہم کردار ادا کیا ۔

(جاری ہے)

بھارتی مسافروں کے قیام کے بارے میں پی آئی اے کے حکام نے ایف آئی اے کو اعتماد میں نہیں لیا جو کہ امیگریشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس سارے مرحلے میں قومی ائر لائن کے ملازمین شامل ہیں جن میں دو سپر وائزر ، ایک ڈیوٹی آفیسر ، ایک اکاؤنٹ اسسٹنٹ اور مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے اہلکار شامل تھے واضح رہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے ان ملکوں کی ایک باقاعدہ فہرست جاری کی جاچکی ہے جن کے مسافر ائرپورٹ کے احاطے کو چھوڑنے کا مجاز کسی صورت نہیں رکھتے اس فہرست میں بھارت بھی شامل ہے تاہم میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی آئی اے کے جنرل منیجر عامر میمن نے کہا کہ وہ اس انکوائری کے حوالے سے خاطر خواہ اطلاعات نہیں رکھتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :