یکم ستمبر سے گیس قیمتوں میں 5سے6فیصد اضافہ ، اطلاق گھریلو صارفین پر نہیں ہوگا ،شاہد خاقان ،تاپی گیس منصوبے پر 25دسمبر سے قبل ہی کام شروع کر دیا جائے گا، 10ارب ڈالر لاگت آئیگی ،وفاقی وزیر پٹرولیم کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 21 اگست 2015 08:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21اگست۔2015ء)وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ یکم ستمبر سے گیس کی قیمتوں میں 5سے6فیصد اضافہ کیا جائے گا تاہم اس کا اطلاق گھریلو صارفین پر نہیں ہوگا ،تاپی گیس منصوبے پر 25دسمبر سے قبل ہی کام شروع کر دیا جائے گاجس پر `10بلین ڈالر کی لاگت آئے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ حکومت اگلے ماہ سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے جارہی ہے تاہم اس اضافے سے گھریلو صارفین متاثر نہیں ہونگے اور اس کا اطلاق صنعتوں ،فرٹیلائزر کمپنیوں اور دیگر تجارتی صارفین پر ہوگا انہوں نے کہاکہ پاکستان بھارت اور افغانستان کو ترکمانستان سے گیس فراہمی کے بڑے منصوبے تاپی پر موجودہ سال کے اخر میں کام کا اغاز کر دیا جائے گا تا پی گیس پائپ لائن منصوبہ سے پاکستان کو 1325ملین کیوبک گیس پاکستان کو ملے گی جس سے ملک میں گیس کی قلت کو دور کرنے میں مدد ملے گی انہوں نے کہاکہ ایل این جی کی قیمتوں کا تعین کرنے کیلئے قطر سے ایک وفد جلد ہی پاکستان کا دورہ کر رہا ہے جس میں ایل این جی کے حوالے سے معاملات طے کر لئے جا ئیں گے انہوں نے کہاکہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی دونوں ممالک کے مابین مذاکرات جاری ہیں انہوں نے واضح کیا کہ پاک ایران گیس منصوبہ تاپی گیس منصوبہ اور قطر ایل این جی کی قیمتیں یکساں ہونگی انہوں نے کہا کہ تاپی گیس منصوبے کے تحت افغانستان سے پاکستان کو گیس فراہمی کے سلسلے میں افغانستان کے اندر گیس رائلٹی پاکستان ادا کرے گا جبکہ بھارت کو گیس پاکستان کے راستے جائے گی اور پاکستان بھارت سے گیس رائلٹی وصول کرے گاانہوں نے کہاکہ تاپی گیس منصوبہ جو گذشتہ 15سالوں سے لٹکا ہوا تھاموجودہ دور میں شروع ہو رہا ہے جو پاکستان کی ایک بڑی کامیابی ہے اور اس سے خطے میں گیس کی قلت دور کرنے میں مدد ملے گی انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت گیس کی قلت کو دور کرنے کیلئے بھر پور اقدامات کر رہی ہے پورے ملک میں تیل اور گیس کی تلاش کا کام جاری ہے اور کئی مقامات پر کامیابی ملی ہے جس میں سنجورہ فیلڈ سے 97ایم ایم بی ٹی یو گیس کی پیداوار شروع ہوچکی ہے جس میں 30ایم ایم بی ٹی یو سسٹم میں شامل ہو چکی ہے ۔

متعلقہ عنوان :