بھارت خطے میں تشدد اور دہشت گردی کا بانی ہے، میجر(ر) عامر،آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل ظہیر الاسلام کے بھارتی عزائم سے متعلق ایک اپریشن کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں تو یہ خطہ لرز جائے ،پاکستان کی سلامتی اور بقا کے لئے آئی ایس آئی کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں،سفاک سپرپاورکے خلاف تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ جنگ لڑی،منصوبے کے تحت پاکستان کو کٹہرے میں کھڑا کیا جا رہا ہے،نان سٹیک ایکٹرپاکستانی اداروں کے خلاف فساد برپا کیے ہوئے ہیں، نجی چینل سے گفتگو

جمعرات 20 اگست 2015 09:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 اگست۔2015ء) آئی ایس آئی اسلام آباد کے سابق سٹیشن چیف اور امن مذاکرات کمیٹی کے ممبر میجر(ر) عامر نے کہا ہے کہ اگر آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل ظہیر الاسلام کی پاکستان کے بارے میں بھارتی عزائم سے متعلق ایک اپریشن کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں تو یہ خطہ لرز جائے گا ،پاکستان کی سلامتی اور بقا کے لئے آئی ایس آئی کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

میجر (ر) عامر نے کہاکہ بدقسمتی سے ہم نے آئی ایس آئی کو کسی نہ کسی بہانے وقفوں وقفوں سے گلی کوچوں محلوں اور چوپالوں کی محفلوں کا موضوع بنالیا ہے جس سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ اس ادارے نے پاکستان کے دشمنوں سے نمٹنے کی بجائے اپنے ہی ملک میں سازشوں کا جال بچھایا ہوا ہے انہوں نے کہاکہ یہی آئی ایس آئی تھی جس نے ماضی میں اپنے وقت کے سفاک سپرپاورکے خلاف تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ جنگ لڑی جو دراصل نہ صرف افغانوں کو روس کے تسلط سے آزاد کرانے کیلئے تھی بلکہ پاکستان کی سالمیت اور دفاع کی جنگ بھی تھی انہوں نے کہاکہ بھارت خطے میں تشدد اور دہشت گردی کا بانی ہے جس کا اعتراف حال ہی میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس انکشاف میں کیاکہ مکتی باہنی پاکستان کے اندر تخریب کاری میں ملوث تھی انہوں نے کہاکہ نہ صرف یہ بلکہ بھارت نے پڑوسی ملک افغانستان کی سرزمین کو بھی پاکستان کے خلاف پراکسی وار اور دہشت گردی کیلئے استعمال کیا پاکستان سے جو بھی سیاستدان یا کوئی اور ناراض ہو تا تو اس کیلئے افغانستان میں دہشت گردی کے ٹریننگ کیمپس کھلوائے جاتے اور بھارت کے جی بی اور خاد کے ساتھ مل کر یہ کیمپ چلاتے تھے انہوں نے کہاکہ1948میں ناراض بلوچ پرنس عبدالکریم کے بعد شیر محمدمری اور اس کے بعد 1970کی دہائی میں نیپ سے وابستہ پختونوں اور بلوچوں کے لئے افغانستان میں ٹریننگ کیمپس بھارت ہی نے قائم کئے اور بعد ازاں 1980کی دہائی میں الذولفقارکے 15ٹریننگ کیمپس انڈیا نے روس کے ساتھ مل کر افغانستان کی سرزمین پر ہی کھڑے کئے تھے انہوں نے کہاکہ1971میں بھارت نے روس کو ساتھ ملا کر پاکستان کو توڑااور جب اسی پس منظر کے ساتھ روس اپنے 9ڈویژن فوج کے ساتھ افغانستان کی سرزمین میں داخل ہوا تو روس وہاں پر بجلی کے میٹر چیک کرنے نہیں گیا تھا بلکہ افغانستان پر قبضے کے بعد ان کا اگلا ہدف پاکستان تھا انہوں نے کہاکہ بھارت اور روس کے ان ناپاک ارادوں کے بارے میں پاکستان کے پاس تمام معلومات دستیاب تھی اور اس سنگین خطرے کے سدباب کے لئے پاکستان کی قابل فخر ایجنسی آئی ایس آئی نے ایک تاریخی جنگ یوں لڑی کہ ناپاک ارادوں سے آنے والا روس ٹکڑے ٹکڑے ہو کر واپس چلا گیا اور بھارت اپنے زخم چاٹنے لگا انہوں نے کہاکہ ایک منظم منصوبے کے تحت پاکستان کو عالمی کٹہرے میں کھڑا کیا جا رہا ہے نان سٹیک ایکٹر اجمل قصاب کی آڑ میں دن رات پاکستانی اداروں کے خلاف فساد برپا کیے ہوئے ہیں لیکن ریاستی دہشت گرداور 2درجن پاکستانیوں کو مارنے والے سربجیت سنگھ کی لاش جب بھارت واپس جاتی ہے تو اس کی رسومات سرکاری پروٹوکول کے ساتھ کی جاتی ہے مگر افسوس کہ ہم سب خاموش رہتے ہیں انہوں نے کہاکہ 5روز قبل سمجھوتہ ایکسپریس کے مرکزی ملزم سوامی آنند کو ضمانت پر رہا کیا جاتا ہے اور سارے سرکاری گواہ کو منحرف کر دئیے جاتے ہیں اس وقت سب خاموش رہتے ہیں مگر جب ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت ہوتی ہے تو آسمان سر پر اٹھا لیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ آئی ایس آئی سے متعلق بعض بیانات خوفناک ہیں کیونکہ یہ فوج کی یکجہتی اور اپنے کمانڈ سے وفاداری کے بارے میں شکوک و شبہات پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں اور ہر پاکستانی کو یہ سوچنا چاہیئے کہ اس کی صرف دو ضرورتیں پاکستان اور افواج پاکستان ہیں انہوں نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل حمید گل کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے ایک قابل فخر جرنیل تھے انہوں نے پاکستان کیلئے جو کچھ کیا ہے ہم اور ان جیسے لوگوں کا یہ المیہ ہے کہ وہ سامنے نہیں لائی جا سکتی ہیں ۔