دہشتگردی کے پیچھے موجود دشمن ہی ایل او سی پر گولہ باری کررہا ہے،چوہدری نثار ، ہمارا مقابلہ ان لوگوں سے ہے جو اسلام کے نام پر بگاڑ پیدا کیے ہوئے ہیں اور دشمنوں سے پیسہ لے کر یہاں فساد پیدا کرتے ہیں،ینجرز کے جوان پاکستان اور اسلام کے سپاہی ہیں،سیاسی شخصیات اپنی سیکورٹی کے حوالے سے کوئی رسک نہ لیں ، ایم کیو ایم کو مائنس ون فارمولا دینے میں کوئی صداقت نہیں،متحدہ کے خلاف نہیں بلکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن جاری ہے، وزیرداخلہ کا منڈی بہاؤالدین میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطا ب

جمعرات 20 اگست 2015 08:44

منڈی بہاؤالدین(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 اگست۔2015ء)وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے پیچھے وہی دشمن ہے جو دوستی کی بات کرتا ہے جبکہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈی پر سویلین آبادی کو اپنی گولہ باری کا نشانہ بھی بناتا ہے۔ منڈی بہاؤالدین میں رینجرز کی 30ویں سالانہ پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ ان لوگوں سے ہے جو اسلام کے نام پر بگاڑ پیدا کیے ہوئے ہیں، ہمارے درمیان وہ لوگ ہیں جو ہمارے دشمنوں سے پیسہ لے کر یہاں فساد پیدا کرتے ہیں۔

ہمیں ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا، ہمارا دشمن معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہا ہے، یہ کیسے مسلمان ہیں جو ہمارے اسکولوں پر حملے کرتے ہیں، خواتین اور بچوں کو قتل کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اسلام میں بدلہ لینے کی گنجائش ہے لیکن اسلام تو یہ درس دیتا ہے کہ معاف کردو تو بہتر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن اگر سامنے ہو تو مقابلہ کرنے میں کوئی مشکل نہیں لیکن اندر کے دشمن کے ساتھ مقابلہ کرنا مشکل کام ہے اور مجھے امید ہے کہ ہم اس میدان میں پاس ہوں گے۔

دہشت گردوں کے پیچھے کون ہے سب کچھ عیاں ہے، ہمارے اندر وہ لوگ ہیں جو دشمن سے پیسہ لے کر معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں لیکن جوانوں کے قدموں کی گھن گھرج سے دشمنوں کے دلوں پر خوف طاری ہوتا ہے، ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ ہر حال میں جیتنی ہے۔چوہدری نثار کا کہناتھا کہ رینجرز کے جوان پاکستان اور اسلام کے سپاہی ہیں،انہوں نے ملک کے گلی کوچوں سے دہشتگردی کا خاتمہ کرکے اس کی حفاظت کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ڈرپوک اور بے اصول ہے،وہ یہاں فساد پہلانا چاہتا ہے،یہ وہی دشمن ہے جس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈاکر ہم روز واہگہ میں بات کرتے ہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے اور ان میں سلامتی، امن و امان اور دہشت گردی سب سے نمایاں مسائل ہیں اور ملکی سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ داری افواج پاکستان کی ہے ۔

انہوں نے رینجرز کے جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس وطن عزیز کے سچے سپاہی ہیں ۔ آپ پر ذمہ داری ہے کہ ملک کی سیکورٹی کو یقینی بنائیں ۔ دہشت گردی کی جنگ میں آپ لوگ ہی حق پر ہیں ۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شہید صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ ایک نڈر اور بہادر انسان تھے ۔ وہ خود پولیس کے کرتا دھرتا تھے ان کو وفاق یا صوبائی حکومت سے سیکورٹی مانگنے کی ضرورت نہیں تھی خود ہی انتظام کرنا چاہئے تھا جبکہ میرے ساتھ تمام اراکین اسمبلی اور اہم شخصیات کو اپنی سیکورٹی کے حوالے سے رسک نہیں لینا چاہئے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور فوج درست سمت میں کام کر رہے ہیں ۔ جنگیں ہمیشہ ہمت اور حوصلے سے لڑی جاتی ہیں ملک بھر میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا ہے ۔ دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد مزید جرات اور ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف اور طاقت سے نمٹنے کا عزم کرتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگ غلط خبریں پھیلا رہے ہیں کہ حکومت کی جانب سے ایم کیو ایم کو مائنس ون فارمولا دیا ہے اس میں کوئی صداقت نہیں ۔

ہمیں متحدہ سے شکوہ شکایات نہیں بلکہ ہمارا مقصد صرف جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرنا ہے اور کراچی سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے تقریب کے دوران رینجرز کے 499 جوان تربیت مکمل کر کے باقاعدہ طور پر رینجرز کے دستے میں شامل ہو گئے ۔