استعفوں کے معاملے پر مذاکرات کو اسلام آباد میں آگے بڑھایا جائیگا،متحدہ اور مولانا فضل الرحمٰن میں اتفاق،نائن زیرو پر مولانا فضل الرحمن اور ایم کیو ایم کے درمیان ایک گھنٹہ سے زائد مذاکرا ت،تحفظات کی فہرست مولانا کو پیش کی،مولانا نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی،وزیر اعظم اور اپوزیشن کا مینڈیٹ لیکر نائن زیرو آیا ہوں،معاملے کے حل کیلئے ثالث کا کردار ادا کررہے ہیں،ایم کیو ایم ایوان میں رہ کراپنا کردار ادا کرے،مسئلے کا جلد حل چاہتے ہیں،مولانا فضل الرحمن،الطاف حسین نے کراچی آپریشن کی کبھی مخالفت نہیں کی ،صاف و شفاف آپریشن چاہتے ہیں،مولانا کی ثالثی کو سراہتے ہیں،اسلام آباد میں مذاکرات کو آگے بڑھائیں گے،فاروق ستار کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 19 اگست 2015 09:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 اگست۔2015ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایم کیوایم کو استعفوں کے معاملے پر مذاکرات کے دوسرے دور کے لئے آمادہ کرلیا ہے جو اسلام آباد میں ہوگا، منگل کے روزمولانا فضل الرحمان ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پہنچے تو متحدہ کارکنان نے ان کا روایتی طریقے سے پرتپاک استقبال کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمن کے وفد میں صوبہ خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی، قاری عثمان، مولانا محمد غیاث اور دیگر شامل تھے جبکہ مذاکراتی وفد میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار، نسرین جلیل، وسیم اختر اور دیگر موجود تھے،مولانا فضل الرحمن اور ایم کیو ایم کے وفد کے درمیان ایک گھنٹہ سے زائد مذاکرات کا سلسلہ جاری رہا ،ایم کیو ایم نے اپنے تمام تر تحفظات سے مولانا کو آگاہ کیا اور ایک فہرست پیش کی ،جس پر مولانا فضل الرحمن ان کے تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

(جاری ہے)

مذاکراتی عمل کے بعد مولانا فضل الرحمن نے ایم کیو ایم کے وفد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے مذاکرات انتہائی مثبت رہے ہیں،ایم کیو ایم کو مذاکرات کے لئے آمادہ کر لیا ہے،انہوں نے کہا کہ انتہائی اہم مسئلے پر مذاکرات جاری تھے کہ اس دوران انتہائی افسوس ناک خبر آئی ہے کہ متحدہ کے اہم رہنما خورشید گوڈیل کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا گیا ہے، یہ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کارروائی تھی جو ناکام ہوگئی ہے،ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ خورشید گوڈیل کواس کرب اور مشکلات سے نکالتے ہوئے جلد از جلد صحت یاب کرے،انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوسناک واقعہ کے باوجود بھی ایم کیو ایم کا رویہ مثبت رہا ہے جس پر الطاف حسین اور ان کی ٹیم کا مشکور ہوں اور امید ہے ایم کیوایم ایسے ہی مثبت رویے کوجاری رکھے گی،انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی سے ایم کیو ایم کے استعفوں کے معاملے پر خیر سگالی کے طور پر مسئلے کا حل نکالنا چاہتے ہیں، کوئی روٹھ جائے تو منانے کے لیے جانا ہی پڑتا ہے، ، اب ہم اسلام آباد میں بات چیت کو آگے بڑھائیں گے۔

ان کے پاس اختیارات ہیں کہ وہ ایم کیوایم کے رہنماوٴں کو آمادہ کرکے اسلام آباد لے جائیں گے،مولانا فضل الرحمٰن نے بتایا کہ استعفوں سے پیدا ہونے والی بحرانی کیفیت کو حل کیا جاسکتا ہے، کوشش ہے اس بحران سے نکلنے میں کامیاب ہوجائیں،انہوں نے کہا کہ رویہ مثبت اور نیتیں صاف ہوں تو اللہ تعالیٰ راستہ بناتا ہے،لاپتہ افراد کے حوالے سے چاروں صوبوں کے لوگوں نے اسلام آباد میں دھرنے دیئے ہیں ،متحدہ کے حوالے سے بھی وزیر اعظم سے بات چیت ہوئی ہے ،وزیر اعظم نواز شریف اور اپوزیشن کی جانب سے مینڈیٹ لیکر نائن زیرو پرآیا ہوں،مذاکرات میں سب جماعتیں کے نمائندے موجود ہوں گے ،متحدہ کے تحفظات کے حوالے سے فہرست میرے پاس موجود ہیں انصاف کی تلاش میں ہم سب متفق ہیں،ہماری خواہش ہے کہ ایم کیو ایم ایوان میں رہ کر اپنا آئینی کردار ادا کرتی رہے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ استعفوں کے معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست ایک انفرادی عمل ہے،اس سے قبل ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا نائن زیرو کاپہلا دورہ ہے ، وہ ثالث کے طور پرنائن زیروآئے، انہوں نے ہمیں یہاں آکر ہمیں منایا ہے اور کہا ہے کہ ایم کیو ایم پارلیمان میں رہتے ہوئے مسائل حل کرے، الطاف حسین اور ہم نے مولانا فضل الرحمان پر اعتماد کیا ہے، مذاکرات جاری تھے کہ رشید گوڈیل پر حملے کی خبر آئی، رشید گوڈیل پرحملہ بزدلانہ کارروائی اور مذاکرات کوسبوتاڑ کرنے کی کوشش ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے کبھی بھی کراچی آپریشن کی مخالفت نہیں کی ہے ،کراچی صرف صاف و شفاف آپریشن چاہتے تھے ۔واضح رہے ایم کیو ایم کی جانب سے قومی وصوبائی اور سینیٹ کی نشستوں سے استعفے دینے کے بعد حکومت نے انہیں منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور ایم کیوایم کے تحفظات دور کرنے کے لیے مولانا فضل الرحمان کو ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے کراچی بھیجا ہے۔