متحدہ کے رشید گوڈیل پر قاتلانہ حملہ، حالت تشویشناک،فائرنگ سے ڈرائیور جاں بحق ،اہلیہ محفوظ رہیں،حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب،اہلیہ کے ہمراہ شاپنگ ہال سے نکل کر جارہے تھے کہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کر دی،رشید گوڈیل کو جبڑے، گردن اور سینے پر 6 گولیاں لگیں،ہسپتال انتظامیہ،رشید گوڈیل کیلئے آئندہ72گھنٹے اہم ہیں ،ایک پھیپھڑا کام نہیں کررہا ،انجم رضوی،علاج کے دوران ان کی حالت مزید نہیں بگڑی، ڈاکٹروں کا بورڈآج انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹانے یا نہ ہٹانے کا فیصلہ کرے گا،ترجمان لیاقت نیشنل اسپتال،رشید گوڈیل کے جسم میں لگی5 گولیاں نکال لی گئیں،انتہائی نگہداشت وارڈ منتقل ، واقعہ میں نائن ایم ایم پستول پہلی بار استعمال ، اس سے پہلے یہ پستول کسی واردات میں استعمال نہیں کیا گیا ،فارنسک رپورٹ ،شیدگوڈیل پرقاتلانہ حملے کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی تشکیل ،پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ آئی جی سندھ کو پیش کرے گی

بدھ 19 اگست 2015 09:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 اگست۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما رشید گوڈیل کی گاڑی پر موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے شدید زخمی ہوگئے جبکہ ان کا ڈرائیور عبد المتین جاں بحق ہوگیا، حالت بدستور تشویشناک بتائی جاتی ہے۔صدر وزیر اعظم کی واقعہ کی شدید مذمت ،ملزموں کی گرفتاری کیلئے قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام تر اقدامات بروئے کار لانے کی ہدایت کر دی۔

وزیر صحت سندھ نے بتایا کہ کہ رشید گوڈیل کی حالت خطرے سے باہر ہے ،سینے اور جبڑے سے گولیاں نکال لی گئیں ہیں اب حالت پہلے سے بہت بہتر ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کے روز ایم کیو ایم کے رہنما رشید گوڈیل اپنی اہلیہ کے ہمراہ بہادر آباد میں اپنے عزیزوں سے ملاقات کے بعد واپس جارہے تھے کہ 4 موٹر سائیکلوں پر سوار 9 افراد نے ان کی گاڑی کو روکا اور پھر شناخت کے بعد پہلے ڈرائیور کو سر پر گولی ماری جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، جس کے بعد رشید گوڈیل کو شناخت کرنے پر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی کراچی شرقی جاوید جسکانی کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما اپنی اہلیہ کے ہمراہ شاپنگ سٹور نکل کر گاڑی پر جارہے تھے کہ ملزمان نے ان کو شناخت کر کے فائرنگ کا نشانہ بنایا ، فائرنگ کے اس واقعہ میں رشید گوڈیل کا ڈرائیور موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ رشید گوڈیل کو شدید زخمی حالت میں قریبی لیاقت ہسپتال پہنچایا گیا،گلشن تھانے کے سپرنٹنڈنٹ پولیس ایس پی عابد قائم خانی نے بتایا کہ رشید گوڈیل کی گاڑی پر بہادرآباد کے علاقے میں 2 موٹر سائیکل سوار 4 ملزمان نے نائن ایم ایم پستول سے 8 فائر کیے، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے، جبکہ فائرنگ کے بعد ملزمان جائے وقوع سے فرار ہوگئے۔

عینی شاہدین کے مطابق ایم کیو ایم رہنما رشید گوڈیل خریداری کے لیے قریبی مارکیٹ گئے تھے جب وہ شاپنگ کے بعد مارکیٹ سے باہر آئے تو دو موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی،لیاقت ہسپتال انتظامیہ کے مطابق رشید گوڈیل کو جبڑے، گردن اور سینے پر 6 گولیاں لگیں،رپورٹ کے مطابق ر شید گوڈیل کو سر، سینے اور ہاتھ پر 3 گولیاں لگیں ، ماہر ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے ان کے جسم سے گولیاں نکال لی ہیں اور انہیں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں منتقل کردیا گیا ہے تاہم ان کی حالت بدستور انتہائی نازک ہے۔

سینے میں لگنے والی گولی سے ان کا ایک پھیپھڑا شدید متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے انہیں مصنوعی طریقے سے سانس دیا جارہا ہے،دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ رشید گوڈیل پر فائرنگ کے لئے نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا ہے، گولیوں کے خول سمیت دیگر شواہد اکٹھے کرلئے گئے ہیں۔سکیورٹی اہلکاروں نے جائے واقعہ سے شواہد اکٹھے کرنے شروع کر دیئے ہیں جبکہ عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کیے جا رہے ہیں۔

پولیس کے مطابق واقعہ دس سے ساڑھے دس بجے کے درمیان پیش آیا ہے جس کے دوران دو موٹر سائیکل سواروں نے متحدہ رہنما رشید گوڈیل کو شناخت کرنے کے بعد فائرنگ کی۔ انھوں نے بتایا کہ رشید گوڈیل کو نائن ایم ایم کی آٹھ سے نو گولیاں لگیں۔ علاقے میں سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں جس سے مدد حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔دوسری جانب وزیر صحت سندھ جام مہتاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رشید گوڈیل کی حالت خطرے سے باہر ہے،رشید گوڈیل کے جسم کا کوئی حصہ متاثر نہیں ہوا ہے،فائرنگ سے پھیپھڑے متاثر ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے،سینے اور جبڑے سے گولیاں نکال لی گئیں ہیں اب حالت پہلے سے بہت بہتر ہے۔

ادھرصدر ،وزیر اعظم نے شید گوڈیل کے قاتلانہ پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور حملہ کو گھناؤنی سازش قرار دیا ہے، دونوں رہنماؤں نے قانون نافذ کرنے والوں کو ہدایت کی ہے کہ دہشت گردی کے واقعہ میں ملزموں کی جلد از جلد گرفتاری یقینی بنائی جائے،دھرمتحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے رشید گوڈیل پردہشت گردوں کی فائرنگ اور ان کے شدید زخمی ہونے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ رشید گوڈیل کی زندگی کے لئے دعا کریں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے رشید گوڈیل پرفائرنگ کا نوٹس لے کر انسپکٹر جنرل (آئی جی) غلام حیدر جمالی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔دوسری جانب گورنر سندھ عشرت العباد ،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان،وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید،،چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ،شیری مزاری پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری،عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی،جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید ،امیر جماعت اسلامی سراج الحق ،سپیکر و ڈپٹی سپیکر ،چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ سمیت دیگر سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور ان کی صحت یابی کے لئے دعا کی ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ملزمان کی گرفتاری جلد از جلد یقینی بنائے ۔

لیاقت نیشنل اسپتال میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما رشیدگوڈیل کا علاج کرنے والے ڈاکٹرو ں کے پینل نے کہا ہے کہ رشید گوڈیل کیلئے آئندہ72گھنٹے اہم ہیں ،ان کا ایک پھیپھڑا کام نہیں کررہا ،علاج کے دوران ان کی حالت مزید نہیں بگڑی ،ڈاکٹروں کو بورڈآج صبح انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹانے یا نہ ہٹانے کا فیصلہ کرے گا ۔لیاقت نیشنل اسپتال کے ترجمان انجم رضوی نے منگل کی شپ اسپتال میں صحافیوں کو بتایا کہ رشید گوڈیل کو ایک گولی جبڑے پر لگی جو گردن سے آر پار ہوئی ہے جبکہ جبڑے پر لگنے والی گولی نے کسی بڑی خون کی نالی کومتاثرنہیں کیا ،ڈاکٹروں کو پینل لمحہ بہ لمحہ کی مانٹرنگ کر رہا ہے ،گولی لگنے سے دایاں پھیپھڑا کام نہیں کر رہا ،ڈاکٹرزصبح ہی رشیدگوڈیل کی صحت دیکھ کرمزیدبتاسکیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اکثر مریض کو ابتدائی طور پر وینٹی لیٹر پر رکھا جاتا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہ اسپتال تبدیل کرنایا اسلام آبادکے ڈاکٹرزکے کراچی آنیکی اطلاع نہیں البتہ ہمارے پاس ماہر ڈاکٹرز موجود ہیں اور کسی ڈاکٹرز کو باہر سے لانے کی ضروت نہیں متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما رشید گوڈیل کے جسم میں لگی5 گولیاں نکال لی گئی ہیں، رشید گوڈیل کو نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ منتقل کردیا گیا ہے،دوسری جانب فارنسک رپورٹ کے مطابق واقعہ میں استعمال ہونے والا نائن ایم ایم پستول پہلی بار استعمال کیا گیا ہے اس سے پہلے یہ پستول کسی واردات میں استعمال نہیں کیا گیا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما رشید گوڈیل کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز کے مطابق ان کی حالت اب بظاہر بہتری کی طرف جارہی ہے، تاہم حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ ایم کیوایم کے ایم این اے رشید گوڈیل زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج،ڈاکٹرز کے مطابق ان کی حالت بدتدریج بہتر ہورہی ہے،رشید گوڈیل کے جسم میں چھ گولیاں لگیں،4گولیاں سینے میں، ایک گلے میں اور ایک گردن میں لگی،رشید گوڈیل کے جسم سے 5 گولیاں نکالی جاچکی ہیں۔

دوسری جانب فارنسک رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے جس کے مطابق پولیس ریکارڈ میں موجود کسی بھی خول سے مذکورہ نائن نائن ایم ایم پستول میچ نہیں ہوا ہے ،دہشت گردوں نے شناخت سے بچنے کے لیے نیا پستول استعمال کیا ہے ۔ ادھرمتحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما رشید گوڈیل پرقاتلانہ حملے پرایس ایس پی ایسٹ اورایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ،رکن اسمبلی رشیدگوڈیل پرقاتلانہ حملے کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ،یس ایس پی ایسٹ اورایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ آئی جی سندھ کو پیش کرے گی۔

تحقیقاتی ٹیم عینی شاہدین کے بیانات اورجائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد اورسی سی ٹی فوٹیجز کی روشنی میں حتمی رپورٹ تیارکرے گی۔۔اس سلسلے میں ٹیم کو فارنسک ماہرین کی خدمات بھی حاصل رہیں گی۔

متعلقہ عنوان :