پاک افغان سرحد کے قریب داعش اور طالبان کے درمیان لڑائی امریکی مشن کو متاثر کررہی ہے،امریکہ،داعش افغانستان میں منظم ہو رہی ہے،امریکہ سمیت پوری دنیا کیلئے خطرہ بن چکی ہے،امریکی جنرل ولسن شوفز

منگل 18 اگست 2015 09:24

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 اگست۔2015ء) امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں داعش کے جنگجو ؤں اور طالبان کے درمیان زبردست لڑائی جاری ہے جو افغانستا ن میں امریکی مشن کو متاثر کررہی ہے ،نجی ٹی وی کے مطابق امریکی بریگیڈیئر جنرل ولسن شوفز نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ داعش تنظیم روز بروز مضبو ط ہوتی جارہی ہے جو امریکہ سمیت پوری دنیا کے لئے خطرناک ہے،داعش پورے افغانستان میں پھیل چکی ہے اورطالبان عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں داعش اور طالبان کے خلاف زبردستی لڑائی جاری ہے،امریکی فوج کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ افغانستان میں داعش اور طالبان کے درمیان کچھ لڑائیاں ایسی بھی دیکھی گئی ہیں جو عام طور پر یہ جھڑپیں داعش کی طالبان علاقوں میں داخل ہونے کی کوشش اور طالبان کی کارروائیوں میں مداخلت کا نتیجہ ہیں،انہوں نے بتایا کہ افغان صوبہ ننگر ہار اور ہلمند کے چند علاقوں میں بھی دونوں تنظیموں کے درمیان جنگ لڑی جارہی ہے جس کی امید پہلے ہی کی جارہی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کچھ طالبان جگنجوؤں نے داعش میں شمولیت اختیار کی ہے جو مسلسل خطرے کا باعث بن رہے ہیں اور یہ افغان وسائل پر قبضہ ہے،انہوں نے کہا کہ داعش اور طالبان کے درمیان لڑائی سے امریکہ سمیت پوری دنیا متاثر ہوگی اورخاص طور پر افغان شہری سب پہلے متاثر ہوں گے ۔