بدعنوانی کا خاتمہ ہو جائے تو ملک آسودہ ہو جائے،چیف جسٹس،سرکار کا مال مفت کا نہیں ہے کہ مال مفت دل بے رحم سمجھ کر کھا لیا جائے،کسی بدعنوان شخص کو نہیں چھوڑا جا سکتا ،پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن نے اب تک کتنے افسران کے خلاف کارروائی کی، لیگل ہیڈ سے جواب طلب

منگل 18 اگست 2015 09:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 اگست۔2015ء) سپریم کورٹ میں مختلف مقدمات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہو جائے تو ملک بھی آسودہ ہو جائے۔ سرکار کا مال مفت کا نہیں ہے کہ مال مفت دل بے رحم سمجھ کر کھا لیا جائے ۔

(جاری ہے)

پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن نے اب تک کتنے افسران کے خلاف کارروائی کی ہے خود کو بعض اوقات کسی بھی فیصلے سے روک دیتے ہیں کہ انصاف کے تقاضے پورے کئے جا سکیں ۔

کسی بدعنوان شخص کو نہیں چھوڑا جا سکتا ۔ انہوں نے پیر کے روز ریمارکس میں مزید کہا کہ کرپشن اس ملک میں جڑ پکڑ چکی ہے ۔عدالت نے پی آئی ڈی سی کے لیگل ہیڈ کو طلب کیا ہے اور ان سے جواب مانگا ہے ۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی ۔

متعلقہ عنوان :