بچوں سے زیادتی، بدامنی، ہر مظلوم و مجبور کو انصاف کیلئے فوجی عدالتوں سے ہی امید ہے: پرویزالٰہی ،ہر شعبہ میں شہبازشریف کی بیڈ گورنینس سامنے آ گئی، ہم نے بچوں کے تحفظ کے ادارے بنائے، انہوں نے مجرموں کو کھلی چھٹی دی کتنا المناک ہے کہ وزیرداخلہ سمیت تمام افراد کئی گھنٹے تک ملبے تلے دبے رہے اور ان کا بھانجا پنجاب حکومت کی نااہلی کیخلاف چیخ و پکار کرتا رہا ،سانحہ قصور زمین کا نہیں ضمیر کا مسئلہ ہے، مظلوم بچوں کی دادرسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے: حسین والا میں متاثرین اور میڈیا سے گفتگو

پیر 17 اگست 2015 08:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 اگست۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ بچوں سے زیادتی کا سانحہ قصور ہو یا بدامنی کا واقعہ ہر مظلوم اور مجبور کو فوری انصاف کیلئے فوجی عدالتوں سے ہی امید ہے اور وہ اس کا مطالبہ کرتا ہے جو کہ نااہل حکمرانوں کی ناکامی اور بیڈگورنینس کا منہ بولتا ثبوت ہے جو ہر شعبہ میں سامنے آ گئی ہے، ہم نے بچوں کے تحفظ اور فلاح و بہبود کے ادارے بنائے، شہبازشریف نے انہیں مجرموں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔

وہ قصور کے گاؤں حسین خان والا میں مظلوم بچوں کے والدین سے اظہار ہمدردی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ طارق بشیر چیمہ ایم این اے، صوبائی جنرل سیکرٹری چودھری ظہیرالدین، وقاص حسن موکل ایم پی اے، ڈاکٹر عظیم الدین زاہد لکھوی اور دیگر مسلم لیگی رہنماؤں و کارکنوں کی بڑی تعداد ان کے ہمراہ تھی۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے اٹک میں خود کش حملہ میں صوبائی وزیر کرنل (ر) شجاع خانزادہ اور دیگر افراد کی شہادت پر دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کا سب سے المناک پہلو یہ ہے کہ وہ کئی گھنٹے تک ملبہ تلے دبے رہے یہاں تک کہ کرنل شجاع کا بھانجا سہراب خانزادہ میڈیا پر آرمی چیف سے اپیل کرتا رہا کہ پنجاب حکومت کچھ نہیں کر رہی آپ اپنی فوج کے سابق کرنل اور دیگر افراد کو بچانے کیلئے کچھ کریں۔

چودھری پرویزالٰہی نے سانحہ قصور کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کے مطالبہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم متاثرین کی دادرسی تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے اتنی بڑی تعداد میں بچوں سے زیادتی کے مسلسل واقعات پر شہبازشریف کی بے حسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار کو دوبارہ وزیرقانون بنا دیا اور آج صوبہ میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال اس قدر سنگین ہے کہ حکومتی وزیر اپنے گھر میں بھی محفوظ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ نام نہاد خادم اعلیٰ کو قصور کے متاثرین کے پاس آنے کی توفیق نہیں ہوئی، جبکہ وزیر قانون اسے اراضی کا مسئلہ قرار دے رہے ہیں حالانکہ یہ ضمیر کا مسئلہ ہے، وزیراعلیٰ، پولیس اور انتظامیہ کو ان بچوں کو بھی اپنے بچے سمجھنا چاہئے، ہم آج یہاں سیاست کرنے یا ووٹ لینے نہیں بلکہ مظلوموں سے اظہار یکجہتی کیلئے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جے آئی ٹی بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسی ہے، اس واقعہ سے پنجاب سمیت پورے پاکستان کی دنیا بھر میں رسوائی ہوئی ہے، مجرموں کی سرپرستی کرنے والے حکمران ہی سانحہ قصور کے اصل ذمہ دار ہیں، انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کے دور میں پنجاب بچوں سے زیادتی میں اول نمبر پر پہنچ گیا، پنجاب میں 8سال کے دوران بچوں سے زیادتی کے قریباً 3ہزار واقعات پولیس کو رپورٹ ہوئے جن میں سے 400کی ویڈیوز بنائی گئیں۔

چودھری پرویزالٰہی نے بعد ازاں کرنل شجاع خانزادہ کے صاحبزادے جہانگیر خانزادہ سے فون پر اظہار تعزیت کیا اور ان کے والد کی خدمات کی تعریف کی۔

متعلقہ عنوان :