اٹک،ڈیرے پر خودکش دھما کہ، وزیرداخلہ پنجاب سمیت 19 افراد شہید ، 20 سے زائد زخمی، صوبائی وزیر داخلہ کو کالعدم تنظیموں کی طرف سے انتقامی کارروائی میں نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی گئی تھیں ‘صدر مملکت ‘ وزیراعظم ‘ وزیر داخلہ ‘ وزیراعلیٰ پنجاب سمیت سیاسی وسماجی رہنماوٴں کی جانب سے دھماکوں کی مذمت ،شہادتوں پرگہرے دکھ اور افسوس کااظہار،وزیراعظم کا دہشتگردی کے منصوبہ سازوں کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچانے کا حکم‘وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی،پنجاب حکومت کا صوبے میں تین روزہ، آزاد کشمیر کے وزیراعظم کا ایک روزہ سوگ کا اعلان

پیر 17 اگست 2015 08:45

اٹک/ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 اگست۔2015ء) اٹک میں واقع گاوٴں شادی خان میں صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کے ڈیرے پر خودکش دھماکے نتیجے میں صوبائی وزیر داخلہ کرنل شجاع خانزادہ‘ ڈی ایس پی حضرو شوکت علی شاہ سمیت 19 افراد شہید جبکہ ان کے ڈرائیور‘ سکیورٹی اہلکاروں سمیت 20 سے زائد افراد زخمی ہوگئے‘ صوبائی وزیر داخلہ کو کالعدم تنظیموں کی طرف سے انتقامی کارروائی میں نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی گئی تھیں ‘ صدر مملکت ممنون حسین‘ وزیراعظم نواز شریف ‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار ‘ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر سیاسی وسماجی رہنماوٴں نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے شجاع خانزادہ اور دیگر افراد کی شہادت پرگہرے دکھ اور افسوس کااظہارکیا ‘ وزیراعظم نواز شریف نے دہشت گردی کے واقعہ کے منصوبہ سازوں کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچانے کا حکم دیدیا‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اتوار کو صبح ساڑھے دس کے قریب اٹک کے قریب نواحی گاؤں شادی خان میں صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کے ڈیرے پر خودکش دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ڈیرے کی عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہوگئی۔ دھماکے ممیں وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ اور ڈی ایس پی حضرو سمیت پچاس کے قریب افراد ملبے تلے دب گئے۔ پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی سرگرمیاں شروع کی گئیں۔

دھماکے کے چھ گھنٹے بعد ملبے سے وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ اور ڈی ایس پی حضرو شوکت علی شاہ سمیت پندرہ افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔ دھماکے میں بیس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں پمز ‘ ہولی فیملی اور حضرو کے ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی جبکہ ڈیرے کے قریب کھڑی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

دھماکے کے وقت صوبائی وزیر داخلہ ڈیرے پر سائلین کے مسائل سن رہے تھے اور دو گروپوں میں کسی تنازعے پر جرگہ جاری تھا کہ خودکش دھماکہ ہوگیا۔ واقعے کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی‘ اٹک اور حضرو کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔ صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کو دہشت گردوں کو بے نقاب کرنے اور دہشت گردی کے پیچھے را کے ملوث ہونے کے انکشافات پر خفیہ اداروں کی طرف سے سکیورٹی خطرات سے آگاہ کیا گیا تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق جس وقت ان کے ڈیرے پر خودکش دھماکہ ہوا اس وقت پولیس کی غیر معمولی نفری موجود نہیں تھی۔ صوبائی وزیر داخلہ کے ساتھ معمول کی سکیورٹی تھی۔دھماکے کے بعد جائے وقوعہ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے آئی جی پنجاب پو لیس مشتاق سکھیرا نے کہا کے 2خود کش حملہ آووروں نے یہ حملہ کیا جس میں وزیر داخلہ کرنل (ر) شجا ع خا نزیدہ اور ڈی ایس پی حضرو سید شوکت شاہ سمیت 16افراد شہید ہو ئیاور تقریبا 23افراد زخمی ہو ئے انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہما ری جنگ جا ری رہے گی اور ہم پاک فوج کے سا تھ مل کر دہشت گردوں کا خا تمہ کرینگے آئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت کئی کا لعدم تنظیمیں مل کر کام کر رہی ہیں جن کے سا تھ سختی سے نمٹا جا ئے گا۔

صدر ممنون حسین‘ وزیراعظم نواز شریف‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید مذمت کی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے صوبائی اور وفاقی اداروں کو فوری امدادی کارروائیاں کرنے اور امدادی کارروائیوں کے لئے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کرکے فوری تحقیقات کا حکم دیدیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق گاؤں کو ارد گرد کے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کرکے وسیع پیمانے پر چھان بین شروع کردی گئی ہے۔پنجاب حکومت نے صوبے میں تین روزہ جبکہ آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے ۔سابق وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ 28اگست1943ضلع اٹک کے علاقے شادی خان میں پیداہوئے،1966میں اسلامیہ کالج پشاور سے گریجوکیشن کیا،1967میں پاک فوج سے کمیشن حاصل کیا،1983 سیاچن میں پاک فوج کے اول دستہ میں شامل ہوئے،1988میں ان کی خدمات کے عوض انھیں تمغہ بسالت سے نوازاگیا،1992سے 1994تک آپ امریکہ میں پاکستانی اتاشی کے طورپراپنی خدمات سرانجام دیتے رہے،2002سے2007تک اور2008سے 2013تک ممبرصوبائی اسمبلی رہے، وزیراعلی پنجاب کے مشیر خاص بھی رہے ،شجا ع خانزادہ کوچھ ماہ قبل وزارت داخلہ کاقلم دان سونپاگیا،شجاع خانزادہ نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پنجاب انسداد دہشت گردی سیل قائم کیا ،اینٹی ٹیریزم فورس تشکیل دی گئی،اس کے علاوہ پولیس اورخفیہ ایجنسیز پرمشتمل خصوصی گروپس تشکیل دیے ،تاکہ دہشت گردی کاخاتمہ ہوسکے ،یہی وجہ ہے کہ شجاع خانزادہ کوسیکیورٹی تھریٹس بھی تھے ،شجاع خانزادہ کے پسماندگان میں ایک بیٹا اوردوبیٹیاں شامل ہیں،مرحوم کابیٹا ایک نجی بینک میں اعلی عہدے پرفائز ہے،شجاع خانزادہ کے دادا مرحوم کیپٹن عجب خان بھارت کی قانون ساز اسمبلی کے ممبر تھے،ان کے چچاتاج محمد خانزادہ 1950میں پاکستان قومی اسمبلی کے ممبر رہے۔

ادھرسانحہ اٹک میں شہید ہونے و الے صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ اور ڈی ایس پی شوکت شاہ کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کر دی گئی، نماز جنازہ میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ‘ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف‘ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک سمیت وفاقی وزراء ،اعلیٰ سرکاری حکام اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کو سانحہ اٹک میں شہید ہونے والے وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ اور ڈی ای س پی حضرو شوکت شاہ کی نمازجنازہ اٹک پولیس لائنز میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک ‘ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ‘ اعلیٰ سرکاری حکام اور سماجی و عسکری شخصیات سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے متیوں پر پھول بھی چڑھائے اور لواحقین کو تسلی دی جس کے بعد وہ وہاں سے روانہ ہوگئے