بھارت ، سمجھوتہ ایکسپریس میں نامزد ملزم رہا ، 11اہم سرکاری گواہ منحر ف

جمعرات 13 اگست 2015 09:20

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 اگست۔2015ء) پاکستان اور بھارت کے درمیان چلنے والی ٹرین سمجھوتہ ایکسپریس میں نو برس قبل ہونے والے بم دھماکے کے مقدمے کے اصل ملزم سوامی اسیم آنند ضمانت پر رہا ہیں۔ اس واقعے کے 11 اہم سرکاری گواہ گذشتہ چند ہفتوں میں منحرف ہوچکے ہیں۔سمجھوتہ بم دھماکے جیسے سنگین مقدمے میں اسیم آنند کی رہائی اور گواہوں کے منحرف ہونے کا معاملہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے جب ایک سرکاری وکیل نے یہ الزام لگایا ہے کہ قومی تفتیشی ادارہ این آئی اے ہندو شدت پسندوں کے خلاف مقدمات کو کمزور کرنے کے لیے دباوٴ ڈال رہا ہے۔

سنہ 2007 میں سمجھوتہ ایکپریس میں بم دھماکہ، ہریانہ کے پانی پت شہر کے نزدیک ہوا تھا۔اس حملے میں 68 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں غالب اکثریت پاکستانی شہریوں کی تھی۔

(جاری ہے)

اس دھماکے میں سوامی اسیم آنند سمیت کئی ہندو شدت پسند گرفتار کئے گئے تھے۔ یہ مقدمہ چندی گڑھ سے ملحقہ شہر پنج کولہ کی ایک عدالت میں چل رہا ہے۔مقدمے کے اصل ملزم سوامی اسیم آنند ضمانت پر رہا کر دیے گئے ہیں۔

وہ اپنے اقبالیہ بیان سے بھی منحرف ہو چکے ہیں۔وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں سوامی کی رہائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ’این آئی اے کے پاس ان کی ضمانت کی درخواست کو چیلنج کرنے کی کوئی بنیاد نہیں تھی۔‘بھارت کی سپریم کورٹ کے سرکردہ وکیل پرشانت بھوشن نے اچانک گواہوں کے منحرف ہونے پر تشویش ظاہر کی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ یہ ایک خطرناک روش ہے: ’جب سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے تب سے یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ سمجھوتہ ، مالی گاوٴں، اجمیر درگاہ اور اس طرح کے جن واقعات میں سنگھ خاندان کے لوگ ملوث ہیں ایسے معاملات کو رفع دفع کیا جائے۔‘

متعلقہ عنوان :