رینجرز ایم کیو ایم کیخلاف کارروائی کرکے پی ٹی آئی کیلئے راستہ ہموار کررہی ہے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ثبوت پیش کرسکتا ہوں،فاروق ستار،عمران خان ، خواجہ آصف ، محمود اچکزئی ، منور حسن، مولانا عبدالعزیز،آصف زرداری نے کئی بار فوج کیخلاف بیان بازی کی لیکن الطاف حسین کی تقریر پر پابندی لگادی گئی،ٹارگٹ آ پریشن کی آڑ میں ایم کیو ایم کو نشانہ بنایا جارہاہے ایم کیو ایم کے کارکنان کو بغیر کسی چارج کے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ہمارے دفاتر پر بلاامتیاز چھاپے مارے جارہے ہیں،ساتھ تیسرے درجے کے پاکستانی کا سلوک کر کے ہمیں دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے، کراچی میں رینجرز کا عمل بالکل جانبدار ہے،ایم کیوایم رہنماء کا قومی اسمبلی میں خطاب

جمعرات 13 اگست 2015 09:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 اگست۔2015ء)ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ رینجرز کراچی میں ایم کیو ایم کیخلاف غیر قانونی کارروائیاں کرکے پی ٹی آئی کیلئے راستہ ہموار کررہی ہے اگر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تو ثبوت پیش کرسکتا ہوں ، عمران خان ، خواجہ آصف ، محمود خان اچکزئی ، منصور حسن، مولانا عبدالعزیز اور آصف زرداری نے کئی بار فوج کیخلاف بیان بازی کی لیکن آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے الطاف حسین کی تقریر پر پابندی لگادی گئی ۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہافاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم قومی اسمبلی کی چوتھی اور سینٹ کی تیسری جبکہ سندھ اسمبلی کی دوسری بڑی جماعت ہے گزشتہ رات ایم کیو ایم کے پارلیمنٹرینز اور ارکان اسمبلی نے طویل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ طویل عرصے سے کراچی میں ایم کیو ایم کے ورکروں ، رہنماؤں اور شہریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں اور انیں سیاسی و آئینی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے ٹارگٹ آ پریشن کی آڑ میں ایم کیو ایم کو براہ راست نشانہ بنایا جارہاہے ایم کیو ایم کے کارکنان کو بغیر کسی چارج کے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ہمارے دفاتر پر بلاامتیاز چھاپے مارے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم فلاحی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے ایم کیو ایم 98 فیصد غریب عوام کی ترجمانی کرتی ہے اسے کردار ادا کرنے سے روکا جارہا ہے ہم نے وزیر اعظم ، وزیر داخلہ اور وفاق سے اپیل کی تھی کہ ماورائے آئین قتل کئے جا رہے ہیں ایم کیو ایم کے 40 سے زائد کارکنوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتار کر کے انہیں بہیمانہ تشدد کا شکار کرکے ان کا قتل کر کے ان کے رشتہ داروں کے حوالے کر دیا اس وقت 150 سے زیادہ پاکستانی شہریوں کو کراچی سے غائب کر دیا گیا ۔

الطاف حسین کی لندن تقاریر کے مقابلے میں یہ تمام کارروائیاں ہو رہی ہیں وزیر داخلہ کی ایوان میں تقریر سے نظر آتا ہے کہ ہم غیر آئینی اقدام کی سپورٹ کرتے ہیں ہم نے غیر جانبدار کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا کہ ہمارے خلاف تمام کارروائیوں کو وہاں پر پیش کیا جائے تاکہ ہمیں وہاں سے انصاف مل سکے جرائم میں 50 فیصد کمی کے دعوے کئے جا رہے ہیں ۔

2002 سے 2007 میں جب متحدہ کو ذمہ داری دی گئی تھی تو اس وقت سب سے زیادہ جرائم کی شرح میں کمی آئی تھی آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے۔الطاف حسین کی ہمیشیرہ کے گھر پر چھاپے مارے گئے ۔ حقیقت میں ایک اندھیرے کمرے میں کالی بلی کو ڈھونڈا جا رہا ہے جو کہ اس کمرے میں ہے ہی نہیں ۔ بلدیاتی انتخابات میں کسی دوسری جماعت کا راستہ ہموار کرنے کے لئے ایم کیوایم کے خلاف کارروائیاں ہو رہی ہیں رینجرز اور پولیس نے ہزاروں لوگوں کو گرفتار کیا اور پھر رہا کیا تو تشدد سے ان کا برا حال تھا کوئی زندگی بھر کے لئے معذور ہو گیا تو کسی کے گردے کام کرنا چھوڑ گئے ۔

ہمارے زخموں پر نمک چھڑکا جا رہا ہے خواہش ہے کہ یہ کراچی میں دیرپا امن ہو نہ کہ صرف عارضی ہو ہم نے عزت نفس کے لئے سیاست کی نہ کہ غلامی کے لئے الیکشن لڑ کر ایوان میں آئے تھے ۔ آرمی جنرل راحیل شریف اور کور کمانڈر کراچی سے ملنے کے لئے وقت مانگا لیکن کوئی توجہ بھی نہیں دی گئی ۔ ہمارے ساتھ تیسرے درجے کے پاکستانی کا سلوک کر کے ہمیں دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے ۔

کراچی میں رینجرز کا عمل بالکل جانبدار ہے اور پی ٹی آئی کا راستہ ہموار کیا جائے ۔ جوڈیشل کمیشن تشکیل دی جائے اس حوالے سے تمام ثبوت پیش کروں گا ۔ متحدہ قومی موومنٹ نے سینٹ ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی میں استعفے جمع کروا دیئے ہیں ۔عمران خان ، خواجہ محمد آصف ، محمود خان اچکزئی ، منور حسن ، مولانا عبدالعزیز اور آصف زرداری متعدد بار فوج کے خلاف بیان دے چکے ہیں ۔ قصور وقعہ پر جمہوری نظام میں ایسے واقعات حکومت کے لئے باعث شرم ہے قصور واقعہ پاکستان کی جمہوری اور انسانی تاریخ میں کلنک کا ٹیکہ ہے اب آپ کو ایوان اور اجلاس مبارک ہو ۔