نیب کے پی کے کی کارروائی ، 30 کروڑ روپے کا غبن،صوبائی ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ، سابق ڈ ائریکٹر ایف ڈ ی ایم اے گرفتار

جمعرات 13 اگست 2015 09:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 اگست۔2015ء) قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختونخوا نے صوبائی ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ و قبائلی امور اور فاٹا کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے ایف ڈی ایم اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل ارشد خان اور سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف ڈی ایم اے عرفان الله کو باجوڑ ایجنسی کے بے گھر افراد کو گھروں کی فراہمی کے منصوبے کے فنڈ میں 30 کروڑ روپے کے مبینہ غبن پر گرفتار کرلیا ہے۔

نیب کے بیان کے مطابق یو ایس ایڈ کے تعاون سے فاٹا کے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کے لئے گھروں کا منصوبہ، ہاؤسنگ یونیفارم اسسٹنس سبسڈی پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ اس منصوبہ کے تحت ایسے افراد جن کے گھر فوجی آپریشن کے دوران تباہ ہو گئے تھے، کو مکمل تباہ شدہ گھر کے مالک کو 4 لاکھ اور جزوی طور پر تباہ شدہ گھر کی صورت میں ایک لاکھ 60 ہزار روپے دیئے گئے۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کے تحت تحت باجوڑ کے دس ہزار متاثرین کو اڑھائی ارب روپے ادا کئے گئے۔ انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی ایم اے ارشد خان نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عرفان الله اور دیگر سے مل کر متاثرین کو رقم کی ادائیگی میں لاکھوں روپے کا فراڈ کیا۔ عرفان الله نے دیگر افسران کے ساتھ مل کر متاثرین کی جعلی فہرست تیار کی اور ان کو ادائیگی کر کے بھاری رقم کا غبن کیا جبکہ ارشد خان نے ان جعلی متاثرین کو رقوم کی ادائیگی کی منظوری دی۔

واضح رہے کہ ایف ڈی ایم اے کے سابق ڈائریکٹر ارشد خان مہمند ایجنسی کے گھوسٹ متاثرین کے نام پر چھ کروڑ روپے کے غبن کے مقدمہ میں پہلے ہی عدالتی تحویل میں ہیں۔ نیب خیبر پختونخوا موثر طریقے سے مقدمہ کی پیروی کر رہا ہے۔ ملزموں سے تحقیقات کے دوران اہم انکشافات کی توقع ہے۔ ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کے لئے احتساب عدالت پشاور میں پیش کیا جائے گا

متعلقہ عنوان :