مسئلہ کشمیر نظر انداز نہیں کر سکتے ،مذاکراتی ایجنڈے میں نا گزیر حیثیت کا حامل ہے، پاکستان ،پاک بھارت سلامتی مشیروں کی ملاقات کے لئے حتمی تاریخ طے نہیں ہوئی ،رواں ہفتے تاریخ تعین بارے جواب دیں گے،ملاقات کا ایجنڈا تیار کیا جارہا ہے ،مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کے مابین بڑے مسائل میں سے ایک ہے، تر جما ن دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ قاضی

بدھ 12 اگست 2015 08:35

اسلام (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اگست۔2015ء ) دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے کہ کشمیر دونوں ممالک کے درمیان بڑے مسائل میں سے ایک ہے،پاک بھارت مذاکراتی ایجنڈے میں کشمیر نا گزیر حیثیت کا حامل ہے ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ممکنہ دورہ بھارت کا ایجنڈا طے کیا جا رہا ہے بھارت کی طرف سے 23اگست کی تاریخ تجویز کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز دفتر خارجہ سے جاری اپنے بیان میں کیا ہے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے کہ کشمیر دنوں ممالک کے درمیان بڑے مسائل میں سے ایک ہے اور پاک بھارت مذاکراتی ایجنڈے میں کشمیر نا گزیر حیثیت کا حامل ہے ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ممکنہ دورہ بھارت کا ایجنڈا طے کیا جا رہا ہے بھارت کی طرف سے 23،اور 24اگست کی تاریخ تجویز کی گئی ہے تاہم مشیر خارجہ کے دورے کے حوالے سے ابھی تک حتمی تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا ، پاکستان بھارت کی پیش کر دہ تجویز سے متعلق جواب رواں ہفتے دے گا ، ترجمان نے کہا کہ پاک بھارت مذاکراتی ایجنڈ میں ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ ، پاکستان کے اندرونی معاملات میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی مداخلت بھی شامل ہے، پاکستان بھارتی حکام کو ”را “ کے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے شواہد بھی فراہم کرے گا،انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر دونوں مما لک کے ایک بڑے مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ ہے جسے اب مصالحت کے ذریعے حل ہو نے کی طرف لے جانا چاہیے ، مسئلہ کشمیر کا حل ہی جنوبی اشیا ء میں امن کا ضامن ہے ۔