پاکستان کی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے،نواز شریف،دنیا کو بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے،نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنا نا ہوگی،پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسائیہ ممالک کیساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے، اقتصادی راہداری منصو بہ خطے کے تمام ممالک کیلئے مفید ثابت ہوگا، علاقائی تعاون بڑھانے کی پالیسی پر گامزن ہے، وزیر اعظم سٹیٹ یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب سے خطاب،پاکستان اور بیلاروس کا طویل المدتی شراکت داری کیلئے روڈ میپ تیار کرنے پر اتفاق،وزیر اعظم نواز شریف سے بیلاروس کے ہم منصب کی ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال، دونوں ممالک کا ایک دوسرے کا سفارتخانہ تعمیر اعلان،پاک ،بیلاروس تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں،آندرے کوبیا یوک،پاکستان میں بیلاس روس کو سرمایہ کاری کیلئے خوش آمدید کہیں گے،نواز شریف،وزیر اعظم سے بیلاروس پارلیمنٹ کے چیئرمینوں کی ملاقات، پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ تشکیل دینے اور بزنس کونسل کی سفارشات پر تیزی سے عملدرآمد یقینی بنانے پر اتفاق

بدھ 12 اگست 2015 08:26

منسک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اگست۔2015ء)وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دنیا کو بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی،پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے،ہم اپنی سرزمین کو کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے،پاکستان کے اقتصادی راہداری منصوبے پورے خطے کیلئے مفید ثابت ہوں گے،پاکستان علاقائی تعاون بڑھانے کی پالیسی پر گامزن ہے،ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے بیلاروس میں سٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزاز ڈگری دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دینے پر شکر گزارہوں اور یہ دونوں ممالک کی جانب سے مضبوط باہمی تعلقات کا ثبوت ہے،سٹیٹ یونیورسٹی پاکستان کے متعدد اداروں کے ساتھ منسلک ہے مستقبل ان اداروں کا تعاون مزید مضبوط اور بڑھے گا،انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیاء کے وسط ایشیائی کے سنگم میں واقع ہے جو خطے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے،پاکستان خطے میں تجارت کے فروغ کیلئے راہداری کی حیثیت رکھتا ہے،پاک چین اقتصادی راہداری منصو بہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے تمام ممالک مستفید ہوں گے اور اس کے اثرات ہماری آنے والی نسلوں پر خوشگوار ہوں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ تعلیم ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ،تعلیم کے فروغ کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں حکومت نے رواں مالی سال میں تعلیم کا بجٹ دوگنا کر دیا ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کا تہیہ کررکھا ہے،ہزاروں جانیں قربان کر کے ملک میں امن لارہے ہیں ،ہم اپنی سرزمین کسی قسم کی دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے،خطے میں امن کیلئے پاکستان اہم کردار ادا کررہا ہے،پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے اورعلاقائی تعاون بڑھانے کی پالیسی پر گامزن ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت بجلی کی قلت کا سامنا ہے، اس بحران کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور جلد توانائی بحران کا خاتمہ کر دیا جائیگا،وزیر اعظم نے کہ اکہ وقت دنیا کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جو پہلے کبھی نہیں تھے ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تمام ممالک کو ملکر مشترکہ حکمت عملی اپنا ہوگی اور امن اور استحکام کے مشترکہ ہدف کے لیے ملکر کو شش کرنا ہوگی ،۔

(جاری ہے)

ادھرپاکستان اور بیلا روس نے اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں مزید تعاون بڑھانے اور طویل المدتی شراکت داری کیلئے روڈ میپ تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہدونوں ممالک کے سربراہوں نے اپنے اپنے ملکوں میں ایک دوسرے کا سفارتخانہ تعمیر کرنے کا بھی اعلان کیاہے،منگل کے روز وزیراعظم نواز شریف اپنے ہم منصب سے ملاقات کے لئے وزیراعظم ہاوٴس پہنچے تو بیلا روس کے وزیراعظم آندرے کوبیایوک نے مرکزی دروازے پر آکر ان کا استقبال کیا جس کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون بڑھانے پرتفصیلی بات چیت ہوئی،دونوں ممالک نے اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں مزید تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے اور دونوں ممالک نے اپنے اپنے ملکوں میں ایک دوسرے کے سفارت خانہ تعمیر کرنے کا بھی اعلان کیا ہے،وزیراعظم نواز شریف اور بیلا روس کے ہم منصب کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران دونوں رہنماوٴں نے طویل المدتی دوطرفہ تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا اس حوالے سے طویل المدتی شراکت داری کیلئے روڈ میپ تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے جو ستمبر 2015 تک طوی المدتی کا مسودہ کو حتمی شکل دے دی جائے گی،بیلا روس وزیراعظم آندرے کوبیایوک نے دوران ملاقات کہا کہ بیلاروس پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتا ہے اور گزشتہ چند ماہ کے درمیان دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات میں بہتری اس کا واضح ثبوت ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان باہمی تجارت 6 کروڑ ڈالر تک ہے جس کو بڑھانے کے خواہش مند ہیں اور پاکستان کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات 2015 کا علامتی سال ہوگا ان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔

پاکستان ،چین اور بیلاروس خطے میں تجارتی لحاظ سے اہمیت کا حامل ہیں،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے خطے کی تقدیر میں نمایاں تبدیلی آئے گی جس سے پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارت بڑھانے کے وسیع مواقع ہوں گے۔اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے شاندار استقبال کرنے پر بیلاروس کے ہم منصب اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بیلاروس کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہیں اور حکومت ہر قسم کا تعاون کرنے کیلئے تیار ہے،انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی عوام کو قریب لانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے جس سے مستقبل میں تعلقات کے شاندار نتائج برآمد ہوں گے،مجھے خوشی ہے کہ بطور پہلے وزیر اعظم پاکستان بیلاروس کا دورہ کیا ہے اورتعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کیلئے دونوں ممالک کے سربراہان ایک دوسرے کے ممالک کا دورہ کررہے ہیں۔

بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف سے بیلاس روس کی پارلیمنٹ اور کونسل آف ری پبلک کے چیئرمینوں نے ملاقات کی ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات اور اسلام آباد میں ہونے والی مشترکہ بزنس کونسل کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ بزنس کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا،بیلاروس پارلیمنٹ نے کہا کہ بیلاروس پاکستان کومیڈیکل، طلبہ کو اعلیٰ تعلیم اور تکنیکی تربیت میں تعاون کریں گے،پاکستان کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں اوردونوں ملکوں کا پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے،اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے دونوں ملکوں میں پارلیمانی سطح پر رابطوں کے فروغ دینے پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طرح بیلاروس کی پارلیمنٹ بھی دو ایوانوں پر مشتمل ہے،پارلیمانی سطح پر رابطوں سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔