افغان صدر نے کابل انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر خودکش حملے کا براہ راست ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا ، افغانستان کو پاکستان سے جنگ کے پیغامات موصول ہورہے ہیں، کابل جیسے حملے کے فیصلے اسلام آباد میں ہورہے ہوں گے تو کیا ردعمل ہوگا،اشرف غنی ،اسلام کے حامی بے گناہ شہریوں کے قتل عام پر خاموش کیوں بیٹھے ہیں؟ ، اپنے شہریوں کی مزید ہلاکتیں برداشت نہیں کریں گے،افغانستان کو دہشت گردی سے پاک کرنے کا عزم کر رکھا ہے،افغان صدر

منگل 11 اگست 2015 09:05

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 اگست۔2015ء) افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کابل کے انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر خودکش حملے کا برائہ راست ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کو پاکستان سے جنگ کے پیغامات موصول ہورہے ہیں ، کابل جیسے حملے کے فیصلے اسلام آباد میں ہورہے ہوں گے تو کیا ردعمل ہوگا؟،انہوں نے کہا کہ اسلام کے حامی بے گناہ شہریوں کے قتل عام پر خاموش کیوں بیٹھے ہیں اپنے شہریوں کی مزید ہلاکتیں برداشت نہیں کریں گے۔

افغانستان کو دہشت گردی سے پاک کر نے کا عزم کر رکھا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک بیان میں افغان صدر اشرف غنی کاکہنا ہے کہ دہشت گردی افغانستان کا سنگین مسئلہ ہے۔ دہشت گردوں نے افغانستان کی معیشت کو تباہ کردیا ۔ حکومت دہشت گردوں کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے پر عزم ہے۔

(جاری ہے)

دہشت گردوں سے کسی بھی قسم کے سمجھوتے کی گنجائش نہیں ہے اپنے شہریوں کی مزید لاشیں اٹھانا برداشت نہیں کر سکتے گزشتہ دس ماہ میں یہ بات واضح ہوگئی کہ افغانستان حکومت امن مذاکرات چاہتی ہے افغان حکومت کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے اور نہ کسی بھی ملک کے خلاف منفی سوچ رکھنے کی پالیسی رکھتا ہے افغان فورسز نے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا سے پیدا ہونا والا خلا پر کیا ان کا کہنا ہے کہ افغان امن مذاکرات سے امید ہے کہ آنے والے وقتوں میں امن مذاکرات سے افغانستان پر براہ راست اثر انداز ہوگا۔

انہوں نے بے گناہ شہریوں پر خود کش حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان دہشت گردوں کا کوئی اسلام اور مذہب نہیں اسلام کے حامی خودکش حملوں پر خاموش کیوں بیٹھے ہیں جس سے بے گناہ لوگ جاں بحق ہوجاتے ہیں انہوں نے کہا کہ کابل جیسے حملے کے فیصلے اسلام آباد میں ہورہے ہوں گے تو کیا ردعمل ہوگا۔ افغانستان کو پاکستان سے جنگ کے پیغامات موصول ہورہے ہیں۔