معید پیرزادہ کو قانونی معاونت بھی فراہم کی جارہی ہے،مشیر خارجہ،زید حامد بیانات کی وجہ سے سعودی عرب میں گرفتار ہیں، قونصلر رسائی نہیں ملی،سعودی قانون میں دخل اندازی نہیں کرسکتے،سرتاج عزیز،کشمیری مہاجرین کیلئے181ملین کا بجٹ مختص کیا گیا، پی ایس ڈی پی میں277 سکولوں کی منظوری دی،برجیس طاہر،قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات

منگل 11 اگست 2015 09:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 اگست۔2015ء)مشیر امور خارجہ سرتاج عزیر نے کہ ہے کہ اینکر پرسن معید پیرزادہ کی رہائی کیلئے سفارتخانہ مسلسل کوششوں میں ہے اور انہیں قانونی معاونت بھی فراہم کی جارہی ہے،زید حامد اپنے بیانات کی وجہ سے سعودی عرب میں گرفتار ہیں،سعودی عرب میں ابھی تک قونصلر رسائی نہیں ہوئی وہاں پر بھی مسلسل رابطے میں ہیں،اب پاکستانی حکومت سعودی عرب کے قانون میں دخل اندازی تو نہیں کرسکتی ہے،میانمر کے مسلمانوں کے حق میں جنیوا میں ہیومن رائٹ کونسل نے قرارداد منظور کی ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت ایوان زیریں کا اجلاس40منٹ کی تاخیر سے دو دن کے وقفے کے بعد پیر کو شروع ہوا جس میں وقفہ سوالات کے دوران جماعت اسلامی کی عائشہ سید کے سوال کے جواب میں وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان محمد برجیس طاہر نے کہا کہ موجودہ مالی سال میں کشمیری مہاجرین کیلئے181ملین روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے یہ ون لائٹ بجٹ ہے اور یہ رفیوجیز مینجمنٹ سیل کے ذریعے مہاجرین کی خوراک،رہائش،ادویات اور تعلیم پر خرچ کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے اسد عمر کے سوال کے جواب میں وزیر سمندرپار پاکستانی وترقی انسانی وسائل پیر سید صدرالدین شاہ راشدی نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو اختیار ہے کہ تفویض کرنے سے قبل کم سے کم اجرت آرڈیننس 1961ء پر عملدرآمد کیا جاتا تھا اور وفاق آئی سی ٹی انتظامیہ بھی آئی سی ٹی میں ایسا ریکارڈ رکھتی ہے۔عائشہ سید کے سوال کے جواب میں برجیس طاہر نے جواب دیا کہ اس وقت آزاد کشمیر میں اوچ میڈیکل کالج مظفرآباد ہے،حکومت آزاد کشمیر کے طلباء کو سکالرشپ اور وظائف بھی رہتی ہے،ہم نے وہاں پر پی ایس ڈی پی کے تحت لیپ ٹاپ بھی دئیے ہیں۔

عائشہ سید کے ایک اور سوال کے جواب میں ریاض پیرزادہ نے کہا کہ او پی ایف نے اگست2009ء میں سمندر پار پاکستانیوں اور عوام الناس کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کیلئے لاہور اور کراچی میں تعلیمی ادارے قائم کئے ہیں اور پی ایف لاہور پبلک سکول بھاری سبسڈی اور طلباء کی تعداد میں نمایاں اضافہ کی وجہ سے 31-3-15 کو بند کردیاگیا۔نعیمہ کشور خان کے سوال کے جواب میں برجیس طاہر نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کو مہاجروں کے الاؤنس میں اضافے کیلئے سمری بھجوا دی ہے حکومت پاکستان نے277 سکولوں کی منظوری پی ایس ڈی پی میں دی ہے،گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کیلئے وزیراعظم نے 50کروڑ روپے پیکج دیا ہے۔

ڈاکٹر شیریں مہرالنساء مزاری کے سوال کے جواب میں وزیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ جنیوا میں ہیومن رائٹ کونسل نے قرارداد منظور کی ہے اور وزیراعظم نے بھی چاول کی گرانٹ میانمر کے مسلمانوں کیلئے دی ہے۔سیکرٹری جنرل یو این او کو بھی مسلمانوں کے وہاں پر حقوق کے تحفظ کیلئے خط لکھا ہے۔او آئی سی نے28مئی2015ء کو وزراء خارجہ کی کونسل نے دوران میانمر میں مسلم طبقہ کی صورتحال کے عنوان سے ایک قرارداد پاس کی ہے جس مسلمانوں کیلئے شفاف پالیسی اور اقلیت کو تسلیم کرنے کے مطالبے کی تجدید کی گئی ہے،پاکستان نے او آئی سی ممالک میں سب سے زیادہ میانمر کے حوالے سے اورز اٹھائی پاکستان نے سفارتی سطح پر بھرپور آواز اٹھائی جس سے میانمر حکومت نے بھی ناراضگی ظاہر کی ہے۔

ڈاکٹرنفیسہ شاہ کے سوال کے جواب میں ریاض پیرزادہ نے کہا کہ چین کے ساتھ ٹریڈ کا والیم بہت کم ہے اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھی بل لارہے ہیں جو معاہدے منسوخ ہوئے،انہیں دوبارہ بحال کیا جاسکے اس سے8ملین کا تجارتی خسارہ ایف ٹی اے دستخط ہونے کے بعد سامنے آیا ہے اس وقت اشیاء میں تجارت کے لئے ایف اے کے دوسرے مرحلہ کیلئے دونوں ملک مذاکرات کر رہے ہیں اور خدمات بس تجارت بھی ایف ٹی اے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

مراد سعید کے سوال کے جواب میں وزیرامور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ معید پیرزادہ کیلئے ہمارے سفارتخانہ پوری جدوجہد کر رہا ہے اور انہیں قانونی معاونت بھی فراہم کی جارہی ہے،ہماری پوری کوشش ہے کہ معاملہ جلد حل کرالیں جبکہ زید حامد خان سعودی عرب میں اپنے بیانات کی وجہ سے گرفتار ہوئے ہیں،انکی بیوی کو بھی مکمل تعاون فراہم کیا جارہا ہے،ابھی تک کونسلر رسائی ممکن نہیں ہوئی ہے ،کوشش ہے کہ جلد کونسلرز رسائی کو ممکن بنائیں،کویت نے ابھی پاکستانی ویزوں کو روزگار کیلئے روکا ہے کیونکہ انہوں نے کافی پاکستانیوں کو ڈرگ ٹریفکنگ کیس میں پکڑا ہے اور اس وقت اس مسئلے میں248پاکستانی وہاں پر قید ہیں،مئی میں وزراء خارجہ میٹنگ کے دوران بھی معاملہ اٹھایا تھا لیکن اب ڈرگ ٹریفکنگ کو روکنے کیلئے ائیرپورٹس اور دیگر اداروں کو احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں