کراچی اورقصورکے واقعات میں فرق ہے،قصورکے المناک واقعے پرقوم کو تقسیم نہ کریں،وزیرداخلہ،آج قصورکے واقعے پربحث ہونی چاہئے ،کراچی کے معاملے پربریفنگ دینے کوتیارہیں ،جب بات ہوگی تولگی لپٹی رکھے بغیرکی جائے،الطاف حسین کے تمام اعدادوشمارغلط ہیں ،جائزمسائل کاخاتمہ کرنے کوتیارہیں ،ٹارگٹڈآپریشن کی وجہ سے کراچی میں امن آیا،چوہدری نثار، 150افرادجبری غائب ہوئے تھے کسی کی نعش نہیں ملے گی گارنٹی دی جائے،فاروق ستار،قومی اسمبلی میں قصور واقعے کی مذمت

منگل 11 اگست 2015 09:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 اگست۔2015ء)وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ کراچی اورقصورکے معاملات مختلف ہیں ،ایم کیوایم کوچاہے کہ کراچی پرالگ سے بریفنگ دینے کوتیارہیں ،الطاف حسین جس طریقے سے رینجرز،پاک فوج کے خلاف تضحیک آمیززبان استعمال کرتے ہیں اورگالی گلوچ کرتے ہیں توساراماحول خراب ہوجاتاہے ،الطاف حسین کی طرف سے دیئے گئے تمام تراعدادوشمارغلط ہیں ،جائزمسائل کاخاتمہ کرنے کوتیارہیں ،ٹارگٹڈآپریشن کی وجہ سے کراچی میں امن آیا،اگرکراچی کے معاملات پرخواہ مخواہ کے الزامات لگائے گئے توپھرہم بھی لگی لپٹی رکھے بغیربات کریں گے۔

جبکہ ایم کیوایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈرفاروق ستارنے کہاکہ ماورائے عدالت قتل ،جبری گم شدگیاں ،اغواء سب بندکردیئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ جواب قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریک انصاف کی جانب سے جمع کروائی گئی تحریک التواء پربحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔وزیرداخلہ نے کہاکہ کراچی اورقصورکے واقعات میں فرق ہے ،ان کوالگ رکھاجائے ،قصورکامعاملہ المناک دردناک واقعہ ہے ،اس پرقوم کوتقسیم نہ کریں ،ہم نے آئین وقانون کاحلف لیاہے ،اس ہاوٴس کوضابطے کے تحت چلاناچاہئے،دونوں طرح کے بنچوں میں بیٹھ چکاہے ،معراج خالدسے چوہدری امیرحسین تک اورفہمیدہ مرزاتک ہم نے اہم ترین ایشوز پر جوتحریک التواء پرپورانہ اترتے تھے ان کوموضوع بحث نہیں لاتے تھے ،ایک خالصتاًصوبائی معاملہ تحریک التواء بن سکتاہے اگرایساکیا گیاتو پھردیگرصوبوں کے معاملات یہاں آجائیں گے ،قصورکے واقعے پر سیاست نہ کی جائے ہم اس پربات کرنے کوتیارہیں ،پوائنٹ آف آرڈرپربولاجاسکتاہے،حکومت میڈیاموجودہے ،قراردادلاناچاہتے ہیں ہم اس پربھی اتفاق کرتے ہیں ،اگرقومی اسمبلی یاسینٹ سے قرارداد چلی جائے توکسی کواس پراعتراض نہیں ہوناچاہئے ،قوانین کااحترام کرنا ہوگا،ہمیں بات کرنے پراعراض نہیں ،بعض معاملات پرمجھے اتفاق نہیں ہے اوراپوزیشن کوبھی نہیں ہوگا،یہ کوئی طریقہ نہیں ہے،کراچی آپریشن پرتمام جماعتیں ایم کیوایم کے علاوہ متفق ہیں ہم نے صرف ایم کیوایم کے خلاف کارروائی نہیں کرنی ،رینجرزاورافواج پاکستان ،حکومت ،ایوان ایم کیوایم کے خلاف نہیں ،میں نے ان سے دوسے تین دن مانگے تھے کہ رینجرزاورحساس اداروں کوبلاتاہوں ،میں نے بلایا پیرکی میٹنگ طے ہوئی اسی رینجرزکاایک تقریرکے ذریعے تماشا لگایا گیا،گالی گلوچ اورتضحیک کی گئی اس کے باوجودمیٹنگ کی کچھ باتیں کی گئیں ،تھوڑاسااحساس کریں آپ کی مجبوریوں کااحساس ہے ،لندن سے الطاف حسین جوکچھ کرتے ہیں مجھے پتہ ہے کہ آپ کااس پرکنٹرول نہیں ہے ،مسئلہ الطاف حسین کی تقاریرکاہے ،جب ذراذراسی بات پربہت کچھ کہہ دیاجائے ،مشاورت وسیع کرنے کوتیارہیں ،حکومت اوراپوزیشن کومسائل حل کرنے کوتیارہیں جوطریقہ اور پالیسی الطاف حسین نے اپنائی ہے اب معاملہ ڈیمج ہوچکاہے اب اس پرکنٹرول کرنے میں وقت لگے گاجوجائزتکالیف اورمسائل ہیں ان کا ضرور خاتمہ کرنے کوتیارہیں میں نے رینجرزسے کہاکہ کسی بھی قسم کے لاپتہ افرادکی موجودہ حکومت کی پالیسی نہیں ہے ،اب میڈیاکے ذریعے یہ سب ثابت نہیں ہوسکتا،نائن زیروپررینجرزکاجانے کاارادہ نہیں تھاوہ کسی کاپیچھاکرتے گئے تھے وہاں جوریکارڈملااس کی ضرور وضاحت ہونی چاہئے ،آپ کی طرف سے سب اچھاہے ،پچھلے بیس سال میں اتناامن کراچی میں نہیں آیا،گرفتاریوں پرجولائی میں امن آیا۔

عیدسے ایک دن پہلے رضاربانی کافون آیاکہ پالیمنٹیرین کے خلاف مقدمہ درج کیاگیامیں نے کہاکہ کسی پارلیمنٹرین کوگرفتارنہ کیاجائے ،ٹارگٹڈآپریشن امن کیلئے ہے ،ہمارے پاس کچھ ریکارڈموجودہیں ،جوکچھ آپ کہتے ہیں آپ کے لیڈراس کی نفی کردیتے ہیں ،آج قصورکے واقعے پربحث ہونی چاہئے ،کراچی کے معاملے پربریفنگ دینے کوتیارہیں ،جب بات ہوگی تولگی لپٹی رکھے بغیرکی جائے ۔

جس پرفاروق ستارنے کہاکہ کراچی میں ٹارگٹڈآپریشن ہمارے مطالبے پرہوا تھا،اگرہم تحقیقات کااظہارکررہے ہیں ہم بھی کوئی ہوامیں نہیں اٹھا رہے ہیں 150افرادجبری طورپرلاپتہ اورغائب ہوئے تھے وہ زندہ سلامت ہیں ۔ان میں سے کسی کی نعش نہیں ملے گی اس کی گارنٹی دی جائے ،اس پرساراایوان سراپااحتجاج بن گیا،تحریک انصاف کے ارکان بھی اٹھ کراحتجاج کرنے لگے ۔

آفتاب خان شیرپاوٴنے کہاکہ یہ المناک واقعہ ہے اورصوبائی ایشونہیں ہے ،اس پربحث کی جائے ،ہمارے سرشرم سے جھک جاتے ہیں ۔سپیکرنے کہاکہ اس حوالے سے صرف پوائنٹ آف آرڈرپربات کی جاسکتی ہے ،جس پرشیرپاوٴنے کہاکہ پوائنٹ آف آرڈرپریہ صورتحال مختلف ہوجائے گی اس سے قبل جب ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈرفاروق ستارنے بات شروع کی تواس دوران انہوں نے قصورواقعے پرافسوس کااظہارکیا،وزیرداخلہ چوہدری نثارنے بھی قصورواقعہ کی مذمت کی۔

فاروق ستارنے کہاہے کہ یہ کوئی اغواء برائے تاوان کانہیں ہے ،یہ آئین وقانون کامعاملہ ہے ،آرٹیکل 4،9اور آرٹیکل10کی خلاف ورزی کی جاری ہے ،ظلم اورناانصافی اورماورائے عدالت جبری گم شدگیاں 42سے زائدمقدمات ہیں ،یہ لیزہونے چاہئیں 140سے زائدماورائے عدالت قتل ہیں ،150جبری گم شدگیاں ہیں جنوری 2015ء سے اب تک لوگوں کوگرفتارکیاگیاہاشم کی موت کی تصدیق کی گئی ،کسی قاتل کوگرفتارنہیں کیاگیا،ہزاروں لوگوں کو ٹارگٹڈ کلنگ میں ماراگیاہے ،ہماراس حوالے سے تحریک بھی جمع ہے ،قصورکے واقعے میں شاہ محمودقریشی ،نفیسہ شاہ اورباقی ارکان کوبھی سپورٹ کرتاہوں ،باقی سب معاملات روک کراس معاملے پربات ہونی چاہئے ،کراچی میں بھی جس طرح کے واقعات ہوتے ہیں اس پربات ہونی چاہئے ،قصورکے بچے پاکستان کے بچے ہیں