حکومت کا ڈی سی اسلام آبادکو جسٹس (ر) جاوید اقبال سے سرکاری مکان زبردستی خالی کرانے کا حکم

پیر 10 اگست 2015 09:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 اگست۔2015ء) وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو ہدایت کی ہے کہ سابق چیف جسٹس جاوید اقبال سے سرکاری فلیٹ پر قبضہ زبردستی واپس لیا جائے۔ وزارت نے گلشن جناح میں فیملی سوٹ نمبر 16 سی کی الاٹمنٹ وزارت تعلیم کے ایک اعلیٰ افسر کو کردی ہے اس فلیٹ پر ناجائز قبضہ سابق چیف جسٹس نے کر رکھا تھا اور سرکاری عہدہ سے رہٹائرمنٹ کے بعد بھی جسٹس جاوید اقبال نے یہ قبضہ واگزار نہیں کرایا تھا ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کو حاصل دستاویزات کے مطابق چھ اگست کو وزارت کی طرف سے ڈی سی اسلام آباد کو لیٹر نمبر EE/PCD-111-16-C/108/FSC کے ذریعے ڈی سی اسلام آباد کو ہدایت کی گئی ہے کہ معزز جج سے فلیٹ خالی کرایا جائے اور اس کیلئے طاقت کا استعمال کرنا ھی پڑے تو کیا جائے خط کی کاپی اسٹیٹ آفیسر‘ جسٹس (ر) جاوید اقبال‘ اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر اور متعلقہ مجسٹریٹ کو بھی ارسال کیا گیا ہے جسٹس جاوید اقبال ایبٹ آباد کمیشن کے بھی سربراہ رہ چکے ہیں جنہوں نے ججز کالونی میں سرکاری گھر ہونے کے ساتھ ساتھ گلشن جناح میں سرکاری فلیٹ بھی رکھا ہوا تھا۔