پاک بھارت قومی سلامتی مشیروں کی ملاقات 23،24اگست کو متوقع ہے،سرتاج عزیز ،ملاقات میں ”را“ کی مداخلت کا معاملہ اٹھانے کے ساتھ ثبوت پیش کرینگے ،کابل دھماکوں کی مذمت کرتے ہیں ، دولت مشترکہ کانفرنس شیڈول کے مطابق اسلام آباد میں ہوگی ، شرکت کے لیے 70فیصد شرکا نے یقین دلا دیا ہے،مقبوضہ کشمیر کے سپیکر کو دورے کی دعوت نہیں دی ،مقبوضہ کشمیر اسمبلی قانون اور آئینی نیں ہے ان کو بلانا ہمارے موقف کی نفی ہوگی،آٹھ سال کے بعد کو جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے امید ہے جلد چھوڑ دیاجائے گا، میڈیا سے گفتگو

اتوار 9 اگست 2015 09:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 اگست۔2015ء) مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاک بھارت قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات 23،24اگست کو متوقع ہے ، ملاقات میں ”را“ کی مداخلت کا معاملہ اٹھانے کے ساتھ ثبوت پیش کرینگے ، کابل دھماکوں کی مذمت کرتے ہیں ، دولت مشترکہ کانفرنس شیڈول کے مطابق اسلام آباد میں ہوگی ، شرکت کے لیے 70فیصد شرکا نے یقین دلا دیا ہے،مقبوضہ کشمیر کے سپیکر کو دورے کی دعوت نہیں دی مقبوضہ کشمیر اسمبلی قانون اور آئینی نیں ہے ان کو بلانا ہمارے موقف کی نفی ہوگی، آٹھ سال کے بعد کو جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے امید ہے جلد چھوڑ دیاجائے گا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اچھے اور برے طالبان کی تمیز نہیں کرتے طالبان سے مذاکرات خوش آئند ہیں طالبان اور افغان حکومت کے مذاکرات کا پہلا مرحلہ حوصلہ افزاء ہے دوسرے مرحلے کے لئے پرامید ہیں مفاہمی عمل شروع ہونا چاہیے سرتاج عزیز نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات کے ایجنڈے کی تیاری شروع کردی ہے۔

(جاری ہے)

اس اجلاس میں صرف اس لیے شرکت کریں گے کہ تمام باتیں آمنے سامنے بیٹھ کر ہو سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے تو پاکستان کی جانب انگلیاں اٹھائی جاتی ہے اور بھارت یہ الزام تحقیقات سے قبل ہی لگا دیتا ہے۔افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابل میں ہونیوالا حملہ افسوس ناک ہے اور پاکستان اس کی مذمت کرتا ہے۔

کابل میں حملے کے ذمے داروں کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے سپیکر کو دورے کی دعوت نہیں دی مقبوضہ کشمیر اسمبلی قانون اور آئینی نیں ہے ان کو بلانا ہمارے موقف کی نفی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ماہی گیر اور بچے کا م معاملہ بھی اٹھایا ہے آٹھ سال کے بعد کو جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے امید ہے جلد چھوڑ دیاجائے گا انہوں نے کہا بھارت کی پاکستان میں مداخلت پر شدید تحفظات ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاک بھارت قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات 23اور چوبیس اگست کو متوقع ہے پاک بھارت قومی سلامتی مشیروں کے اجلاس میں ”را“ کی مداخلت کا معاملہ بھی اٹھائینگے اور ثبوت بھی پیش کرینگے بھارت سے میڈیا کی بجائے مذاکرات کی میز پر بات کرنا چاہتے ہیے بھارت سے طریقہ کار طے کرنا چاہیے تاکہ میڈیا کے بلاوجہ ا لزام تراشی سے بچا جاسکے ۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ دولت مشترکہ کانفرنس شیڈول کے مطابق اسلام آباد میں ہوگی 70فیصد شرکاء نے شرکت کی یقین دہانی کرادی ہے بھارت کو کانفرنس کا مجوزہ ایجنڈا بھیجا جائے گا ۔