وزیر اعظم کا دورہ میانوالی ،سیلاب کی روک تھام پر ایک ارب30 کروڑخرچ کرنیکا اعلان،متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ، امدادی اور بحالی کے کاموں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ،حکومتی امداد قیمتی انسانی جانوں کا نعم البدل نہیں، میانوالی کو ملک کے دیگر ترقی یافتہ شہروں کی صف میں کھڑا کریں گے ،اقتصادی راہداری منصوبہ میانوالی سے گزرے گا ،منصوبے سے میانوالی کے ہر گھر میں خوشحالی آئے گی،ہسپتال ،کالج ،سکولز ،سڑکیں تعمیر ہوں گی،آج کا پاکستان تین سال بعد مزید بہتر ہوگا،وزاعظم کا سیلاب متاثرین سے خطاب

اتوار 9 اگست 2015 08:57

میانوالی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 اگست۔2015ء)وزیرا عظم نوازشریف نے عیسی خیل میں سیلاب کی روک تھام کیلئے 130 کروڑ لاگت سے تعمیر ہونے والی بندھ کی منظوری اور شہرکی تعمیر نو کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ عیسی خیل اور میانوالی کو ملک کے دیگر ترقی یافتہ شہروں کی صف میں کھڑا کریں گے ،سیلاب سے ہونے والی اموات پر دلی دکھ ہے،اللہ تعالیٰ مشکل اس گھڑی میں لواحقین کو صبر وجمیل عطاء فرمائے ،حکومتی امداد قیمتی انسانی جانوں کا نعم البدل نہیں،اقتصادی راہداری منصوبہ میانوالی سے گزرے گا ،یہ منصوبہ یہاں کی عوام کی خوشحالی کا پیغام ہے،منصوبے سے میانوالی کے ہر گھر میں خوشحالی آئے گی ،عوام کو ان کے گھروں میں روز گار ملے گا،ہسپتال ،کالج ،سکولز ،سڑکیں تعمیر ہوں گی۔

ہفتہ کے روز وزیر اعظم نواز شریف خصوصی طیارے کے ذریعے میانوالی پہنچے جہاں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور فضائی جائزہ لیا،ڈی سی او میانوالی طلعت محمود گوندل نے سیلاب ،بارشوں اور امدادی کاموں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ،وزیر اعظم کو بتایا کہ سیلاب اور بارشوں سے 7 افراد جاں بحق ہوئے اور12924 ایکڑ پر فصلیں بھی متاثر ہوئی ،متاثرین کی دیکھ بھال کیلئے11 کیمپ لگائے گئے،بارشوں سے فیسکو کے انفراسٹرکچر اور تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی عمارت کو جذوی نقصان پہنچا ،بریفنگ میں بتایا گیا کہ چچالی پل ٹوٹنے سے لاہور،سرگودھا ،میانوالی اور بنوں کے درمیان رابطہ روڈ تباہ ہوا جس کو24 گھنٹوں کے درمیان بحال کیا گیا،بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ 1245 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا اور4793 کو طبی امداد بھی فراہمی کی گئی ،2214 خیمے اور9800 خوراک کے تھیلے تقسیم کئے گئے ،سیلاب سے 45 دیہات اور55 ہزار آبادی متاثر ہوئی ،1535 کچے مکانات اور 1107 پکے مکانات کو نقصان پہنچا،بریفنگ میں بتایاگیا کہ جاں بحق ہونے والے 7 افراد کے لواحقین کو فی کس 5,5 لاکھ روپے ادا کر دیئے گئے ہیں جبکہ سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نواز شریف نے بریفنگ کے بعد سیلاب متاثرین کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے عیسی خیل اور میانوالی کے سیلاب زدہ علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا ہے اور علاقے کی حالت زار دیکھی ہے ،بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی سے ہونے والی سات اموات پر شدید دکھ ہے،حکومت مشکل کی اس گھڑی میں لواحقین کے ساتھ ہے، ہمیں اموات پر شدید افسوس ہے ہم سمجھتے ہیں کے معاوضہ انسانی جانوں کا نعم البدل نہیں کیونکہ انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں ہوتی اس لیے حکومت کی جانب سے دی جانے والی لوحقین کو رقم قیمت نہیں ہے بلکہ لواحقین کے دکھوں کو کم کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے چھوٹی سی امداد ہے ۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ میں نے اس علاقے کی حالت زار دیکھی ہے ہماری خواہش ہے کہ دیگر ترقی افتہ شہروں کی طرح عیسیٰ خیل اور میانوالی کو بھی ترقی یافتہ شہروں کی صف میں شامل کریں۔ یہاں کی عوام بھی خوشحال زندگی بسر کرے یہاں بھی سکول ہوں کالج ہوں ،روز گار کے مواقع ہوں ،عیسیٰ خیل اور میونوالی کے نوجوانوں کو بہتر تعلیم میسر ہو ۔

وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ یہاں سے گز کر جا رہا ہے جب راہداری منصوبہ مکمل ہوگا تو یہا ں بھی خوشحالی آئے گی ، عوام کو روز گار میسر ہو گا ، سکول کالج ہسپتال سمیت تمام بنیادی سہولیات بہتر انداز میں فراہم ہونگی ۔اقتصادی راہداری منصوبہ عیسیٰ خیل اور میانوالی کی عوام کے لیے خوشحا لی کا پیغام ہے اقتصادی راہداری منصوبہ ہر گھر میں خوشحالی لائے گا ۔

وزیر اعظم نے کہا ہے کے عیسیٰ خیل اور میانوالی میں سیلاب بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کے باعث آیا اگر بند تعمیر کر لیے جائیں تو سیلاب کی روک تھام ہو سکتی ہے ، وزیر اعظم نے کہا ہے کے مقامی رہنماؤں اور ڈی سی او نے بتایا ہے کہ پہاڑی نالوں کی تباہی سے بچنے کے لیے بند کی تعمیر کے لیے 130کروڑ لاگت کی ضررورت ہے ، میں نے اپنے ایم این اے اور ایم پی اے کو کہہ دیا ہے انسانی جانوں کے ضیاع سے بچنے کے لیے جو اقدام کر سکتے ہیں کریں اگر بند کی تعمیر پر 130لاکھ سے زیادہ بھی خرچ ہوتے ہیں تو ہم خرچ کریں گے ، وزیراعظم نواز شریف نے اپنے خطاب کے دواران وزیر اعلیٰ پنچاب میاں محمد شہباز شریف کو بند کی تعمیر میں زاتی دلچسپی لیتے ہو ئے جلد تعمیر کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے عیسی خیل شہر اور واٹر سپلائی سکیم کی تعمیر نو کیلئے20 کروڑ روپے کا اعلان بھی کیا ہے، وزیر اعظم نواز شریف نے سیلاب کی تباہیوں سے عوام کو بچانے کے لیے مزید ڈیموں کی ضرورت پر زور دیا،ان کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت مضبوط ہورہی ہے اور مستقبل میں یہ مزید بہتری کی جانب گامزن ہوگی،وزیراعظم نواز شریف کا کہانا تھا کہ اس سال ملک میں سیلاب 2010 کے سیلاب سے کم ہیں اللہ کا شکر ہے نقصانات بھی کم ہوئے ہیں ، دوران سیالاب پنجاب حکومت اور انتظامیہ کے کردار کو سراہاتے ہوئے امدادی کاموں کی تعریف کی ہے ، حکومت چوکنی ہے اپنا کام بہتر انداز میں کر رہی ہے اداروں کو بھی چاہیے اپنے فرائیض کو باخوبی ادا کریں اور عوام کو سہولیات فراہم کریں ، دوران سیلاب واپڈا کے کردار پر وزیر اعظم نوازا شریف نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واپڈا کو اپنا کا احسن طریقے سے سر انجام دینا چاہیے 4کھمبے گر جائیں تو واپڈا کا نظام دھرم بھرم ہو جاتا ہے، واپڈا کو سوچنا چاہیے کے بجلی کا نظام دھرم بھرم ہونے سے لوگوں کو مشکلا ت کا سامنا ہوتا ہے واپڈا کام کو لٹکانے کے بجائے فوری طور پر نظام کو ٹھیک کر لیا کرے اس موقع پر وزیر اعظم نے واپڈا کے نمائندے سے عوامی ڈیسک پر بلا کر جواب لیا جس پر ہال میں موجود شہریوں وزیر اعظم نواز شریف کے حق میں نعرے لگائے ۔

متعلقہ عنوان :