پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تنازعات پر نتیجہ خیز مذاکرات کرنا چاہتا ہے: سرتاج عزیز،پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے مذاکرات کا حامی ہے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور کا آسیان اجلاس سے خطاب

ہفتہ 8 اگست 2015 09:04

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 اگست۔2015ء ) وزیراعظم کے مشیربرائے قومی سلامتی اور خارجہ اْمور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکرات کا خواہاں ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں آسیان کے علاقائی ممالک کے بین الوزارتی اجلاس کے دوران مشیر خارجہ امور نے کہا پاکستان خطے کے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تنازعات پر نتیجہ خیز مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔’ اس سے قبل بھارت نے دونوں ممالک کے مشیر داخلہ کے درمیان ملاقات کی تجویز دی تھی۔ بھارت نے کہا تھا کہ 23 اور 24 اگست کو پاکستان اور بھارت کے مشیر قومی سلامتی نئی دہلی میں ملاقات کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ دونوں مملک کے مشیروں کے درمیان ملاقات کی حتمیٰ تاریخ کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ کچھ عرصے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی ہے اور بھارت نے کشمیر کے علاقے ادودھم پور میں باڈر سکیورٹی فورس کی بس پر حملے اور گرداس پور میں دہشت گردی حملے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کی ہے۔دہشت گردوں کے ان دونوں حملوں میں چار مسلح شدت پسندوں سمیت کم سے کم 14 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ایک حملہ اور پکڑا گیا ہے۔

بھارت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ان حملوں کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا جبکہ پاکستان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسی بیان بازی سے دہشت گردی سے نمٹنے کے اقدامات متاثر ہوں گے کوالالمپور میں آسیان کے 22 ویں اجلاس سے خطاب کے دوران مشیر قومی سلامتی و خارجہ اْمور نے افغانستان میں سیاسی حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے مذاکرات کا حامی ہے۔

انھوں نے آسیان ممالک سے کہا کہ وہ افغانستان میں امن کے لیے مذاکرات کی بھرپور حمایت کریں۔مشیر قومی سلامتی و خارجہ امور نے مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کیا۔پاکستان کی فوج کا کہنا ہے کہ بھارت نے گذشتہ دو ماہ کے دوران ’35 مرتبہ‘ سرحدی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام حل طلب مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔

اس سے قبل سرتاج عزیز نے کہا تھا کہ بھات کی جانب سے مشیروں کی ملاقات کی تجویز پر پاکستان غور کر رہا ہے۔روس کے شہر اوفا میں وزیراعظم نواز شریف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات میں قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات پر اتفاق کیا تھا۔ مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیر نے گذشتہ ہفتے کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں کہا تھا کہ پاکستان میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کا معاملہ دونوں ممالک کے درمیان قومی سلامتی کے مشیروں کے آئندہ اجلاس میں اٹھایا جائے گا۔

قومی اسمبلی میں ہی دئیے گئے تحریری جواب میں سرتاج عزیز نے کہا تھا کہ وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ’را‘ کی پاکستان میں مداخلت کا معاملہ اْٹھائیں گے۔