سندھ اسمبلی نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی ، قرار دادیں تحریک انصاف ، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کی جانب سے پیش کی گئیں، پیپلزپارٹی کے ارکان نے قرارداد کی حمایت کی ، ایم کیو ایم کے ارکان کی ایوان میں شدید نعرے بازی ، اسمبلی میں کوآپریٹو سوسائٹی میں کرپشن کی بازگشت

ہفتہ 8 اگست 2015 08:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 اگست۔2015ء)سندھ اسمبلی نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی ہے ، قرار دادیں تحریک انصاف ، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کی جانب سے پیش کی گئی ، پیپلزپارٹی کے ارکان نے قرارداد کی حمایت کی ، ایم کیو ایم کے ارکان کی ایوان میں شدید نعرے بازی ، اسمبلی میں کوآپریٹو سوسائٹی میں کرپشن کی بازگشت ، حکومتی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی کا کوآپریٹو سوسائٹی کے نئے قوانین متعارف کرانے کا مطالبہ کیا گیا، جواب میں ایم کیو ایم نے آصف زرداری اور عمران خان کے خلاف بھی قراداد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی ہے۔

جمہ کو سندھ اسمبلی نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی ، قرارداد مسلم لیگ فنکشنل کے نند کمار ، مسلم لیگ نے کے شفیع محمد جاموٹ اور تحریک انصاف کے ثمر علی خان نے قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ ہم ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیانات کی مذمت کرتے ہیں ، وفاقی حکومت الطاف حسین کے خلاف کارروائی کرے۔

(جاری ہے)

اسپیکر نے یہ قرارداد ایوان میں منظوری کے لئے پیش کی تو محرکین کی پارٹیوں کے علاوہ پیپلز پارٹی کے ارکان نے بھی اس کی حمایت کی جس کے باعث قرارداد کثرت رائے سے منظور ہوگئی۔الطاف حسین کے خلاف قرارداد ان کے حالیہ بیانات کے بعد منظور کی گئی جس میں انھوں نے امریکا، نیٹو اور ہندوستان سے "مدد" طلب کی تھی۔متحدہ قائد الطاف حسین کے خلاف منظور کی جانے والی قرار داد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ الطاف حسین کو واپس وطن بلایا جائے،الطاف حسین کے خلاف وفاقی حکومت نوٹس لے اور قانونی کارروائی کرے،بیرونی مداخلت،فوج اوررینجرزکیخلاف بیانات پرکارروائی ہونی چاہیے،خط میں بیرونی قوتوں خصوصاًبھارت کوپاکستان میں مداخلت کی دعوت کی گئی ہے اس لیے الطاف حسین کے خلاف کارروائی کی جائے۔

اس عمل دوران ایم کیو ایم کے ارکان شدید نعرے بازی کرتے رہے اور اسپیکر نے اجلاس پیر کی صبح تک ملتوی کردیا۔ اس سے پہلے سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ڈیڑھ گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ رواں اجلاس کے لئے پینل آف چئیرمین کے لئے مہتاب اکبر راشدی ، سید مراد علی شاہ ، سردار شاہ ، مہیش ملانی کو نامزد کیا گیا۔ مانسہرہ میں ہیلی کاپٹر حادثے کے شہداء قیام پاکستان اور استحکام پاکستان کے لیے جان قربان کرنے والوں ، سابق رکن اسمبلی میرحسن کھوسو کے ایصال ثواب ، مخدوم امین فہیم کی صحتیابی کے لیے دعاء کی گئی۔

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ارکان کی اپنی اپنی قیادت کے لیے دعاوٴں کی اپیل کی۔ سندھ اسمبلی میں کوآپریٹوسوسائٹی میں کرپشن کی بازگشت سنائی دی۔ حکومتی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی نے کوآپریٹو سوسائٹی کے نئے قوانین متعارف کرانے کا مطالبہ کیا۔ وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندرو نے کہا کہ کوآپریٹو سوسائٹی میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔

فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے ازسر نو قوانین مرتب کرنے کے لیے جلد کام شروع کریں گے۔ کوآپریٹو ہاوٴسنگ سوسائٹیز میں من مانیاں کی جاری ہیں ، نئے قوانین تیار کریں گے۔ اپوزیشن ارکان نئے قوانین کی تیاری میں تعاون کریں۔ فنکشنل مسلم لیگ کی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ محکمہ آبپاشی نثار کھوڑو کے پاس آتے ہی50 ارب روپے کی کرپشن کا اسکینڈل سامنے آگیا۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کا ایریگیشن سسٹم قدیم ہوچکا ہے ، ہر5 برس بعد سیلابی صورتحال کا سامنا ہوتا ہے۔ دریائے سندھ کے45 پشتے اور بند حساس ہیں۔ سندھ میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات فول پروف ہیں۔ سیلاب سے کوئی بڑا خطرہ نہیں ، پانی بخیریت سمندرتک چلا جائے گا۔ تمام حساس بندوں کو مستقل طور پر مضبوط بنانے کے منصوبے شروع کیے ہیں۔

بعد ازاں فنکشنل لیگ کے رہنما نند کمار کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کے بیان سے قوم کی دل آزاری ہوئی جب کہ شفیع جاموٹ کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کے قائد کے فوج کے خلاف بیان کی مذمت کرتے ہیں، وہ ایک بڑی پارٹی کے رہنما ہیں انھیں بولنے سے پہلے سوچنا چاہیے۔واضح رہے کہ الطاف حسین کے بیان کے خلاف پنجاب اسمبلی، بلوچستان اسمبلی اور آزاد کشمیر کی اسمبلی میں بھی قرارداد پیش کی جا چکی ہیں۔

دوسری جانب الطاف حسین کے خلاف سندھ اسمبلی میں مذمتی قرار داد کے جواب میں ایم کیو ایم نے بھی پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری اور تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کے خلاف قرار داد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما سید سردار احمد نے آصف علی زرداری اور عمران خان کے خلاف قرارداد سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے قومی سلامتی کے اداروں کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی بات کر کے قومی اداروں کی تضحیک کی تھی لہذا ان کے خلاف کارروائی کی جائے، ایم کیو ایم اراکین قرار داد کے ساتھ اخباری تراشے اور دیگر مواد بھی سندھ اسمبلی میں جمع کرائیں گے۔ قرارداد میں عمران خان کے فوج کے خلاف بھی بیانات جمع کرائے گئے ہیں۔واضح رہے کہ قومی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے پر سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرا کے وفاقی حکومت سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔