قومی اسمبلی،جے یوآئی،ایم کیوایم نے تحریک انصاف ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک واپس لے لیں،جے یو آئی کی پارلیمنٹ کی بالادستی کی قرارداد متفقہ منظور ، تحریک پارلیمنٹ پرغیر جمہوری حملے روکنے کیلئے کارگر ثابت ہو گی، پارلیمنٹ کا تقدس پامال کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے،فضل الرحمان

جمعہ 7 اگست 2015 08:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 اگست۔2015ء) جمعیت علماء اسلام (ف) اور متحدہ قومی موومنٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے 28 اراکین پارلیمنٹ کو ڈی سیٹ کرنے کی تحریک واپس لے لی۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں جمعیت علماء اسلام ( ف ) اور ایم کیو ایم کی جانب سے تحریک انصاف کے اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کی تحریک واپس لے لی گئی ہے یہ تحریک پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کو پارلیمنٹ کے اجلاس سے غیر حاضری کی وجہ سے پیش کی گئی تھی جو کہ متن کے مطابق تحریک انصاف کے اراکین 40 روز تک بغیر اطلاع دیئے اسمبلی اجلاس سے غائب رہے تاہم وزیر اعظم میاں نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی جانب سے تحریک واپس لینے کی درخواست پر دونوں پارٹیوں نے تحریک واپس لینے کا فیصلہ کر لیا تھا جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں باضابطہ طور پر ایم کیو ایم کی جانب سے محمد سلمان بلوچ اور جے یو آئی کی جانب سے نعیمہ کشور نے تحریک واپس لینے کا اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

محمد سلمان خان بلوچ اور نعیمہ کشور کی تحاریک میں کہا گیا تھا کہ ہ پاکستان تحریک انصاف کے درج ذیل اراکین کی نشستیں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 64 کی شق ( 2 ) کے تحت خالی قرار دی جائیں جو اسمبلی کی اجازت کے بغیر اس کے اجلاسوں سے مسلسل چالیس روز تک غیر حاضری رہے ۔ان ارکان میں انجینئر حامد الحق خلیل ، ساجد نواز ، عمران خٹک ، انجینئر علی محمد خان ایڈووکیٹ ، مجاہد علی ، عاقب اللہ ، شہریار آٰفریدی ، خیال زمان اورکزئی ، ڈاکٹر اظہر خان جدون ، داؤد خان کنڈی ، کرنل(ر) امیر اللہ مروت ، مراد سعید ، جنید اکبر ، قیصر جمال ، اسد عمر ، غلام سرور خان ، عمران خان ، امجد علی خان ، شفقت محمود ، مخدوم شاہ محمود قریشی ، رائے حسن نواز خان ، ڈاکٹر عارف علوی ، ڈاکٹر شیریں مزاری مہرالنساء مزاری ، منزہ حسن ، نفسیہ عنایت اللہ خان خٹک ، ساجدہ بیگم ، عائشہ گلا لئی ، لال چند ہیں ۔

ادھر قومی اسمبلی میں جمعیت علماء اسلام ( ف ) نے پارلیمنٹ کی مضبوطی بالادستی اور استحقاق کی تحریک پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا ۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں جمعیت علماء اسلام نے پارلیمنٹ کی بالادستی ،مضبوطی اور استحقاق کی تحریک پیش کی۔ مولانا فضل الرحمان نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک پارلیمنٹ پر ہونے والے غیر جمہوری حملے روکنے کے لئے کارگر ثابت ہو گی انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے تقدس کو پامال کرنے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے یہ تحریک ایوان نے بھاری اکثریت سے منظور کر لی اور عہد کیا کہ آئندہ کوئی جمہوریت کے خلاف اقدام میں کامیاب نہیں ہونے پائے گا اور یہ تحریک پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لئے کارگر ثابت ہو گی ۔