سستا حج کروانے کیلئے آئندہ سال سرکاری کوٹہ بڑھایا جائے گا،امین الحسنات،رواں سال پرائیویٹ حج کوٹہ 3 فیصد کم کرنے کی کوشش کی لیکن ناکامی ہوئی، پچھلے سال نجی حج ٹور آپریٹرز پر 42 ملین جرمانہ کیا، سیلاب متاثرہ علاقوں میں عالمی اداروں نے میڈیکل کیمپ لگائے ،سائرہ افضل، تمام پاور پلانٹس ایل این جی پر چلانے کا ارادہ ہے،جام کمال،قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات

جمعرات 6 اگست 2015 09:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 اگست۔2015ء) وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی امین الحسنات نے پرائیویٹ حج ٹور و آپریٹرز کے متعلق بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال 3 فیصد پرائیویٹ حج کوٹہ کم کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن اس میں ناکامی ہوئی ۔ 2016 میں پرائیویٹ حج کوٹہ کم کر کے سرکاری کوٹہ بڑھایا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سرکاری طور پر سستا حج کروا سکیں ۔

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران امین الحسنات نے کہا کہ پرائیویٹ حج کتنے میں ہوتا ہے اس کا کوئی ڈیٹا وزارت کے پاس موجود نہیں ہے ۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر مفت اور سرکاری اخراجات پر حج کی سکیمیں ختم کر دی ہیں کسی بھی وزیر یا رکن اسمبلی کے لئے کوئی مفت حج کی سہولت موجود نہیں ہے انہوں نے کہا کہ سرکاری حج میں رواں سال 69 ہزار لوگ جمع کریں گے جو کہ پنجاب اور خیبرپختونخواکے عوام کے لئے 264925 روپے جبکہ بلوچستان اور سندھ کے عوام کے لئے 254931 روپے مقرر کئے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پچھلے سال نجی حج ٹور آپریٹرز پر 42 ملین جرمانہ کیا جن کے خلاف زیادہ شکایات تھیں ان پر زیادہ جرمانہ کیا ۔

(جاری ہے)

پرائیویٹ حج آپریٹرز کو وزارت مذہبی امور ریگولیٹ کرتی ہے انہوں نے ایوان کو بتایا کہ اس سال 2 لاکھ 70 ہزار حج کے لئے درخواستیں موصول ہوئیں تھیں جن میں 69 ہزار درخواستوں کو منظور کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جب بھی پرائیویٹ حج کروانے والوں کے کوٹہ کو کم کرنے کا ارادہ کرتی ہے تو ٹی وی ٹاک شوز کے ذریعے حکومت کو بلیک میل کر کے فیصلے واپس کروائے جاتے ہیں ہم نے کام کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی بچانا ہوتا ہے ۔

وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں وزارت کی جانب سے کوئی میڈیکل ریلیف کیمپ نہیں لگایا گیا بلکہ عالمی صحت کے اداروں نے وزارت کے توسط سے وہاں میڈیکل کیمپ لگائے ہیں این ڈی ایم اے ایک قومی ادارہ ہے جس کو ضرورت پڑنے پر طلب کیا جاتا ہے اس ادارے کی استعداد کار میں مزید اضافے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ وزارت صحت کے پاس فنڈز کی کمی کے باعث سیلاب متاثرہ علاقوں میں کیمپ نہیں لگائے جا سکتے یہ ذمہ داری اب صوبوں پر عائد ہوتی ہے کہ صوبے اپنے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل ریلیف کیمپ لگائیں ۔

انہوں نے کہاکہ صحت کے حوالے سے اب تک کوئی خطرناک صورت سامنے نہیں آئی ۔ جو بھی بیماریاں سیلاب متاثرہ علاقوں سے رپورٹ ہوئی ہیں وہ معمولی نوعیت کی ہیں انہوں نے بتایا کہ سندھ کے کے اندر یا پنجاب کے اندر جو بھی ریلیف کیمپ وزیر اعظم یا وزیر اعلی کے دورے کے دوران لگائے جاتے ہیں وہ ریلیف کیمپ نہیں ہوتے وہ وہاں کی مقامی حکومت بریفنگ کے لئے کیمپ لگاتی ہے اور دورہ ختم ہونے پر وہ کیمپ ہٹا دیئے جاتے ہیں ۔

میڈیا پر ان کیمپس کے بارے میں غلط تاثر دیا جاتا ہے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی کی جگہ جام کمال نے ایوان کو بتایا کہ حکومت نے تمام پبلک سیکٹر تھرمل پاور پلانٹس اور ہائیڈرل پاور پلانٹس کو ڈیزل اور فرنس آئل سے تبدیل کر کے ایل این جی پر چلانے کا ارادہ کیا ہے جن میں 51 فیصد کو گیس پر تبدیل کر دیا ہے جس کی وجہ سے انرجی کے شعبہ میں ترقی آئے گی اور پاور ہاؤسز مزید فعال ہو سکیں گے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مہمند ( منڈا ) ڈیم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ مفصل انجینئرنگ ڈیزائن کے مرحلہ میں ہے یہ پروجیکٹ ڈیزائن کے بعد 7 سالوں میں تعمیر کیا جائے گا اس پروجیکت پر سال 2015-16 میں 205 ملین روپے خرچ ہوں گے ۔ قومی اسمبلی میں تحریری طور پر وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی نے صوبوں کو فراہم کردہ بجلی کے متعلق تفصیلی جواب جمع کروا دیا جس کے مطابق رواں سال 2015 میں جنوری سے لے کر جون تک صوبہ خیبرپختونخوا کو 7692 میگاواٹ بجلی فراہم کی ہے ۔ پنجاب کو 39068 میگاواٹ ، سندھ کو 8369 میگاواٹ جبکہ بلوچستان کو 3439 میگاواٹ بجلی فراہم کی ہے وزارت نے کسی صوبے کے ساتھ کوئی ناروا سلوک نہیں کیا جس کو جتنی بجلی ضرورت تھی کوٹے کے مطابق فراہم کی ہے ۔