کراچی، وسیم اکر م کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ، محفوظ رہے، فائرنگ کرنیوالوں کی گاڑی کانمبرنوٹ کرکے پولیس کودیدیا ، گاڑی کسی سرکاری افسر کی لگتی تھی ،میرے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے تو عام شہریوں کیساتھ کیاہوگا،کسی سے دشمنی نہیں ، کیمپ سے دنیا کو پاکستان محفوظ ہونے کا پیغام دے رہاہوں،سابق کرکٹر کی میڈیا سے گفتگو ،وسیم اکرم پر فائرنگ کرنیوالے ملزم کی تلاش میں پولیس کے ڈیفنس میں چھاپے، وسیم اکرم نے گاڑی کا یا تو غلط نمبر نوٹ کیا یا ان پر فائرنگ کرنے والے شخص کی گاڑی پر جعلی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی، پولیس ، فائرنگ کرنے والے شخص کی گاڑی کا نمبر پولیس کو فراہم کردی بظاہر لگتاہے یہ سرکاری افسر کی گاڑی تھی،اگروہ میرالحاظ نہیں کرسکتاتوعام آدمی کیساتھ کیا کرسکتا ، وسیم اکرم ، وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ کی سی سی ٹی وی ویڈیو نکالی جارہی ہے، ڈی آئی جی ایسٹ

جمعرات 6 اگست 2015 09:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 اگست۔2015ء)سابق کپتان اور فاسٹ باؤلر وسیم اکرم کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی، سابق کرکٹر کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے کارساز روڈ پر سابق کپتان وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ کر دی جس میں سابق کرکٹر محفوظ رہے۔وسیم اکرم نیشنل سٹیڈیم میں باؤلنگ کیمپ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے جہاں وہ نوجوان باؤلرز کو ٹپس دے رہے تھے جبکہ ان کی سلیکشن بھی کرتے تھے۔

ابھی تک حملے کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں ، پولیس اور سیکورٹی اداروں نے فائرنگ کی جگہ سے شواہد اکٹھے کرنے شروع کر دیئے ہیں۔ایس ایس پی ایسٹ جاوید جسکانی کے مطابق وسیم اکرم کی کارسے ایک شخص نے گاڑی ٹکرائی جس کے بعد نشے میں دھت نوجوان نے ہوائی فائرنگ کی۔

(جاری ہے)

وسیم اکرم کا واقعہ کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہنا تھا کہ ایک شخص نے گاڑی سے اتر کرفائرنگ کی ،فائرنگ کرنیوالوں کی گاڑی کانمبرنوٹ کرکے پولیس کودیدیا ہے، گاڑی کسی سرکاری افسر کی لگتی تھی،ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے تو عام شہریوں کیساتھ کیاہوگا۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہاہے کہ ان کی کسی سے دشمنی نہیں ، کیمپ چلاکر دنیا کو پیغام دے رہاہوں کہ پاکستان محفوظ ملک ہے۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وسیم اکرم کاکہناتھاکہ ملزمان کی گاڑی کانمبر پولیس کو دے دیاہے ، مجھے کوئی دھمکی نہیں ملی ، پوری دنیا میں ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وسیم اکرم کاکہناتھاکہ ان سے کسی کی ناراضگی یادشمنی نہیں ، ویسے ہی کسی کو غصہ آگیاہے۔

یادرہے کہ کارساز کے علاقے میں مبینہ طورپر وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تاہم وہ محفوظ رہے ، فائرنگ کی تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں۔یہ بھی اطلاعات ہیں کہ فائرنگ کا نشانہ وسیم اکرم نہیں تھے بلکہ دوگروپوں کے درمیان جھگڑے میں وسیم اکرم درمیان میں آگئے۔ ادھرسابق کرکٹر اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم پر فائرنگ کرنے والے ملزم کی تلاش میں ڈیفنس فیز 8 میں واقع 2 گھروں پر پولیس نے چھاپے مارے ہیں۔

پولیس ایسے گھر تک پہنچ گئی ہے جہاں وسیم اکرم کی بتائی ہوئی نمبر پلیٹ والی گاڑی موجود ہے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ وسیم اکرم نے گاڑی کا یا تو غلط نمبر نوٹ کیا ہے یا ان پر فائرنگ کرنے والے شخص کی گاڑی پر جعلی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی، کیوں کہ جس گاڑی کا نمبر وسیم اکرم نے بتایا ہے اس نمبر کی ایک گاڑی کافی عرصے سے مذکورہ گھر میں کھڑی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے ملزم کی تلاش ابھی جاری ہے۔ کراچی میں وسیم اکرم کو نیشنل اسٹیڈیم میں بولنگ کیمپ جاتے ہوئے راستے میں ایک گاڑی نے ٹکر ماری اور وسیم اکرم کے روکنے پر اس شخص نے وسیم اکرم کی گاڑی کے ٹائر پر فائرنگ کر دی، واقعے میں وسیم اکرم محفوظ رہے۔وسیم اکرم نے فائرنگ کرنے والے کی گاڑی کا نمبرایای جی 061 بتایا تھا۔

پولیس کے مطابق معلومات کرنے پر گاڑی کا ماڈل 2001 ء معلوم ہوا ہے جبکہ گاڑی کی رجسٹریشن عزیراحمد کے نام ہے۔وسیم اکرم کا کہناتھا کہ فائرنگ کرنے والے شخص کی گاڑی کا نمبر پولیس کو فراہم کردیا ہے، بظاہر لگتاہے کہ یہ سرکاری افسر کی گاڑی تھی،اگروہ میرالحاظ نہیں کرسکتاتوعام آدمی کیساتھ کیا کرسکتا ہے، مجھے کوئی دھمکی نہیں دی گئی تھی۔دوسری جانب ڈی آئی جی ایسٹ منیر شیخ کا کہنا ہے کہ وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ کی سی سی ٹی وی ویڈیو نکالی جارہی ہے۔