این اے ذیلی کمیٹی انتخابی اصلاحات نے الیکشن کمیشن کو مالی خودمختاری کی منظوری دیدی ، آئینی مسودے کے 59نکات کی شق وار منظوری آج سے دی جائے گی ،انتخابی عمل میں خامیاں دور کرنے کے لیے پلاننگ ، انتظامی اور تربیتی ونگ قائم ، ہری پور کے ضمنی انتخابات میں بائیو میٹرک طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے ایک ہفتے بعد تجرباتی رپورٹ کمیٹی میں پیش کی جائے ،کمیٹی کی الیکشن کمیشن کو ہدایت ، نادرا حکام کی الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے ذریعے ووٹنگ بارے بریفنگ

بدھ 5 اگست 2015 09:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 اگست۔2015ء) قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو مالی خود مختاری دینے کی منظوری دے دی جبکہ آئینی مسودے کے 59نکات کی شق وار منظوری آج بدھ سے دی جائے گی ۔ انتخابی عمل میں خامیاں دور کرنے کے لیے الیکشن کمیشن نے پلاننگ ، انتظامی اور تربیتی ونگ قائم کردیئے ہیں الیکشن کمیشن کو کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ وہ ہری پور کے ضمنی انتخابات میں بائیو میٹرک طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے سولہ اگست کے ایک ہفتے بعد اس کی تجرباتی رپورٹ کمیٹی میں پیش کی جائے جبکہ کمیٹی کے سربراہ زاہد خان نے کہا ہے کہ نادرا حکام نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے ذریعے ووٹنگ بارے تفصیل سے بریفنگ دی ہے اور بائیو میٹرک نظام پر اربوں روپے کے اخراجات بتلائے ہیں جبکہ نادرا نے کہا ہے کہ بائیو میٹرک نظام کے لئے درکار مشینوں پر ایک سو پچیس ڈالر لاگت آئے گی۔

(جاری ہے)

منگل کو انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس چیئرمین زاہد حامد کی سربراہی میں منعقد کیا گیا جس میں الیکشن کیمشن سیکرٹری ، ڈاکٹر شیر افگن سیکرٹری قانون سمیت دیگر حکام نے شرکت کی اس دوران کمیٹی کو الیکشن کمیشن اور نادرا کی جانب سے مختلف معاملات پر بریفنگ دی گئی الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ووٹنگ مشین کے ذریعے ایک ووٹ ڈالنے پر دو منٹ کا وقت لگتا ہے اس پر کمیٹی نے کہا کہ آپ ہری پور کے ضمنی الیکشن میں اس نظام کا تجربہ کریں اور اس کی تجزیاتی رپورٹ بھی دی جائے گی الیکشن کمیشن نے مالی خود مختاری دینے کے حوالے سے بھی کمیٹی کو آگاہ کیا جس پر کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو مالی خود مختاری دینے کی منظوری دی نادرا نے تجاویز بھی دی ہیں جس کے تحت انہوں نے کمیٹی کو بتایا ہے کہ ہمیں پرانے نظام کو اپ ڈیٹ کرنا ہوگا جس پر کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے اب بارے حتمی رائے بھی مانگ لی ہے کمیٹی کو اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے بارے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا ہے اور بتایا گیا کہ دو ممبرز عارف علوی اور طارق فضل چوہدری پر مشتمل ورکنگ گروپ نے اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہے جس کا جائزہ لینے کے بعد ہی فیصلہ کیاجائے گا کمیٹی نے اس بات کا بھی فیصلہ کیا کہ مسودے میں کل 59نکات ہیں ان کی شق وار منظوری دی جائے گی یہ منظوری آج سے شروع کی جائے گی ۔