سینیٹ کمیٹی داخلہ کا اجلاس،ستارہ ایاز کو ہراساں کرنے،نام ای سی ایل میں ڈالنے پر وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب، عام انتخابات2013 میں 2 ارب50 کروڑ روپے مالیت کی غیر معیاری سیاہی خریدنے والے اور ذمہ داروں کے بارے میں بھی تین ہفتے میں رپورٹ طلب، سیکٹر آئی الیون میں موجود غیر قانونی کچی بستی کے قابضین سے سرکاری زمین اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر واگزار کرائی گئی،ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، دشمن اور جاسوس ایجنسیوں کی مانیٹرنگ اور آپریشن کے بارے میں کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں انٹیلی جنس بیورو سے ان کیمرہ بریفنگ لینے کا فیصلہ

منگل 4 اگست 2015 08:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 اگست۔2015ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے سینیٹر ستارہ ایاز کو ہراساں کرنے اور ای سی ایل میں نام ڈالنے کی میڈیا میں افواہوں پر وزارت داخلہ سے تین دن جبکہ عام انتخابات2013 میں 2 ارب50 کروڑ روپے مالیت کی غیر معیاری سیاہی خریدنے والے اور ذمہ داران کے بارے میں بھی تین ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی ہے کمیٹی کے اجلاس میں غیر ملکی دشمن اور جاسوس ایجنسیوں کی مانیٹرنگ اور آپریشن کے بارے میں کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں انٹیلی جنس بیورو سے ان کیمرہ بریفنگ لینے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ آئی الیون کچی بستی سینکڑوں الاٹیوں کے پلاٹوں پر ناجائز اور غیر قانونی قبضہ کر کے قائم کی گئی تھی کچی بستی ، بھتہ مافیا ، جرائم پیشہ افراد اور منشیات فروشوں کی آم جگاہ تھی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر رحمان ملک کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں سینیٹرز چوہدری تنویر ، شبلی فراز ، جاوید عباسی ، اسرار اللہ زہری ، کرنل (ر)طاہر حسین مشہدی کے علاوہ سیکرٹری وزارت داخلہ شاہد خان ، نادرا کے قائم مقام چیئرمین شاہد حامد ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد ذوالفقار حیدر ، اوراین اے پی اے کے وائس پرنسپل ذکا رانا کے علاوہ اعلی حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹ کے اجلاس میں اے این پی کے سینیٹر ستارہ ایاز نے اپنے اور اے این پی کے دوسرے سینیٹر شاہی سید کے خلاف میڈیا مہم کے ذریعے کردار کشی اور ہراساں کرنے اور ای سی ایل میں نام ڈال کر گرفتار کیے جانے کی دھمکیوں کے حوالے سے کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بوڑھی ماں ، خاوند اور بہنوں کا تنگ کیا جارہا ہے سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے آگاہ کیا کہ وزارت داخلہ میں سینیٹرز ستارہ ایاز ا ور شاہی سید کا نام ای سی ایل کی لسٹ میں موجود نہیں جس پر کمیٹی نے ہدایت دی کہ دونوں سینیٹرز کے بارے میں اصل صورت حال سے کمیٹی کو تین دنوں کے اندر آگاہ کیا جائے سینیٹر چوہدری تنویر نے تجویز دی کہ سینیٹر ستارہ ایاز ایوان بالاء میں تحریک استحقاق لائیں جس کی سینیٹر جاوید عباسی نے بھی حمایت کی ۔

کرنل (ر)طاہر حسین مشہدی نے حلفاً کہا کہ میں تقریر سنائے جانے کے موقع پر موجود نہیں تھا پارلیمنٹ اور میڈیا میں پاکستان اور افواج پاکستان کے حق میں بولتا ہوں 25 سال دفاع وطن کے لئے خدمات سرانجام دی ہیں غریب اور پسی ہوئی عوام کے حق میں بولنے پر زبان بندی کیلئے جعلی اور جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی ہے سینیٹر چوہدری تنویر خان نے کہا کہ پاک فوج جیسے قومی ادارے کے خلاف باہر بیٹھ کر تقریریں کرنے والے ہندوستان اور دشمنوں کو خوش کر رہے ہیں پاکستان لاوارث ملک نہیں کروڑوں پاکستانی محافظ ہیں ۔

چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ سب سے پہلی ترجیح پاکستان اور اس کے بعد افواج پاکستان ہونی چاہیے کوئی بھی بات پاکستان کے خلاف سننے کیلئے تیار ہیں نہ برداشت کر سکتے ہیں مودی زبانی گولے مار رہا ہے افغانستان سے مداخلت جاری ہے پاکستان کے استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا اور کہا کہ جب سینیٹر موقع پر موجود نہیں تھے تو مقدمہ قائم نہیں کیاجاسکتا ضرورت پڑی تو آئی جی سندھ کو کمیٹی کے اجلاس میں طلب کیا جائے گا ۔

کمیٹی کے اجلاس میں غیر ملکی دشمن اور جاسوس ایجنسیوں کی مانیٹرنگ اور آپریشن کے بارے میں کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں انٹیلی جنس بیورو سے ان کیمرہ بریفنگ لینے کا فیصلہ کیاگیا ۔سینیٹر رحمان ملک نے وزارت داخلہ اور قومی ایجنسیاں کمیٹی کو آگاہ کریں کہ ہماری ایجنسیوں کے پاس جاسوس ایجنسیوں کے مقابلے میں مضبوط نظام کی موجودگی کے بارے میں آگاہ کریں آج کے دور میں دشمن جاسوس ایجنسیاں دوسرے ممالک میں ڈرون اور فضائی لہروں کے علاوہ مینول بگنگ کر سکتی ہیں اور کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت کے دور میں کابینہ سیکرٹریٹ کے دفتر کو بگ کیا گیا تھا یہ بات ریکار ڈ پر ہے وفاقی کابینہ کے کانفرنس روم کی دائیں جانب کی کھڑی سے ڈپلومیٹک ایونیو اور پہاڑوں سے نیچے تک سگنل آرہے تھے انٹیلی جنس اداروں سے پوچھا گیا تو آگاہ کیا گیا تھا کہ سنگلز کو روکنے کا نظام موجود نہیں سینیٹر چوہدری تنویر خان نے کہا کہ اگر جیمرز لگے تھے لیکن طاقت ور نہ تھے تو ایجنسیاں کیا رہی تھیں آج تک کسی فورم پر احتجاج کیوں نہیں کیا گیا ہم ڈپلومیٹس کی رکھوالی کرتے ہیں انہیں پالتے ہیں تشویش ہے کہ قومی رازوں کی حفاظت کیلئے نظام موجود نہیں۔

کمیٹی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے سینیٹر سید شبلی فراز نے ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں کی جیلیں توڑنے کے حوالے سے اب تک کی گئی تحقیق اور پیش رفت کے بارے میں سوال اٹھایا سینیٹر چوہدری تنویر خان نے کہا کہ دونوں جیلوں کے حادثات پر صرف غریب سپاہیوں او رنیچے کے عملے کے خلاف کارروائی کی گئی ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قیدیوں کو چھڑانے بھاگنے والے قیدیوں کی عدم گرفتاری اور جیل ٹوٹنے کی مکمل تفصیلات لی جائیں گی ۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کی صورتحال کا موازنہ دوسرے صوبوں سے نہ کیا جائے علاقائی جنگ کا حصہ ہونے کی وجہ سے صوبے کی پوزیشن اور ہے اور تجویز دی کہ شہروں میں مہنگے ترین علاقوں میں موجود جیلوں کو شہروں سے باہر منتقل کیا جائے اور کہا کہ خواتین کیلئے الگ جیل بنائی جائے قیدیوں کے بارے میں نیشنل اکیڈمی کے وائس پرنسپل رانا ذکا نے اکیڈمی کے قیام اور کم بجٹ کے علاوہ انتظامی مسائل سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اکیڈمی کمپیوٹر ، جسمانی ، تعلیمی تربیت کا بندوبست کرتی ہے بجٹ نہایت کم ہے جس سے بارود تو خریدا جاسکتا ہے اسلحہ نہیں اکیڈمی کے پاس جی تھری صرف آٹھ رائفلیں اور ایم پی فائیو صرف تین ہیں اور آگاہ کیا کہ پنجاب میں پانچ نئی جیلوں کے قیا م کے بعد ملک میں جیلوں کی تعداد 109 ہے 45 ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن 82 ہزار قیدی پاکستانی جیلوں میں ہیں اور آگاہ کیا کہ اکیڈمی کا بجٹ صرف 40 لاکھ ہے اور بجٹ بڑھانے کی درخواست کی ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جیلوں میں حوالاتی اور قیدیوں کی سب سے زیادہ تذلیل کی جاتی ہے اور یہی شعبہ سب سے زیادہ نظرانداز بھی ہے اکیڈمی کا بجٹ بڑھایا جائے یا اسے بند کر دیا جائے اور کہا کہ دنیا میں اب جیل ، جیل نہیں بلکہ بحالی سنٹر قرار دے دیئے گئے ہیں۔ اجلا س میں سینیٹر جاوید عباسی اور سینیٹر چوہدری تنویر کی تجویز پر کراچی اور اڈیالہ جیلوں کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ سیاست دان جب جیل جاتے ہیں تو بہتری سے کئی آئیڈیاز ان کے ذہین میں ہوتے ہیں واپس آکر بھول جاتے ہیں اگر اپنے تجربات کی روشنی میں معاملات ٹھیک کرلئے جاتے تو جیلوں کا حال برا نہ ہوتا ۔

کمیٹی کے اجلا س میں آگاہ کیا گیا کہ پاکستان میں جیل قیدیوں کو روزانہ کی خوراک کیلئے سندھ میں 144 روپے روزانہ اور پنجاب میں 60 روپے دیئے جاتے ہیں ۔چیئرمین سینیٹ کو موصول ہونے والی عوامی عرض داشتوں کے حوالے سے کمیٹی کے اجلاس میں نادرا حکام نے آگاہ کیا کہ اب چپ کارڈ کے ذریعے بھی شناختی کارڈ کی تصدیق کی جاسکتی ہے 7300 ایس ایم ایس سروس شروع کی گئی ہے اور پہلے آؤ پہلے پاؤ کی بنیاد پر شناختی کارڈ کے بارے میں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں اور گم شدہ کارڈ کے بدلے نیا کارڈ حاصل کرنے کیلئے ایف آئی کی پابندی ختم کر دی گئی ہے کمیٹی کے اجلاس میں سمارٹ کارڈ کی قیمت خریداری کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں تفصیلات طلب کر لی گئیں اورعام انتخابات میں 2 ارب50 کروڑ روپے مالیت کی غیر معیاری سیاہی خریدنے والے اور ذمہ داران کے بارے میں بھی تین ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی گئی ۔

سیف سٹی اسلام آباد کے حوالے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جتنی ادائیگیاں ہوئی ، کتنا کام ہوا اس کے بارے میں منفی تاثر قائم ہے نادرا سنجیدہ نہیں تین ہفتے میں رپورٹ دی جائے ورنہ کارروائی کرونگا جس پر نادرا حکام نے آگاہ کیا کہ منصوبہ 20 اکتوبر کو اپریشنل ہو جائے گا ۔سینٹر شبلی فراز نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر تما م سیاسی پارٹیوں کا اتفاق اور اتحا د تھا نیکٹا کے سربراہ مستعفی ہو چکے ہیں جن کے نہ آنے کا پتہ چلا نہ جانے کا ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت داخلہ کا کردار قابل ستائش ہے نیکٹا کو بجٹ نہیں ملا تنخواہوں کیلئے رقم نہیں تھی استعداد بڑھانے کیلئے وزیر خزانہ پیسے نہیں دے رہے وزارت داخلہ نے بہت کام کیا ہے لیکن صوبائی حکومتیں کتنا کام نہیں کر رہی تمام وزرائے اعلیٰ آئی جیز کا ملیں گے ایپکس کمیٹیوں کی تفصیل لیں گے جہاں ضرورت پڑی وفاق مدد کرے گا ۔چیئرمین کمیٹی نے سینیٹر شاہی سید کی امریکہ میں موجودگی پر ان کا نام ای سی ایل پر ڈالنے پر ناراضگی کا اظہار کیا ۔

سینیٹرکرنل (ر)طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ سینیٹر خوش بخت چارماہ سے امریکہ میں ہیں میں اور میری پارٹی فرقہ واریت پر یقین نہیں رکھتے فرقہ پرست تنظیم کے ٹاؤٹ کے ذریعے ایف آئی آرز درج کی جارہی ہیں کمیٹی کے اجلاس میں ان لاوارث بچوں جن کے والدین ، نامعلوم اور لاپتہ ہیں کی نادار میں رجسٹریشن کرنے کے حوالے سے ہدایت دی گئی جس پر آگاہ کیا گیا کہ نادرا یتیم خانوں اور ایس او ایس ویلجز میں بچوں کے ”ب“فام اور رجسٹریشن کر رہا ہے لاہور ہائی کورٹ کی ہدایت پر عمل کیا جارہا ہے ۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ گم شدہ بچوں کے انگھوٹوں کے نشانات اور ڈی این اے ٹیسٹ لیا جائے اور مکمل ڈیٹا بیس بنایا جائے تاکہ جذباتی ہوجانے یاناراضگی سے والدین کو چھوڑ جانے والے بچے اپنے والدین سے ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے مل سکیں ۔کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر جاوید عباسی کے سوال کے جواب میں سیکرٹری داخلہ نے آگاہ کیا کہ اسلام آباد میں متوقع بلدیاتی انتخابات میں آبادی کی بنیاد پر اسلام آباد کی یونین کونسلوں میں نئی حلقہ بندیاں کی جائیں گئی کمیٹی کے اراکین کے سوال کے جواب میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد ذوالفقار حیدر نے آگاہ کیا کہ سیکٹر آئی الیون میں موجود غیر قانونی کچی بستی کے قابضین سے سرکاری زمین اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر واگزار کرائی گئی ۔

آئی الیون کچی بستی سینکڑوں الاٹیوں کے پلاٹوں پر ناجائز اور غیر قانونی قبضہ کر کے قائم کی گئی تھی 21 سو گھروں ، کھوکھوں اور مکانات کا مسمار کیا گیا 16 سے17 ہزار لوگ قابض تھے کچی بستی ، بھتہ مافیا ، جرائم پیشہ افراد اور منشیات فروشوں کی آم جگاہ تھی خالی کرائے گی بستی کے پلاٹوں کے کئی مالکان وفات پا گئے ہیں اب پلاٹ وارثوں کو ملے گئے کمیٹی کے اراکین نے وزارت داخلہ اور سی ڈی اے کی طر ف سے کامیاب آپریشن کی تعریف کی ۔

سینیٹرکرنل (ر)طاہر حسین مشہدی نے غریبوں سے چھت چھننے کو انسانی حقوق کا معاملہ قرار دیا جس پر سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ کسی کو بھی غیر قانونی قبضہ کی اجازت نہیں ہونی چاہیے کل اگر پارلیمنٹ کے سامنے گھر بنا لئے جائیں تو کیا اجازت دے دی جائے گی سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ وزارت داخلہ اور سی ڈی اے قابل تعریف ہیں سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ سرکاری زمین واگزار کرنا قانون کے مطابق ہے اگر مالک صبح اٹھے اور اس کے لان میں جونپڑی بنی ہو تو اجازت نہیں دی جاسکتی ۔