بھارت،نیٹو سے کراچی چلانے کا مطالبہ ریاست کے خلاف اعلان جنگ ہے،چوہدری نثار، الطاف حسین نے ریاست اور قومی اداروں کی تضحیک کی، نفرت انگیز تقریر کا معاملہ برطانیہ کے ساتھ اٹھائیں اور ریفرنس بھجوائیں گے،کراچی آپریشن کے بعد امن وامان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ،ایم کیو ایم کے سوا کسی جماعت نے آپریشن پر احتجاج نہیں کیا،لندن میں چلنے والے دو کیسز میں برطانیہ سے تعاون کریں گے،فوج اور سیکورٹی ادارے ملکی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں،پریس کانفرنس

پیر 3 اگست 2015 08:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 اگست۔2015ء)وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ریاست اور قومی اداروں کی تضحیک کی ہے،بھارت اور نیٹو سے کراچی چلانے کا مطالبہ ریاست کے خلاف اعلان جنگ ہے،الطاف حسین کی نفرت انگیز تقریر کا معاملہ برطانیہ کے ساتھ اٹھائیں گے،آئندہ چند دنوں میں قانونی چارہ جوئی کیلئے حکومت برطانیہ کو ریفرنس بھجوائیں گے،ایم کیو ایم جو کچھ کہیں کراچی آپریشن جاری رہے گا۔

لندن میں چلنے والے دو کیسز میں بھی حکومت برطانیہ سے تعاون کریں گے،فوج اور سیکورٹی ادارے ملکی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے بعد امن وامان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے،ٹارگٹ کلنگ میں کمی آئی ہے،آپریشن سے پہلے اور موجودہ صورتحال میں زمین آسمان کا فرق ہے،ایم کیو ایم کے سوا کسی جماعت نے آپریشن پر باضابطہ احتجاج نہیں کیا،پی پی،اے این پی،سنی تحریک اور شباب ملی کے لوگ پکڑے گئے ہیں لیکن کسی نے آواز نہیں اٹھائی اور تحفظات کا اظہار نہیں کیا،آپریشن جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے جرائم پیشہ افراد کا تعلق خواہ کسی پارٹی سے کیوں نہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو نشانہ بنانے کا تاثر غلط ہے،ایم کیو ایم کی طرف سے کئی تقاریر کی گئی ہیں،گزشتہ روز لندن سے کی گئی تقریر نے تمام حدیں ہی پار کردیں،فوجی افسروں کے لئے تضحیک آمیز الفاظ استعمال کئے گئے اور فوج کے خلاف غلط زبان استعمال کی گئی،فوج پر طنزاً نظمیں پڑھی گئیں۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کی جانب سے فوج پر مضحکہ خیز الزام لگائے گئے،پاک فوج پر قائد اعظم کو زہر دینے اور فاطمہ جناح کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا،بھارت سے پاکستان میں مداخلت کرنے کا کہا گیا،الطاف حسین نے جو الزامات لگائے ہیں وہ کوئی پاکستان دشمن ہی لگا سکتا ہے،وہ محبت وطن نہیں ہوسکتا،ایم کیو ایم محب وطن جماعت ہے،ایم کیو ایم کا کوئی لیڈر اس قسم کے بیانات کے نزدیک نہیں جاسکتا،الطاف حسین کے خلاف کیس شہریوں نے کئے ہیں،الطاف حسین کو ان مقدمات سے کوئی خطرہ نہیں ہے،ان کو اصل خطرہ برطانیہ میں چلنے والے کیسز سے ہے،وہ ان کیسوں کا غصہ پاکستان پر نکالنا چاہتے ہیں،الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس فوج اور عدلیہ نہیں برطانیہ کی پولیس نے بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین جو کچھ مرضی کہیں،پاکستان ان دونوں کیسوں میں برطانوی حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا،مہذب ملک کے حوالے سے یہ ہماری ذمہ داری ہے،منی لانڈرنگ عالمی جرم ہے،اس کے علاوہ ڈاکٹر عمران فاروق پاکستانی تھے ان کو بے دردی سے قتل کیا گیا،اس کیس میں برطانیہ کی مدد کریں گے،الطاف حسین دنیا کے سامنے رو رہے تھے کہ عمران فاروق کے قاتلوں کو کٹہرے میں لایا جائے اب ہم کٹہرے میں لانے کیلئے کام کر رہے ہیں تو پھر بھی وہ ناراض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن پر پورے پاکستان کی عوام نے اطمینان کا اظہار کیا ہے،ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری،اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں کمی آئی ہے،جولائی میں اغواء برائے تاوان کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ رینجرز اور فوج کو ایم کیو ایم سے کوئی اختلاف نہیں ہے،کراچی آپریشن کا الطاف حسین کے سوا تمام معترف ہیں،کراچی آپریشن تیزی سے جاری رہے گا،حکومت اس کا کریڈٹ نہیں لے گی،ہمارا مقصد سیاست کرنا نہیں امن لانا ہے،رینجرز اور پولیس بھرپور کام کر رہے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ نے آپریشن کے حوالے سے تعاون کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے بھارت اور نیٹو فورسز کو پاکستان میں مداخلت کی دعوت دی ہے یہ ریاست کے خلاف اعلان جنگ ہے۔ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں،الطاف حسین کی پاکستان مخالفت تقریر کا جائزہ لیں گے،برطانیہ کو الطاف حسین کی تقریر کا ریفرنس بھیجا ہے،گزشتہ رات ہونے والی الطاف حسین کی تقریر کا معاملہ برطانیہ میں اٹھائیں گے اور یہ معاملہ برطانیہ کے سامنے رکھا جائے گا اس کی قانونی تیاری شروع کردی گئی ہے،آئندہ چند روز میں ریفرنس بھیج دیں گے،کسی محبت وطن کیلئے ممکن نہیں کہ دوسرے ملک سے مداخلت کا مطالبہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ لندن میں پی ٹی آئی کے مظاہرے نامناسب ہیں،شاہ محمود قریشی سے اس حوالے سے بات ہوئی ہے کہ سیاسی جنگ کو برطانیہ لے جانا پاکستان کی تضحیک ہوگی،لندن میں میڈیا کو سیاست زدہ نہ کیا جائے قانون کے مطابق چلنے دیا جائے،قومی لائحہ عمل تمام پارٹیوں نے مل کر بنانا ہے،اس کا مقصد ملک میں امن قائم کرنا ہے